Reality of Ukraine war hidden from Fortress Russia
from BBC News - World https://ift.tt/ceCzgPR
South Africa's clean President Ramaphosa faces his own scandal
from BBC News - World https://ift.tt/xOTns7K
Trailblazing Star Trek actress Nichelle Nichols dies at 89
from BBC News - World https://ift.tt/gZbQ7iw
Cancer survivor objects to Spanish beach ad image
from BBC News - World https://ift.tt/OTKsYxJ
Euro 2022: Fans react to England's historic win, as it happened
from BBC News - World https://ift.tt/yRnwagC
حکومت نے پیٹرول سستا اور ڈیزل مہنگا کردیا
وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔
پیٹرول صارفین کو حکومت کی جانب سے ریلیف مل گیا جبکہ ڈیزل استعمال کرنے والے مزید بوجھ برداشت کریں گے۔
حکومت نے پیٹرول 3روپے 5 پیسے فی لیٹر سستا کردیا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 227 روپے 19پیسے مقرر کردی گئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 95 پیسے اضافہ کیا گیا جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 244 روپے 95 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔
وزارت خزانہ کے مطابق لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 12پیسے فی لٹر کمی کے بعد نئی قیمت 191 روپے 32 پیسے فی لٹر ہوگیا جبکہ مٹی کا تیل 4 روپے 62 پیسے فی لٹر مہنگا کر دیا گیا جس کے بعد نئی قیمت 201 روپے 7پیسے ہوگئی۔
وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے، پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/lNtbYGC
حضرت عمرفاروق کا يوم شہادت آج عقیدت و احترام سےمناياجارہاہے
جنہوں نے انصاف کا بے مثال نظام بنایا، مثالی فلاحی ریاست قائم کی، 22 لاکھ مربع میل رقبے پر حکومت کی، فاتح بيت المقدس جن کے نام پر اور جو خلیفہ دوئم رہے، جی ہاں حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ ( Hazrat Umar Farooq ) کا يوم شہادت آج عقیدت و احترام کے ساتھ منايا جا رہا ہے۔
اسلامی سال کا پہلا دن یکم محرم الحرام خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یوم شہادت ہے۔
حضرت عمر نے نبوت کے چھٹے سال اسلام قبول کیا، حضرت عمر کی خلافت 10 سال 6 ماہ 10 دن تک قائم رہی۔ قیصر و کسرٰی کا خاتمہ حضرت عمر کے دور میں ہوا، جنہوں نے انصاف کا بے مثال نظام قائم کیا۔
محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کے انتہائی قریبی رفیق امیر المومنین سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ واقعہ فیل کے تیرہ سال بعد مکہ میں پیدا ہوئے۔
نبوت کے چھٹے سال تینتیس برس کی عمر میں اسلام قبول کیا۔ مکہ میں سات سال، اور مدینے میں دس سال نبی مہربان کے قریبی رفیق رہے اور تمام غزوات نبوی میں شریک ہوئے۔
حضرت عمر ابن خطاب کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا، جس راستے سے عمر گزرتا ہے شیطان وہ راستہ چھوڑدیتا ہے، حضرت عمر کی زبان پر خدا نے حق جاری کردیا ہے، میرے بعد ابو بکر و عمر کی اقتداء کرنا میرے بعد اگر کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر ہوتا۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ نے دس سال چھ ماہ دس دن تک بائیس لاکھ مربع میل تک اسلامی خلافت قائم کی۔ قیصرو کسرٰی دنیا کی دو بڑی سلطنتوں کا خاتمہ حضرت عمر کے دور میں ہوا۔
فاروق اعظم فاتح بیت المقدس ہوئے۔ آپ کی مسلسل فتوحات سے اہل باطل گھبراگئے تھے۔
ایک مجوسی فیروز ابولولو کے حملے سے یکم محرم تئیس ہجری مدینہ میں شہادت پائی۔ آپ کی تدفین آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ اقدس میں ہوئی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/NULgcBC
Ukraine War: Zelensky orders civilians to evacuate Donetsk region
from BBC News - World https://ift.tt/S0IUg7E
Kansas: The state where abortion is on the ballot
from BBC News - World https://ift.tt/rTlHk5c
Kenya election: The influencers paid to push hashtags
from BBC News - World https://ift.tt/vA7oD41
The woman declared stateless in India, UK and Uganda
from BBC News - World https://ift.tt/1GXPAOp
US President Joe Biden tests positive for Covid after 'rebound' infection
from BBC News - World https://ift.tt/oNfjQvl
یونس خان کا اظہر علی اور فواد عالم کو مشورہ
سابق ٹیسٹ کرکٹر یونس خان کہتے ہیں KPL طرز کی مزید لیگز ہونی چاہئیں، انہوں نے فواد عالم اور اظہر علی کو اپنے گیم پر فوکس کرنے کا مشورہ بھی دے ڈالا۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں سماء کے نمائندے حذیفہ خان سے گفتگو کرتے ہوئے یونس خان نے کہا فواد عالم اوراظہرعلی سمیت دیگرکوسپورٹ کرناچاہیے، فوادعالم اوراظہرعلی اپنے گیم پرفوکس کریں، پلیئرزکی حوصلہ افزائی کرنی ہوتی ہے۔
سابق کپتان یونس خان نے کہا جن نئے کھلاڑیوں کو PSL میں کھیلنے کا موقع نہیں ملتا انکے لیے KASHMIR PREMIER LEAGUE جیسی مزید لیگز ہونی چاہئیں تاکہ ہمارے نئے پلیئرز کو بھی کھیلنے کا موقع ملے۔
یونس خان نے کہا اظہر علی اور فواد عالم کو سپورٹ کرنا چاہئے، عبداللہ شفیق کا بہت اچھا اسٹارٹ ہوا ہے، انہیں اسی طرح ہنگرنیس کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/hN4L0rK
Italy: Outcry over killing of African migrant in town centre
from BBC News - World https://ift.tt/jYxvq61
Hitler's watch sells for $1.1m in controversial sale
from BBC News - World https://ift.tt/CrIeoja
امريکا کو فون کرنا آرمی چيف کا کام نہيں،عمران خان کا ردعمل
معیشت کو ٹھیک کرنے کی کوششوں پر بھی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو اعتراض ہونے لگا۔
ٹی وی انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر یہ بات ٹھیک ہے کہ آرمی چیف ٹیلی فون کررہا ہیں امریکیوں کو کہ آئی ایم ایف ڈیل میں ہماری مدد کریں، تو اس کا مطلب کے ہم کمزور ہورہے ہیں۔ یہ تو آرمی چیف کا کام نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پرمہنگائی ہمارے دور میں بھی تھی لیکن ہم نےعوام کو ریلیف دیا نوازشریف 1999 میں جب گیا تو اس وقت ملک ڈیفالٹ کر رہا تھا اور جب 2018میں نوازشریف گیا تو تاریخ کاسب سےبڑاخسارہ چھوڑ کر گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج جومعیشت تباہ ہو رہی ہےکوئی تواس کاذمہ دار ہو گا۔ عیشت بہترکرنی ہے تو الیکشن کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/948ZfGu
اسلام آباد: موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگادی گئی
اسلام آباد میں عاشورہ کے موقع پر امن و امان یقینی بنانے کیلئے 9 اور 10 محرم الحرام کو موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگادی گئی، حکام نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔
پاکستان میں آج (جمعہ کو) محرم الحرام کا چاند نظر نہیں آیا، یکم محرم الحرام 31 جولائی جبکہ عاشورہ (10 محرم) منگل 9 جولائی کو ہوگا۔
اسلام آباد انتظامیہ نے 9 اور 10 محرم کو وفاقی دارالحکومت میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی۔ جاری نوٹیفکیشن کے مطابق فیصلہ محرم کے جلوسوں کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے، جلوسوں کے راستوں پر مکانات اور عمارتوں کے تعمیراتی کام پر بھی پابندی ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ عاشورہ پر پتھر، اینٹیں، بوتلیں اور کوڑا کرکٹ جمع کرنے پر بھی پابندی لگادی گئی ہے جبکہ محرم الحرام کے پورے مہینے میں اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ رہے گی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/T6M0dq1
بلوچستان میں فورسز کا آپریشن، جھڑپ میں 6 دہشت گرد ہلاک
بلوچستان کے ضلع کیچ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے، فائرنگ کے تبادلے میں حوالدار بھی شہید ہوگیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر آپریشن کیا، فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہشتگرد ہلاک ہوگئے جبکہ جھڑپ میں حوالدار ہدایت اللہ شہید اور نائیک میر محمد زخمی ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں کے گروہ کی موٹر سائیکلوں پر پنجگور سے کیچ آنے کی اطلاعات پر آپریشن کیا گیا، سیکیورٹی فورسز نے فوری علاقے کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا، محاصرے میں آںے پر دہشتگردوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کردی۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق شہید حوالدار ہدایت اللہ کا تعلق لکی مروت جبکہ زخمی میر محمد کا وزیرستان سے ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/Z0MOVu5
پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،آرمی چیف
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور کمانڈر امریکی سینٹ کام جنرل مائیکل ایرک کوریلا میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فریقین کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی استحکام اور دفاعی تعاون سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کی بنیاد پر کثیر الجہتی تعلقات بڑھانے کیلئے پراُمید ہیں۔ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق فریقین کا تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اعادہ کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق جنرل مائیکل ایرک کوریلا کی جانب سے پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف کیا جبکہ پاکستان کیساتھ ہر سطح پر تعاون مزید بہتر کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی کمانڈر نے علاقائی استحکام میں پاکستان کے کردار کو بھی سراہا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/A58NMed
تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں اضافے پر وزیر تعلیم سندھ کی وضاحت
سندھ حکومت نے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات میں اضافے پر وضاحت جاری کردی۔ وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ چھٹیوں میں اضافے کی خبریں بے بنیاد ہیں، تعلیمی ادارے شیڈول کے مطابق یکم اگست سے کھلیں گے۔
کراچی میں کچھ نجی اسکولوں نے اپنے طلبہ کو واٹس ایپ پیغام کے ذریعے اطلاع دی تھی کہ موسم گرما کی تعطیلات میں 15 اگست تک اضافہ کردیا گیا ہے۔
مزید جانیے: کراچی کے کچھ نجی اسکولوں نے موسم گرما کی تعطیلات میں اضافہ کردیا
وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے موسم گرما کی تعطیلات میں اضافے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں تعلیمی ادارے شیڈول کے مطابق یکم اگست سے کھلیں گے۔
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ کراچی سمیت صوبہ بھر میں موسم گرما کی تعطیلات 31 جولاٸی کو ختم ہوجاٸیں گی، بچوں کی پڑھاٸی کا پہلے ہی نقصان ہوچکا ہے، مزید براشت نہیں کرسکتے۔
سردار شاہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے نام سے چلنے والی خبریں غلط ہیں۔
واضح رہے کہ نجی اسکول ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی فیس بک پر جاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اسکولوں کی تعطیلات میں اضافہ نہیں کیا گیا، نجی تعلیمی ادارے سرکاری اعلان کے مطابق یکم اگست سے کھلیں گے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/6HgrPjb
Apple and Amazon sales up despite rising prices
from BBC News - World https://ift.tt/pcfiRhL
Xi and Biden exchange warnings on Taiwan
from BBC News - World https://ift.tt/mEXRxKA
Saudi Crown prince's lavish Macron visit prompts outcry
from BBC News - World https://ift.tt/09OhXro
Mirror: Huge screen falls on dancers at Hong Kong boy band concert
from BBC News - World https://ift.tt/tgcMkWy
Notre-Dame Cathedral on track to reopen in 2024
from BBC News - World https://ift.tt/GXQlsbK
پاکستان میں پارلیمنٹ ہی سب سے کمزور کیوں؟
ایک صحتمند جمہوری ریاست چار بنیادی ستونوں یعنی مقننہ، انتظامیہ، عدلیہ اور ذرائع ابلاغ (میڈیا) پر قائم ہوتی ہے۔ گویا یہ چار ستون ایک جمہوری ریاست کی بنیاد کی حیثیت رکھتے ہیں، اگر ان چار ستونوں میں سے ایک ستون بھی مضمحل ہوجائے تو ریاست کا مجموعی نظم تتر بتر ہو جاتا ہے۔ جمہوریت کے حقیقی معنی عوام کو، عوام کے ذریعے، عوام پر حکمرانی اور قانون سازی کا مکمل اور غیر مشروط حق دیا جائے، اس لئے مقننہ یعنی پارلیمنٹ کسی بھی جمہوری ریاست کا اولین ستون ہوتی ہے۔ اس ادارے میں ریاست کے ہر معزز شہری کا ایک ایسا نمائندہ موجود ہوتا ہے جسے عوام نے منتخب کیا ہوتا ہے۔
پارلیمنٹ ایک ایسا جمہوری ادارہ ہے جس میں عوامی رائے سے قانون سازی کی جاتی ہے، اس ادارے میں مختلف تعداد میں عوامی نمائندے موجود ہوتے ہیں جو اپنے اپنے حلقوں سے اپنے عوام کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یعنی پارلیمنٹ ہی ایک صحتمند جمہوری ریاست کی ترجمان ہوتی ہے۔
بدقسمتی سے پاکستان میں پارلیمنٹ اور آئین کو ہی سب سے کمزور ستون سمجھا جاتا ہے، آمریت اور غیر جمہوری قوتیں پارلیمنٹ اور آئین کو ہی نشانہ بناتی رہی ہیں۔ اس کی ایک واضح مثال تو یہی دی جاسکتی ہے کہ قیام پاکستان کے بعد سے لیکر آج تک کوئی بھی وزیراعظم اپنی مدت پوری نہ کرسکا، اور یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ منتخب حکومتوں کو روندتے ہوئے 3 بار مارشل لاء کی تلوار سے جمہوریت اور آئین کا قتل کیا گیا، مگر ایک بار بھی آئین کو توڑنے اور معطل کرنیوالے کو سزا نہ مل سکی۔ کیونکہ آرٹیکل 6 کے تحت سزا دینے کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس ہے اور جب جب منتخب وزیراعظم کو ان کے عہدے سے ہٹایا گیا، تب تب انصاف کے حصول کیلئے عدلیہ سے رجوع کیا گیا مگر وہاں سے بھی انصاف نہ مل سکا۔ ایک بار پھر دو روز قبل سپریم کورٹ کے ایک متنازع فیصلے کی وجہ سے جمہوریت اور آئین کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پرویز الہٰی کی درخواست منظور کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دیدی اور پرویز الہٰی کو پنجاب کا وزیراعلیٰ قرار دیدیا۔ اس فیصلے پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے استفسار کیا ہے کہ عمران خان کا خط ’‘حلال’’اور شجاعت حسین کا ‘‘حرام’’، یہ کیسا انصاف ہے؟، سوال یہ ہے کہ فل کورٹ کیوں نہیں؟، ایک جیسے خط پر 2 الگ الگ فیصلے کیوں؟، عمران خان اور چوہدری شجاعت کے ایک ہی خط پر الگ الگ تشریح کیوں؟۔ جبکہ سپریم کورٹ بار کے صدر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ آئین اور قانون کے خلاف ہے۔
پاکستان کی 75 سالہ تاریخ ایسے واقعات سے بھری ہوئی ہے جب نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے کئے گئے اور آئین و جمہوریت کو پامال کیا گیا۔ جب عدالتوں کو انتہائی متنازع ایگزیکٹو اقدامات بشمول آئین کی تنسیخ یا معطلی پر اپنی مہر لگانے کیلئے استعمال کیا گیا۔ پاکستان بننے کے فوری بعد ہی چیف جسٹس محمد منیر نے قوم کو نظریہ ضرورت کا تحفہ دیکر عدالت کو متنازع بنادیا تھا اور پھر ایک آمر اور جابر حکمران جنرل ضیاء الحق نے سپریم کورٹ میں اپنے من پسند ججز کی مدد سے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی کے پھندے پر لٹکایا، جسے آج ‘‘جوڈیشل قتل’’ کہا جاتا ہے۔
اس طرح کے چند ایک مقدمات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہماری عدالتیں حاکم وقت کی خوشنودی کیلئے کس طرح متنازع فیصلے سناتی رہی ہیں۔
گورنر جنرل غلام محمد نے 1954ء پہلی میں آئین ساز اسمبلی کو برطرف کر دیا تھا اور اس برطرفی کو اس وقت کے صدر مولوی تمیز الدین نے چیف کورٹ (موجودہ سندھ ہائیکورٹ) میں چیلنج کیا تھا۔ چیف کورٹ نے اسمبلی کی برطرفی کو کالعدم قرار دیدیا تھا تاہم جسٹس محمد منیر کی سربراہی میں وفاقی عدالت نے تکنیکی بنیادوں پر چیف کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکومت کی برطرفی برقرار رکھی تھی۔
عدلیہ کی آزادی کا دوسرا امتحان اُس وقت آیا جب عدالت عظمیٰ کو 1958ء کی مارشل لاء حکومت میں ریاست بمقابلہ ڈوسو اور دیگر کی قانونی حیثیت پر فیصلہ سنانے کیلئے کہا گیا۔ جسٹس منیر کی زیر سربراہی میں کام کرنیوالی عدالت نے ہانس کیلسن کے نظریہ ضرورت سے متاثر ہوکر فیصلہ دیا۔ لہٰذا جنرل ایوب کی جانب سے جاری کردہ قوانین / آرڈر 1958ء کے تحت نئی قانونی حکومت تشکیل دی گئی، جس سے عدالتوں سمیت تمام قانونی اداروں نے اپنی درستگی کا قانونی جواز حاصل کیا اور یوں عدالت کے فیصلے کو مستقبل میں فوجی مہم جوئی کیلئے ایک دعوت تصور کیا گیا۔
بیگم نصرت بھٹو بمقابلہ چیف آف آرمی اسٹاف اور فیڈریشن آف پاکستان۔ 1977ء میں ایک بار پھر فوجی بغاوت کے نتیجے میں جنرل ضیاء الحق نے حکومت کا تختہ اُلٹ دیا، اس بار بھی عدالت نے ریاستی ضرورت اور عوام کی فلاح و بہبود کی بنیاد پر اسے جائز قرار دے دیا۔
حاجی سیف اللہ بمقابلہ فیڈریشن آف پاکستان کیس 1989ء۔ سپریم کورٹ نے 1987ء میں اسمبلی کی تحلیل اور وزیراعظم محمد خان جونیجو کو ہٹانے کے عمل کو غیر قانونی قرار دیا، چونکہ مقدمہ کی سنوائی میں اتنا طویل وقت لگایا گیا کہ اس دوران ایک نئی حکومت منتخب ہوچکی تھی، اس لئے عدالت نے تحلیل شدہ اسمبلی کو بحال نہیں کیا۔
سپریم کورٹ نے 1990ء اور 1996ء میں آئین کے آرٹیکل 58 (2) (بی) کے تحت اسمبلیوں کی تحلیل اور اس وقت کی وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی معزولی کو برقرار رکھا۔ تاہم 1993ء میں سپریم کورٹ نے تحلیل کے حکم کو ختم کرتے ہوئے نواز شریف کو بحال کردیا لیکن چند ہفتوں بعد ہی نواز شریف کی حکومت کو گھر بھیج دیا گیا۔ نواز شریف کی بحالی کے اس فیصلے کو بھی ‘‘سیاسی فیصلے’’ کے تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔
جب جنرل پرویز مشرف نے 1999ء میں نواز شریف کی حکومت کو برطرف کرکے مارشل لاء لگایا تب بھی عدلیہ نے نظریہ ضرورت کے تحت پرویز مشرف کی بغاوت کو ‘‘حلال’’ قرار دیا۔ بغاوت کی توثیق کرنے والے سپریم کورٹ کے بینچ پر بیٹھے ججوں میں سے ایک جسٹس افتخار محمد چوہدری تھے جو بعد میں پاکستان کے چیف جسٹس بن گئے۔
سال 2007ء میں 3 نومبر کو پرویز مشرف نے پاکستان میں ایمرجنسی کا اعلان کیا اور آئین کو معطل کردیا تاہم سپریم کورٹ کے 7 رکنی بینچ نے اس کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے متفقہ حکم نامہ جاری کیا، لیکن چند روز بعد 24 نومبر کو نو تشکیل شدہ سپریم کورٹ کے 7 رکنی بینچ نے ایمرجنسی کے نفاذ اور پی سی او کے نفاذ کو درست قرار دیا، بینچ کی سربراہی چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر نے کی۔
عدلیہ اور ججز سے یہ توقع رکھی جاتی ہے کہ وہ ذاتی عناد، خواہشات، پسند ناپسند سے بالکل عاری ہوکر غیر جذباتی انداز اور غیر جانبداری کے ساتھ طے شدہ قوانین و آئین کے مطابق فیصلے دیں گے۔ اعلیٰ عدلیہ کے ججز سے یہ بھی امید لگائی جاتی ہے کہ جج کوئی سیاسی وابستگی نہ رکھتا ہو، کسی پارٹی سے اس کی ہمدردی نہ ہو، اس کا جھکاؤ کسی ایک گروہ کی جانب نہ ہو۔ یہ تو بارہا کہا جاتا ہے کہ عدلیہ کو غیر سیاسی ہونا چاہئے لیکن یہ کہنا بھی ضروری ہے کہ عدلیہ کے اندر بھی سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ انصاف فراہم کرنے والے ادارے میں ججز کے درمیان بھی گروہ بندی اور لابنگ موجود ہے۔
اعلیٰ عدلیہ میں اندرونی سیاست کا ہونا یقیناً زیادہ گھمبیر صورتحال ہے، ججز کے درمیان باہمی چپقلش اور بینچ میں ساتھ نہ بٹھانا، ادارے کی ساکھ کیلئے نقصاندہ ہے۔ موجودہ حالات میں یہ صورتحال بہت زیادہ سنگین ہوچکی ہے۔ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سابق وزیراعظم اور سابق وزیر قانون سمیت ججز کے ایک گروپ کے درمیان اختلافات اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی، بدقسمتی یہ ہے کہ اس وقت پاکستان کی سب سے بڑی عدالت کے ججز مختلف گروپس میں تقسیم ہیں۔
عدلیہ سیاسی مقدمات، آئین کی تشریح اور ایوان کی کارروائی میں اس قدر مصروف ہوچکی ہے کہ عدالتوں میں مقدمات کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔ اگر سیاسی نوعیت کے مقدمات عدالتوں میں ایسے ہی آتے رہے اور مہینوں چلتے رہے، ججز کی تعیناتی میں التواء ہوتا رہا اور باہمی تناؤ کا یہ ہی ماحول رہا تو اعلیٰ عدلیہ سے عوام کو ریلیف اور انصاف ملنا بہت مشکل ہوجائے گا۔ اس وقت سپریم کورٹ میں 51 ہزار سے زیادہ مقدمات زیر التواء ہیں۔ جبکہ ماتحت عدالتوں میں اس سے زیادہ مقدمات فیصلوں کے منتظر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 2021ء کے آغاز میں سپریم کورٹ کے سامنے 46 ہزار 695 مقدمات زیر التواء تھے اور سال کے آخر تک یہ 51 ہزار 766 ہوگئے، جبکہ ہائی کورٹس میں بھی مقدمات کی بھرمار ہے اور کئی کئی سال پرانے مقدمات فیصلے کے منتظر ہیں۔ 31 دسمبر 2021ء تک پاکستان کی ہائی کورٹس میں زیر التواء مقدمات کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں ایک لاکھ 87 ہزار 255 مقدمات زیر التواء تھے، سندھ ہائی کورٹ میں مجموعی طور پر زیر التوا مقدمات کی تعداد 84 ہزار سے زائد تھی۔ پشاور ہائی کورٹ میں 44 ہزار 703 مقدمات زیر التوا رہے، جبکہ اس وقت بلوچستان ہائی کورٹ میں زیر التوا مقدمات 4 ہزار 108 ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں گزشتہ سال کے آخر تک زیر التواء مقدمات کی تعداد 17 ہزار 456 تھی۔
دوسری جانب ذیلی عدالتوں کی بات کی جائے تو پنجاب کی نچلی عدالتوں میں 13 لاکھ 13 ہزار 669 مقدمات فیصلوں کے منتظر ہیں، سندھ کی ضلعی عدلیہ میں 31 دسمبر تک زیر التواء کل مقدمات کی تعداد ایک لاکھ 17 ہزار 790 تھی۔ خیبر پختونخوا کی ماتحت عدالتوں میں زیر التواء مقدمات کی تعداد 2 لاکھ 56 ہزار 873 ہے، بلوچستان کی ضلعی عدلیہ میں زیر سماعت مقدمات کی کُل تعداد 15 ہزار 675 رہی، جبکہ اسلام آباد کی نچلی عدالتوں میں مجموعی طور پر 50 ہزار 949 مقدمات التواء کا شکار ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 31 دسمبر 2017ء تک دائر کئے گئے 88 ہزار 661 اور 30 اپریل تک ایک لاکھ 30 ہزار 327 پرانے مقدمات بالترتیب ملک کی 5 اعلیٰ عدالتوں اور ماتحت عدلیہ میں انصاف کی فراہمی کے منتظر ہیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/RTX4W9O
سابق رکن پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی کے گھر پر نامعلوم افراد کا حملہ
سابق رکن پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی کا دعویٰ ہے کہ لاہور میں ان کی رہائشگاہ پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے حملہ کیا ہے۔ سینئر سیاستدان کا کہنا ہے کہ حملہ کرنیوالوں کیخلاف قانونی کارروائی کریں گے۔
نمائندہ سماء کے مطابق لاہور میں سابق رکن پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی کے گھر پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، حملہ آوروں نے گھر کی دیوار پھلانگ کر داخل ہونے کی کوشش بھی کی۔
سماء سے گفتگو کرتے ہوئے سابق رکن پنجاب اسمبلی اور لاہور سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماء شعیب صدیقی کا کہنا میں گھر پر موجود نہیں تھا، گھر سے ملازم نے اطلاع دی کہ نعمان، اشتیاق سمیت 15 کے قریب لوگوں نے گھر پر حملہ کیا، گھر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آور نشے میں دھت تھے اور پی ٹی آئی کے حق میں نعرے لگا رہے تھے جبکہ گندی گندی گالیاں بھی دے رہے تھے۔
شعیب صدیقی کا کہنا ہے کہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے، یہ سراسر زیادتی ہے، ہم ایسے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں، اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں، متعلقہ پولیس افسران سے رابطہ کیا ہے، ان کیخلاف قانونی کارروائی کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو مرتبہ رکن پارلیمنٹ رہا ہوں، پہلا موقع ہے کہ ایسا کیا گیا، سیاسی میدان میں مقابلہ کریں، گھروں پر حملہ بزدلوں کا شیوہ ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/TexhGto
تحریک انصاف کے 11 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور
اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے 11 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظورکرلیے۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفے آئین پاکستان کی آرٹیکل 64 کی شق (1) کے تحت منظور کیے۔
ممبران قومی اسمبلی نے 11 اپریل2022 کو نشستوں سے استعفے دیئے تھے، اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن کو بجھوا دیا گیا۔
جن اراکین اسمبلی کے استعفے مںظور ہوگئے ان میں علی محمد خان، فضل محمدخان، شوکت علی، فخرزمان خان، فرخ حبیب ، اعجازشاہ، جمیل احمد، اکرم چیمہ، عبدل الشکور، شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار شامل ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے تعلق رکھنے والے 3 اراکین کے بھی استعفی مننظور کرلیے گئے جن میں بلاول بھٹو زرداری کو لیاری سے شکست دینے والے عبدالشکور شاد، حکیم بلوچ کو ملیر کراچی این اے 237 سے شکست دینے والے جمیل احمد خان اور کورنگی کراچی این اے 239 سے محمد اکرم چیمہ شامل ہیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/snSp20c
Climate change killing elephants, says Kenya
from BBC News - World https://ift.tt/gjibSd3
Muqtada al-Sadr supporters in Baghdad storm parliament building
from BBC News - World https://ift.tt/Nz4eBmy
Facebook owner Meta sees first ever sales decline
from BBC News - World https://ift.tt/av8U4zI
اسلام آباد: چائلڈ پورنو گرافی میں ملوث 4 ملزمان گرفتار
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے چائلڈ پورنو گرافی میں ملوث 4 ملزمان گرفتار کرلیے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق حسن نواز نامی ملزم اسلام آباد سے جبکہ دیگر 3 ملزمان ملتان سے پکڑے گئے۔
اسلام آباد میں کارروائی کے دوران گرفتار ملزم حسن نواز سے بڑی تعداد میں چائلڈ پورنوگرافک مواد، سوشل میڈیا اور آن لائن اکاؤنٹس برآمد کیے گئے۔
حسن نوازانٹرنیٹ اور ڈارک ویب پر مکروہ دھندہ کرنے والے گروہوں سے وابستہ تھا، ایف آئی اے کے مطابق ملزم کیخلاف بین الاقوامی سطح پر رپورٹس بھی تیار کی گئیں۔
دوسری جانب ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل ملتان کی کارروائی میں فہد نور، حمزہ نعیم اور سلیم فیاض نامی ملزمان دھر لیے گئے، ملزمان سے متنازعہ مواد، بچوں کی غیراخلاقی تصاویر اور ویڈیوز برآمدکی گئیں ۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار تمام ملزمان کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/GZtHv5c
Ukraine war round-up: Rockets hit bridge and warm words for Johnson
from BBC News - World https://ift.tt/bzUgnKx
عطاء اللہ تارڑ وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر
پنجاب میں حمزہ حکومت ختم ہونے پر سابق ہوجانے والے صوبائی وزیر داخلہ عطاء اللہ تارڑ اب وفاقی کابینہ کا حصہ بن گئے ہیں۔
عطاء تارڑ کو وزیراعظم کا معاون خصوصی مقرر کردیا گیا ہے۔ جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔
اپنے ٹوئیٹر پیغام میں عطاء اللہ تارڑ نے اہم ذمہ داری دینے پر لیگی قیادت کا شکریہ ادا کیا ہے۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ میں قیادت کا مشکور ہوں، عہدے پر رہتے ہوئے پارٹی کی مضبوطی کے لیے کام کروں گا۔
واضح رہے کہ حمزہ شہباز کی کابینہ میں عطا تارڑ پنجاب کے وزیر داخلہ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سر انجام دے رہے تھے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/3INJwDX
Every woman's body is beach ready, says Spanish government campaign
from BBC News - World https://ift.tt/N4RtCZb
پنجاب میں فتح: عمران خان کا اگلا لائحہ عمل کیا ہوگا؟
پنجاب کی سیاست میں گزشتہ 3، 4 ماہ سے متعدد بھونچال آئے، یہ سلسلہ وزیراعظم عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی قرار داد کے بعد شروع ہوا، جب اپنی وزارت عظمیٰ بچانے کیلئے انہوں نے پنجاب میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور گورنر چوہدری محمد سرور کی قربانی دی۔
عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کو وزارت اعلیٰ کیلئے اپنا امیدوار نامزد کیا، لیکن اس فیصلے کے بعد انہیں اپنے 25 ارکان سے ہاتھ دھونا پڑا۔
ان منحرف ارکان نے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حمزہ شہباز کو ووٹ دیئے اور حمزہ شہباز نئے وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے۔
معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا اور عدالت عظمیٰ نے منحرف اراکین کے ووٹ شمار نہ کرنے فیصلہ دیتے ہوئے حمزہ شہباز کو ٹرسٹی وزیراعلیٰ بنادیا۔
منحرف اراکین کے 20 حلقوں میں 17 جولائی کو ضمنی انتخابات کا انعقاد ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف نے 15 نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور ایک بار پھر 22 جولائی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کیلئے صوبائی اسمبلی میں ووٹنگ کی گئی۔
تحریک انصاف کے نامزد امیدوار چوہدری پرویز الٰہی نے 186 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے حریف مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کے مشترکہ امیدوار حمزہ شہباز شریف 179 ووٹ لے سکے، تاہم ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے چوہدری شجاعت حسین کے ایک خط کو بنیاد بنا کر ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کردیئے جس کے بعد یہ انتخاب بھی متنازعہ ہوگیا اور حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ قرار دیدیا گیا، انہوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا لیکن معاملہ ایک بار پھر سپریم کورٹ تک جاپہنچا۔
سپریم کورٹ نے منگل (26 جولائی) کی رات اپنے فیصلے میں حمزہ شہباز کو ان کے عہدے سے برطرف کرکے چوہدری پرویز الٰہی کے 186 ووٹ بحال کرتے ہوئے انہیں وزیراعلیٰ پنجاب مقرر کردیا، اس طرح تخت پنجاب ایک بار پھر ن لیگ کے ہاتھ سے نکل کر تحریک انصاف کی جھولی میں آگرا۔
اس تمام صورتحال کے بعد یہ تو واضح ہے کہ عمران خان کی پوزیشن مضبوط ہوچکی ہے، اب خیبرپختونخوا، گلگلت بلتستان اور کشمیر کے علاوہ پنجاب میں بھی ان کی حکومت ہے اور وہ باآسانی وفاق کو عام انتخابات کی طرف لے جاسکتے ہیں۔
ضمنی انتخابات میں ناکامی اور وزارت اعلیٰ چھن جانے کو ن لیگ کیلئے آفٹر شاکس سے تعبیر کیا جارہا ہے، اور ان آفٹر شاکس کا سلسلہ ابھی تھما نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی متنازعہ رولنگ کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل اور فیصلے کے بعد تک عمران خان کے خاموش رہنے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ گزشتہ برس ستمبر اکتوبر میں جن طاقتور حلقوں سے ان کی ناراضی شروع ہوئی تھی اب وہ برف پگھلتی جارہی ہے اور دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کے بیانات نے ان کے عام انتخابات کے مطالبے کی راہ مزید ہموار کردی ہے۔
ابھی یہ معاملات کھل کر واضح نہیں ہوئے تھے کہ آج وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ایک بیان دیا کہ پنجاب میں گورنر راج کی سمری پر کام شروع کردیا ہے اور مجھ پر پنجاب میں پابندی گورنر راج کے جواز کیلئے کافی ہے۔
اب ماہرین کا کہنا ہے کہ عمران خان کے پاس سب سے بڑا کارڈ مزاحمت ہے، اگر یہ وفاقی حکومت کے خلاف کوئی احتجاج یا مارچ کرتے ہیں اور پرویز الٰہی بھی ان کا ساتھ دیتے ہیں تو ملک کا سب سے بڑا صوبہ عملاً مکمل بند ہوسکتا ہے اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ عمران خان پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وسائل کے ذریعے اسلام آباد کا رخ کریں لیکن دونوں صورتوں میں لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملک کی معاشی حالت ابتر ہوچکی ہے، انٹربینک میں آج ڈالر 237 روپے تک جاپہنچا ہے، ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب ہے، وفاق اور پنجاب کے مابین سیاسی انتشار جنم لینے سے پہلے ہی دونوں اطراف سے مفاہمت کا راستہ اپنانا ہوگا، سیاسی تلخیوں کو کم کیا جائے، کیونکہ پنجاب اور وفاق کی کھینچا تانی سے عدم استحکام پیدا ہوگا اور ملک کا مجموعی نقصان ہوگا۔
تمام صورتحال کے بعد اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا، لیکن تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک کے بارے میں سوچنا ہوگا اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے بجائے عوام کے بہتر مستقبل کیلئے لائحہ عمل طے کرنا ہوگا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/Fi4AhoG
UK PM debate scrapped after TV host faints
from BBC News - World https://ift.tt/wMgs8zI
عوام کی حصول انصاف کی توقعات کو دھچکا لگا،وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے وکلاء، سائیلین، میڈیا اور عوام کی حصول انصاف کی توقعات کو دھچکا لگا۔
ٹویٹر پیغام میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی رولنگ کیس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدلیہ کی ساکھ کا تقاضا اور قرین انصاف یہی تھا کہ فل کورٹ تشکیل دیا جاتا تاکہ انصاف نہ صرف ہوتا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آتا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئین نے ریاستی اختیار پارلیمنٹ، انتظامیہ اور عدلیہ کو تفویض کئے ہیں۔ آئین نے سب اداروں کو متعین حدود میں کام کرنے کا پابند کیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی ادارہ کسی دوسرے کے اختیار میں مداخلت نہیں کرسکتا۔ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دیتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب مقرر کردیا۔
سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے دوران اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کرنے کی رولنگ کو کالعدم قرار دے دیا۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے 11 صفحات پر مشتمل فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز شریف کا وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے حلف غیر آئینی تھا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/Y9Tz0VX
Fanfare as Croatia's Chinese-built bridge finally opens
from BBC News - World https://ift.tt/W51qO7h
Viktor Orban adviser Hegedus resigns over 'pure Nazi' speech
from BBC News - World https://ift.tt/2SW5XMd
پانامہ فیصلے کا تسلسل انصاف ہرگز نہیں،حمزہ شہباز
رہنما مسلم لیگ ن حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ فل کورٹ کی استدعا مسترد کر کے غیرجانبداری کے اصول پر شب خون مارا گیا ہے، پانامہ فیصلے کا تسلسل انصاف ہرگز نہیں۔
ٹویٹر پیغام میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی رولنگ کیس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ میری سیاست عہدوں کے لئے نہیں خدمت کے لئے تھی اور رہے گی۔ یہ ہار نہیں جیت کی جانب ہمارا اگلا قدم ہے۔
اپنے ایک بیان میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ایک عدالتی فیصلے کے ذریعے عوام کے ووٹوں سے منتخب حکومت کو گھر بھیجا گیا ہے۔
حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پچھلے4ماہ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں تماشہ لگاہوا ہے، کیا اسمبلی کی حیثیت ایک ربر اسٹیمپ کی رہ گئی ہے؟ عوام دیکھ رہی ہے کہ تحریک انصاف کو آئین سے کھلواڑ کرنے کی کھلی چھٹی دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام مشکلات کے باوجود آٹے پر سبسڈی ، مفت ادویات اور روشن گھرانا مفت بجلی جیسے پروگرامز سے عوام کو ریلیف دینے کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دیتے ہوئے چوہدری پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب مقرر کردیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے دوران اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کرنے کی رولنگ کو کالعدم قرار دے دیا۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے 11 صفحات پر مشتمل فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز شریف کا وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے حلف غیر آئینی تھا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/i46z17X
گورنر پنجاب کا پرویز الٰہی سے حلف لینے سے انکار
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے چوہدری پرویز الٰہی سے وزارت اعلیٰ کا حلف لینے سے انکار کردیا۔
سپریم کورٹ نے گورنر پنجاب کو آج رات ساڑھے 11 بجے نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب سے حلف لینے کا حکم دیا تھا، تاہم بلیغ الرحمان نے چوہدری پرویز الٰہی سے حلف لینے سے انکار کردیا۔
اب سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سے حلف لیں گے۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت اسلام آباد میں ہیں، انہوں نے اپنا خصوصی طیارہ چوہدری پرویز الٰہی کو لینے کیلئے لاہور روانہ کردیا، وہ کچھ دیر بعد اسلام آباد جائیں گے، وزیراعلیٰ پنجاب کی تقریب حلف برداری اسلام آباد میں ہوگی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/TdZu8PS
حکومتی اتحاد بکھرنے کی شروعات آج رات سے ہوچکی ہے، شاہ محمود قریشی
تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد ایک غیر فطری الائنس ہے جو بکھرتا دکھائی دے رہا ہے، اور اس کی شروعات آج رات سے ہوچکی ہے۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج ایگزیکٹو نے عدلیہ پر حملہ کیا، جج صاحبان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے بردباری اور تحمل سے ان کی بدتمیزی کو برداشت کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہوں نے فل کورٹ کی درخواست دی، اور اتنے اہم معاملے کے موقع پر اٹارنی جنرل ملک سے باہر چلے گئے، اگر انہیں بینچ پر اعتراض تھا تو دلائل کیوں دیتے رہے، انہیں اعتراض تھا تو لاہور میں دلائل کیوں دیئے۔
نائب صدر پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انہیں کوئی غرض نہیں کہ ملک کس صورتحال کی طرف جا رہا ہے، کراچی اور سندھ ڈوبا ہوا ہے بلاول یہاں پریس کانفرنس کر رہے ہیں، کوئی تو ہوش کے ناخن لو، آپ وزیرخارجہ بنے ہوئے ہیں اور 10 ، 10 دن اپنے آفس میں نہیں بیٹھتے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیرخارجہ میں اعتماد و ربط کا رشتہ یہ ہے کہ انہوں نے لابی کرنے کے لئے طارق فاطمی کو واشنگٹن بھیجا ہوا ہے، جب کہ بلاول زرداری اس سے لاعلم ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ان جماعتوں میں کوئی ربط اور مماثلت نہیں، نہ ان کا منشور ایک ہے نہ ہی نظریہ، نہ جھنڈا ایک نہ نشان ایک، اور نہ ہی ان کی منزل ایک ہے، ان پر عمران خان کا خوف اتنا طاری ہے کہ یہ سب بھول گئے، یہ ایک غیر فطری الائنس ہے جو بکھرتا دکھائی دے رہاہے، اور اس کی شروعات آج رات سے ہوچکی ہے۔
علی زیدی
سابق وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ جمہوری نظام میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی ملک کی حکومت اپنی اعلیٰ ترین عدلیہ کا بائیکاٹ کرنے جارہی ہے۔
علی زیدی نے کہا کہ بلاول زرداری پہلے بھی ایک بیوقوفی والا بیان دے چکے ہیں جب انہوں نے او آئی سی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا ہم یہ کانفرنس نہیں ہونے دیں گے، لیکن جیسے ہی فون آیا تو الف کی طرح سیدھے ہوگئے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس پر تنقید بھی کی جارہی ہے اور اس کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا جارہا ہے، مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس شروع کرتے ہی کہا کہ ہم اس بینچ کو نہیں مانتے کیوں کہ یہ بینچ فوج نے بنایا ہے، اور بعد میں کہا چیف جسٹس نے بنایا ہے، سپریم کورٹ کو ان تمام چوروں کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/mubdXN8
Zimbabwe launches gold coins to tackle soaring inflation
from BBC News - World https://ift.tt/uJkWf1s
قومی اسمبلی تحلیل نہیں ہوگی، فضل الرحمان اور نواز شریف کا اتفاق
مولانا فضل الرحمان نے قائد مسلم لیگ ن نواز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، جس میں فل کورٹ بنانے کی درخواستیں مسترد کرنے اور ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کی سماعت کے بائیکاٹ کے حوالے تفصيلی مشاورت کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے قومی اسمبلی تحلیل نہ کرنے پر اتفاق کیا۔
قائد مسلم لیگ ن نواز شریف سے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لندن میں ٹیلیفونک رابطہ کیا، سپریم کورٹ کی جانب سے فل کورٹ بنانے کی درخواستیں مسترد کرنے پر تفصیلی مشاورت کی، دونوں رہنماؤں کے درمیان ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کی سماعت کے بائیکاٹ پر بھی مشاورت ہوئی۔
مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کے اجلاس کی کارروائی سے آگاہ کیا، دونوں رہنماؤں کی عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کیلئے تحریری بیان جاری کرنے پر بھی مشاورت ہوئی۔
مزید جانیے: ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس؛ سپریم کورٹ نے فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد کردی
فضل الرحمان اور نواز شریف نے قومی اسمبلی تحلیل نہ کرنے پر اتفاق کیا ساتھ ہی فیصلہ کیا گیا کہ حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا عدالتی فیصلہ قبول نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین رکنی بینچ نے حکومت اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ سے متعلق کیس کیلئے فل کورٹ تشکیل دینے کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/vDRxF8h
Ukraine war round-up: UK to host Eurovision as Moscow cuts gas exports
from BBC News - World https://ift.tt/t2LUudI
فل کورٹ مسترد: حکومت اور اتحادیوں نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا
ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر فل کورٹ کے قیام کے مطالبے کو مسترد کرنے پر حکومت اور اتحادی جماعتوں نے سپریم کورٹ کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ ہمارے فل کورٹ کے مطالبے کو مسترد کرتی ہے تو ہم بھی عدلیہ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔
حکومتی اتحادیوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے بینچ کو مشورہ دیا مگر بدقسمتی سے عدالتی بینچ نے غیر جانبدار کی حیثیت میں ٹھنڈے دل کے ساتھ ہمارے مطالبے پر غور کرنے اور قبول کرنے کے بجائے مسترد کردیا اب فیصلہ تین ججز پر مشتمل بینچ ہی کرے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ آج ہم تمام پارٹیوں کے اتحادی واضح مؤقف دینا چاہتے ہیں کہ اگر فل کورٹ مسترد کیا جاتا ہے تو ہم بھی عدلیہ کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور ہم اب اس کیس کے حوالے سے اس بینچ کے سامنے پیش نہیں ہوں گے، مقدمے کا بائیکاٹ کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ یہ بھی بتادینا چاہتے ہیں کہ ملکی سیاسی نظام میں عدلیہ کے ایسے فیصلے کہ جس نے حکومتی نظام میں اضطراب پیدا کیا اور پالیسی کے تسلسل کو توڑا اور جس کے نتیجے میں معاشی بحران پیدا ہوئے اس کی تاریخ ہے، اب اس تسلسل کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے تنبیہ کی یہ حکومت چاہتی ہے کہ اس میں کوئی ادارہ مداخلت نہ کرے، ایسی کوئی مداخلت جو حکومتی عمل اور سرکار کے عمل کو متاثر کرے، اس سے ہر کوئی اجتناب کرے، ورنہ ہم حکومت، وزیراعظم، پارلیمنٹ کو یہ تجویز دیں گے کہ اس حوالے سے بھی اصلاحات پر مبنی از سر نو قانون سازی کی جائے۔
جے یو آئی سربراہ کا کہنا ہے کہ ایسی قانون سازی جس میں قوم، عدلیہ اور ان کے فیصلوں پر اعتماد کرسکے، اور ان کے فیصلے ملک کے سیاسی و معاشی استحکام کا ذریعہ اور عوام کے اطمینان کا سبب بنیں، اب ہم اس طرف متوجہ ہیں، آنے والے وقتوں میں اصلاحات کی منزل بھی حاصل کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ مطالبہ آئین، جمہوریت اور عدلیہ کے وقار کیلئے کیا تھا، جب تک ہمارا مطالبہ نہیں مانا جاتا سماعت کا بائیکاٹ کریں گے، سپریم کورٹ کو پارلیمان سے متعلق بار بار فیصلے دینے پڑ رہے ہیں، جب آپ ایک ادارے کے بارے میں فیصلہ دے رہے ہیں تو ہم سمجھتے ہیں عدالت کا بھی فل بینچ بیٹھے اور فیصلہ دے۔
شاہد خاقان عباسی
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اب امتحان سپریم کورٹ کا ہے، ہم نے صرف فل کورٹ کی استدعا کی تھی، قانون کا تقاضا ہے کسی جج یا بینچ پر انگلی اٹھ جائے تو وہ خود کو وہاں سے ہٹادے، یہی قانون کی بالادستی کا طریقہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ صرف التجا اور درخواست تھی کہ یہ پارلیمان کا معاملہ ہے، مخصوص بینچ نہ بیٹھے فل بیچ بیٹھے، جو فیصلہ بھی فل بینچ کرے گا اسے پورا پاکستان تسلیم کرے گا، چیف جسٹس اور بینچ کے دیگر اراکین کی ذمہ داری ہے کہ وہ فیصلہ کرلیں کہ عدالت میں ان کے کنڈکٹ کو تاریخ قبول کرے گی یا نہیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/ai3bA2B
Lawyer Dan Nguyen travels the world with his three cats
from BBC News - World https://ift.tt/B2rL3NE
Face to face with the bandit warlords of Nigeria
from BBC News - World https://ift.tt/1nNIU7J
Afghan trans woman finds new home in Brighton
from BBC News - World https://ift.tt/shrGP2l
France energy: Air-conditioned shops will be told to shut doors to cut waste
from BBC News - World https://ift.tt/apLBRl8
دفترخارجہ کی بھارتی وزیر دفاع کے بیان کی شدید مذمت
دفترخارجہ نے بھارتی وزیر دفاع کے بیان کی شدید مذمت کی ہے، بیان مقبوضہ کشمیر میں ایک حالیہ تقریب کے دوران دیا گیا تھا۔
دفتر خارجہ نے کہا بھارتی وزیر دفاع کا بیان غیر ضروری اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، پاکستان اس بیان کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہےاور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔ وزیر موصوف نے اپنے ریمارکس میں جموں و کشمیر تنازعہ کے بارے میں تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، بھارتی وزیر نے بے بنیاد الزامات لگائے اور پاکستان کے خلاف دھمکیاں دیں۔
ترجمان نے کہا یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی ہندوستانی سیاستدان نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی جائز، مقامی اور منصفانہ جدوجہد آزادی پر اعتراضات اٹھائے ہوں، بھارتی سیاسی شخصیات کے اشتعال انگیز بیانات مقبوضہ جموں کشمیر کی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے، بھارت کو ہمارا مشورہ ہے کہ اپنے کردار کا جائزہ لے۔
دفتر خارجہ نے کہا سخت قوانین نافذ کرنے، پوری وادی کو کئی دہائیوں تک فوجی محاصرے میں رکھنے، ہزاروں بے گناہ کشمیریوں اور ان کے حقیقی نمائندوں کو قید کرنے اور ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کے بے دریغ قتل کے باوجود بھارت کیوں کشمیریوں کے دل میں آزادی کا شعلہ نہیں دبا سکا۔
ترجمان نے کہا ہندوستان کو تاریخ سے ایک یاد دہانی کی ضرورت ہے کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر برقرار ہے اور اس کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد میں مضمر ہے۔
ترجمان نے کہا پاکستان ہمیشہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو ان کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد میں ہر ممکن مدد فراہم کرتا رہے گا، پاکستان عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کو کشمیری عوام پر جاری مظالم اور IIOJK کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی غیر قانونی کوششوں سے روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
دفتر خارجہ نے کہا پاکستان علاقائی امن و استحکام کا حامی ہے، پاکستان کسی بھی جارحانہ عزائم کو ناکام بنانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، پاکستان نے ماضی قریب سمیت متعدد مواقع پر اس سلسلے میں اپنے عزم اور صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/YfWDQ7J
Brazil election: Bolsonaro launches campaign
from BBC News - World https://ift.tt/9pAlsSq
20 اگست سے پہلے اہم فیصلے ہوجائیں گے، شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اکتوبر اور نومبر میں الیکشن دیکھ رہا ہوں، 20 اگست سے پہلے اہم فیصلے ہوجائیں گے۔
سماء کے پروگرام میرے سوال میں میزبان منصور علی خان سے گفتگو میں سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہمیں سیاست کے بجائے ریاست کو بچانا چاہئے۔ 15 جولائی سے 20 اگست بہت اہم ہیں۔
شیخ رشید نے کہا سب کو مل بیٹھ جانا چاہئے اور سیاست کو بالائے طاق رکھ کر الیکشن کی تاریخ طے کرنی چاہئے اس میں ملک اور قوم کا فائدہ ہے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر قانون دان حامد خان نے کہا فل کورٹ بنانا چیف جسٹس کی صوابدید ہے، میری نظر میں لارجر بینچ بننا چاہئے، معقول بات یہ ہے کہ پانچ ججز کا بینچ بنائیں جس میں وہی ججز ہوں جنہوں نے آرٹیکل 63 پر پہلا فیصہ دیا، یہ بینچ اپنے پچھلے فیصلے پر نظرثانی بھی کرسکتا ہے اور اسکی تشریح بھی کرسکتا ہے۔
حامد خان نے کہا ووٹ دینے کا فیصلہ پاریمانی پارٹی کرتی ہے، جب کوئی پارلیمانی پارٹی کی ڈائریکشن کے خلاف ووٹ ڈال دیتا ہے تو پھر معاملہ پارٹی سربراہ کے پاس جاتا ہے اس سے پہلے پارٹی سربراہ مداخلت نہیں کرسکتا۔
حامد خان نے کہا سیاسی جماعتیں عدلیہ پر دباو ڈالنے کی کوشش کررہی ہیں، یہ نامناسب بات ہے کہ فیصلہ حق میں آتا ہے تو خوش ہوتے ہیں اور خلاف آئے تو تنقید شروع کردی جاتی ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/SEeQ4YL
زرداری اور شجاعت کے آرام دہ صوفوں پرسوشل میڈیا میں دلچسپ تبصرے
وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے قبل آصف زرداری اور چوہدری شجاعت کی ملاقاتوں اور اسکے نتائج میں اہم کردار کس کا تھا؟۔ بڑا دعویٰ سامنے آگیا۔
جمعہ کو پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر سیاسی صورتحال ڈرامائی انداز میں تبدیل ہوتی رہی، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اورمسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شاعت کے درمیان ملاقاتوں نے ملکی سیاست میں اہم کردار ادا کیا۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے موقع پر نظر آنے والے آرام دہ صوفوں نے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی، ان صوفوں کو بنانے والی کمپنی ہائی لائف نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ لمبی گفتگو کرنی ہوتو صرف ’’ریکلائنر“ پر بھروسہ کریں، وزیردفاع خواجہ آصف نے بھی صوفہ بنانے والی کپمنی کی پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اسے شاندار ایڈورٹائزنگ قرار دیا۔
اس پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ریکلائنر دے ایسا آرام جس سے آپ مشکل ترین فیصلے بھی آسانی سے کرسکتے ہیں، کمپنی کی ویب سائٹ پر اس صوفے کی قیمت تقریباً پونے دو لاکھ روپے ہے۔
اس صوفے کی خاصیت یہ ہے کہ اس میں پیروں کو آرام پہنچانے کیلئے فوٹریس شامل کیا گیا ہے جبکہ گردن کے آرام کیلئے ایک لمبا کشن شامل کیا گیا ہے، اسکے علاوہ اس میں شامل نرم و گداز فوم کی وجہ سے آپ گھنٹوں بیٹھ سکتے ہیں اور آپ کو تھکاوٹ کا احساس تک نہیں ہوگا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/F7UxLRO
Covid in China: Xi Jinping and other leaders given domestic vaccine
from BBC News - World https://ift.tt/k4ruc0F
رواں موسم گرما 87 کوہ پیماؤں نے کے ٹو پہاڑ سر کرلیا
موسم گرما 2022ء کے سیزن میں 87 کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی K2 کو سر کرکے ریکارڈ قائم کردیا ہے جن میں 73 مرد اور 14 خواتین شامل ہیں۔
الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق اس موسم گرما میں ریکارڈ 87 کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی سر کی۔ یہ ایک سال، ایک سیزن یا یہاں تک کہ ایک ہی دن میں K2 سر کرنے والوں کی ریکارڈ توڑ تعداد ہے۔
کوہ پیماؤں میں نیپال سے 38 اور پاکستان سے 17 کوہ پیما شامل تھے، نیپال سے تعلق رکھنے والے لیجنڈری کوہ پیما منگما جی چوتھی بار چوٹی سر کرنے والے دنیا کے پہلے شخص بن گئے۔
عنایت علی ہوشے اس سیزن کے ٹو سمٹ کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔ دریں اثنا پاکستان کے علی درانی نے کے ٹو کو تین مرتبہ سر کرنے کا فضل علی کا ریکارڈ برابر کردیا۔
ثمینہ بیگ اور نائلہ کیانی K2 سر کرنیوالی پہلی اور دوسری پاکستانی خواتین بن گئیں، تائیوان کی 29 سالہ گریس تسینگ K2 سر کرنے والی دنیا کی کم عمر ترین خاتون بن گئیں۔
چوٹی کو سر کرنے والے افغانستان کے پہلے کوہ پیما علی اکبر سخی کا K2 پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔
اندورا کی سٹیفی ٹروگیٹ بھی K2 کی چوٹی تک پہنچ گئی۔ اس نے یہ کام بغیر کسی اضافی آکسیجن کے کیا۔ اس نے اس سربراہی اجلاس کو علی سدپارہ، سرگی منگوٹ اور انتونیوس کے نام کیا جو گزشتہ موسم سرما میں K2 پر اپنی جانیں گنوا بیٹھے تھے۔
انتہائی مشکل راستوں اور سخت موسم کی وجہ سے K2 کو سر کرنا ایک بڑا چیلنج سمجھا جاتا ہے۔ اہرام کی طرح نظر آنے والا یہ پہاڑ برفانی تودوں اور اکثر طوفانوں کا شکار رہتا ہے۔ اونچائی کی وجہ سے، سطح سمندر کے مقابلے K2 کی چوٹی پر ایک کوہ پیما کو صرف ایک تہائی آکسیجن دستیاب ہوتی ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/apnRYZB
Wildfire rages near Yosemite National Park
from BBC News - World https://ift.tt/ErH5Nzd
Ukraine war: Missile strike puts grain deal in doubt
from BBC News - World https://ift.tt/TX3Giu1
جسٹس (ر) جاوید اقبال کیخلاف ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم
حکومت نے سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کیخلاف طیبہ گل کی جانب سے ہراساں کرنے کے الزامات کی تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیشن قائم کردیا گیا۔
سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال پر طیبہ گل نامی خاتون نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کئے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مطالبات نہ ماننے کی وجہ سے اُن پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور گرفتار کرکے ویڈیوز بنائی گئیں۔
حکومت نے 15 جولائی کو اس معاملے پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔
وفاقی حکومت کے کابینہ سیکریٹریٹ سے جاری مراسلے کے مطابق حکومت نے طیبہ گل کی جانب سے سابق چیئرمین نیب کیخلاف سنگین ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے 3 رکنی کمیشن بنادیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کمیشن کی سربراہ نیشنل کمیشن ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن ربیعہ جویری آغا ہوں گی جبکہ دیگر دو ارکان میں سندھ سے انیس ہارون اور پنجاب سے ندیم اشرف شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن میں تحقیقات کیلئے ٹی او آرز بھی طے کئے گئے ہیں، جس کے مطابق انکوائری کمیشن طیبہ گل کے الزامات کی فوری تحقیقات کرے گا۔
کمیشن کسی سرکاری عہدیدار کی جانب سے ہراساں کرنے، توہین آمیز رویہ اختیار کرنے کی انکوائری کرے گا۔
کمیشن انکوائری کے دوران معاملے میں ملوث کسی کو بھی بلا کر پوچھ گچھ کر سکے گا۔
کمیشن تحقیقات کے دوران تمام ثبوتوں کا جائزہ لے گا اور اسے ذمہ داران کا تعینات کرنے کا اختیار ہوگا۔
تحقیقاتی کمیشن کا سیکریٹری نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس ہوگا جبکہ تحقیقات کے بعد کمیشن اپنی رپورٹ وفاقی کابینہ میں پیش کرے گا۔
طیبہ گل کیس کا پس منظر
رواں ماہ جولائی کے پہلے ہفتے میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں ہونے والی خاتون طیبہ گل سے متعلق بیانات منظر عام پر آئے تھے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ مطالبات نہ ماننے کی وجہ سے اُن پر جھوٹے مقدمے بنائے گئے اور گرفتار کرکے ویڈیوز بنائی گئیں۔
طیبہ گل نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ میرے خلاف جھوٹا ریفرنس بنایا گیا، اس حوالے سے نہ تحقیقات ہوئیں نہ ہی کوئی نوٹس جاری کیا گیا اچانک نیب نے مجھے حراست میں لے لیا۔
متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ جب مجھے حراست میں لیا گیا تو ایک بھی خاتون اہلکار موجود نہیں تھی، جب ڈی جی نیب شہزاد سلیم آئے تو میری حالت ابتر تھی اور میرے جسم پر نیل کے نشان تھے۔ اس کے بعد مجھے ایک کمرے میں لے جایا گیا وہاں کیمرہ نصب تھے اور میری ویڈیوز بنائی گئیں جنہیں میرے شوہر کو دکھایا گیا۔ اس موقع پر طیبہ گل نے ڈی جی نیب لاہور کی ایک مبینہ آڈیو بھی سنائی۔
ڈی جی نیب کا مؤقف
طیبہ گل کے الزامات پر میجر ریٹائرڈ شہزاد سلیم نے اپنے ردعمل میں کہا کہ طیبہ گل سے میری کبھی کوئی بات نہیں ہوئی، طیبہ گل نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو جو آڈیو سنائی وہ غلط ہے، آڈیو میں میری بات نگہت بھٹی سے ہو رہی ہے۔ طیبہ گل کا کیس اور ہے جب کہ نگہت بھٹی کا اور کیس ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/2a4Jz0d
China heatwave: Temperatures of 40C expected this weekend
from BBC News - World https://ift.tt/MjE0imf
وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب: سپریم کورٹ ایک بار پھر رات کو کھل گئی
ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف پی ٹی آئی کے ارکان پنجاب اسمبلی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر پہنچ گئے۔
ق لیگ کے ووٹ مسترد کرنے کے خلاف درخواست دائر کی جائے گی۔ سپریم کورٹ ایک بار پھر رات کو کھل گئی۔
تحریک انصاف کے اراکین پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر موجود ہیں۔ ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے ق لیگ کے ووٹ مسترد کرنے کے خلاف درخواست دائر کی جائے گی۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے عملے کو فوری عدالت پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈپٹی رجسٹرار کچھ دیر بعد سپریم کورٹ رجسٹری میں پی ٹی آئی کی درخواست موصول کریں گے۔
تحریک انصاف کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ق لیگ کےپارلیمنٹری ہیڈ نے تمام ممبران کو پرویزالہیٰ کوووٹ دینے کا پابند کیا، عدالت ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے دی گئی رولنگ کالعدم قرار دے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکرنےخلاف قانون ق لیگ کےووٹ مسترد کیے۔ آئین کےآرٹیکل63اےکےمطابق پارلیمنٹری ہیڈممبران کوہدایت جاری کرتاہے۔ درخواست میں ڈپٹی اسپیکر،پنجاب حکومت سمیت دیگرکوفریق بنایا گیا ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/8DJ2h4n
الیکشن کمیشن نے عمران خان کی لاہور میں تقریر کا نوٹس لے لیا
الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی تقریر کا نوٹس لے لیا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پیمرا سے سابق وزیراعظم کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ منگوالیا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ای سی پی نے لاہور میں جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی تقریر کا نوٹس لیتے ہوئے اس کا ٹرانسکرپٹ چیئرمین پیمرا سے منگوالیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وقت بتائے گا کہ بددیانت کون ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کارکنوں سے براہ راست خطاب میں ضمنی الیکشن میں کامیابی کے باوجود الیکشن کمیشن پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے پنجاب ضمنی الیکشن کروایا انہیں سزا دینی چاہئے، ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کو ہرانے کا ہر حربہ استعمال کیا گیا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/B8gwxKa
سپریم کورٹ جارہے ہیں، انصاف کی امید ہے، چوہدری پرویزالہیٰ
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جارہے ہیں، اس بار بھی انصاف کی امید ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ میں اپنی پارٹی کا صدر ہوں لیکن ڈپٹی اسپیکر نے کہا آپ خود کو ووٹ نہیں دے سکتے۔
چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ سارے جہاں کو علم ہے کہ ہم نے 186 ووٹ لئے، ڈپٹی اسپیکر پر آرٹیکل6 اور توہین عدالت لگنی چاہیے۔
واضح رہے کہ آج وزارت اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں تحریک انصاف اور ق لیگ کے مشترکا امیدوار پرویز الہیٰ 186 ووٹ لینے کے باوجود وزارت اعلیٰ کا عہدہ حاصل نہ کرسکے۔
ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے چوہدری شجاعت حسین کے خط کو بنیاد بنا کر مسلم لیگ ق کے 10 ووٹ مسترد کردیے جس کے بعد حمزہ شہباز 179 ووٹ لے کر وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/8VUcs2G
Steve Bannon: Jury finds Trump ally guilty of contempt of Congress
from BBC News - World https://ift.tt/0dJfIOY
پاکستان کو ملکر مشکل حالات سے نکالیں گے، نوازشریف
سابق وزیراعظم اور قائد ن لیگ نواز شریف کا کہنا ہے کہ سب ملکر کوشش کرینگے کہ پاکستان کو مشکل حالات سے نکالیں۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو میں قائد ن لیگ کا کہنا تھا کہ پاکستان گزشتہ 5سالوں سے مشکلات میں ہے، قوم بھی ملکی ترقی کیلئے دعا کرے۔
واضح رہے کہ آج وزارت اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں پرویز الہیٰ 186 ووٹ لینے کے باوجود وزارت اعلیٰ کا عہدہ حاصل نہ کرسکے۔
ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے چوہدری شجاعت حسین کے خط کو بنیاد بنا کر مسلم لیگ ق کے 10 ووٹ مسترد کردیے جس کے بعد حمزہ شہباز 179 ووٹ لے کر وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/H81tuLg
خیرپور: دیوار گرنے سے 3 بچے جاں بحق
خیرپور میں گھر کی دیوار گرنے سے 3 بچے ملے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق خیرپور کے علاقے کرونڈی کے کھوکھر محلہ میں گھر کی دیوار گر گئی، ملبے تلے تین بچے دب گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیموں نے 2 بچوں کی لاشیں اور ایک زخمی بچے کو نکال کر اسپتال منتقل کردیا۔
پولیس کے مطابق زخمی بچہ اسپتال میں دوران علاج چل بسا، جس کے بعد جاں بحق بچوں کی تعداد تین ہوگئی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/1UTa8sC
موجودہ الیکشن کمشنرکےنیچےعام انتخابات نہیں لڑیں گے،عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے موجودہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کے ہوتے ہوئے آئندہ عام انتخابات نہ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
کارکنوں سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ جو کردار موجودہ الیکشن کمشنر نے ادا کیا، انھیں سزا دینی چاہیے۔ انھوں نے ہمیں الیکشن ہرانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا۔ سکندر سلطان جیسا بددنیانت الیکشن کمشنر نہیں دیکھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں ہم صرف پارٹیزکیخلاف نہیں،الیکشن کمیشن کیخلاف بھی لڑے.
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نےالیکٹرانک ووٹنگ مشین لانے کی کوشش کی تھی مگر ان دونوں پارٹیوں اورالیکشن کمیشن نےای وی ایم کی مخالفت کی۔
عمران خان نے کہا کہ پی پی 7 سے متعلق الیکشن کمیشن گئے تو دوبارہ گنتی سے انکار کردیا جبکہ چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان نے ڈسکہ میں پورا الیکشن دوبارہ کرواکے ہمیں ہروادیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا چاروں صوبوں میں ووٹ بینک ہے لیکن موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے نمبرز پورے ہیں،وزیراعلیٰ ہمارا بنے گا، یہ ہمارے لوگوں کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اگر پیسے لے کر ایسا کیا گیا تو یہ ملک سری لنکا کی طرف جائے گا۔ پھر کوئی کنٹرول نہیں کرسکتا۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری ساری جدوجہد آئین کے دائرے میں اور قانون کے مطابق رہی ہے لیکن 25 مئی کو جو ہوا وہ کبھی نہیں بھولوں گا۔ ہماری پنجاب میں حکومت آئے گی تو ان افسران کے نام ہمارے ذہن میں ہیں جنھوں نے ملک کا قانون توڑا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ہمارا حق ہے۔ اگر عوام کا مینڈیٹ چوری کیا تو میں آج کہہ رہا ہوں کہ میں ذمہ دار نہیں پھر کیا ہوتا ہے، میرے کنٹرول میں لوگ نہیں رہیں گے۔ یہ جاگی ہوئی قوم ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ساری قوم کو کہہ رہا ہوں، اگر انھوں نے مینڈیٹ چوری کیا تو آپ نے چُپ کر کے نہیں بیٹھنا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈالر 250 روپے کا ہوگیا ہے۔ قوم کو تکلیف ہے لیکن یہ دانت نکال رہے ہیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ نیوٹرلز کو کہا تھا سازش کامیاب ہونے دی توکوئی معیشت نہیں سنبھال سکے گا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/gP0lF4A
Food crisis: Ukraine grain export deal reached with Russia, says Turkey
from BBC News - World https://ift.tt/GfV9BJT
What next for Italy after fall of Draghi?
from BBC News - World https://ift.tt/xm02Auh
Kenya elections 2022: Why the ethnic factor may be losing its power
from BBC News - World https://ift.tt/VCWyJ3S
How India can save pilgrimages and fragile Himalayas
from BBC News - World https://ift.tt/0iEP4T9
Killed for blasphemy in Nigeria: 'It felt like a spear pierced my heart'
from BBC News - World https://ift.tt/Wsc2j8U
Somalia drought: ‘I remember at least five children died’
from BBC News - World https://ift.tt/cleAXIq
Biden unveils $2.3bn plan to fight climate change
from BBC News - World https://ift.tt/pgVuIHM
Slovak village votes to keep sign honouring fascist leader
from BBC News - World https://ift.tt/TGSH2qU
ضمنی انتخابات: پی ٹی آئی کے ووٹ بینک میں خاطر خواہ اضافہ
پنجاب اسمبلی کے 20 حلقوں میں 17 جولائی 2022ء کو ہونے میں ضمنی انتخاب میں 15 نشستوں پر کامیابی حاصل کرنیوالی پاکستان تحریک انصاف کے ووٹ بینک میں 5 حلقوں میں کمی جبکہ مجموعی طور پر اضافہ ہوگیا۔
سماء انویسٹی گیشن کی تحقیقات کے مطابق پنجاب کے ضمنی انتخاب میں 2018ء کے انتخاب کے مقابلے میں 5 اضافی سیٹیں جیتنے کے باوجود پی پی 83خوشاب، پی پی 158، پی پی 167، پی پی 170 لاہور میں تحریک انصاف کے ووٹ بینک میں عام انتخابات 2018ء کے مقابلے میں کمی ہوئی۔
مذکورہ 20 حلقوں میں 2018ء کے انتخابات میں ایک بھی سیٹ حاصل نہ کر سکنے والی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے 4 سیٹیں حاصل کرنے کے باوجود متعدد حلقوں میں پارٹی کے ووٹ بینک میں کمی ہوئی ہے۔
سماء انوسٹی گیشن یونٹ کی تحقیقات کے مطابق 2018ءء کے انتخابات میں 6 لاکھ 82 ہزار 347 ووٹ لیکر 10 سیٹوں پر فتح حاصل کرنیوالی تحریک انصاف کو 2022ء کے ضمنی انتخاب میں 10 لاکھ 25 ہزار 205 ووٹ اور 15 سیٹیں ملیں جبکہ مسلم لیگ ن نے مذکورہ حلقوں میں 2018ء کے انتخابات میں 5 لاکھ 44 ہزار ووٹ لیے تھے لیکن اُس کا کوئی امیدوار کامیابی حاصل نہیں کرسکا تھا، 2022ء کے ضمنی انتخاب میں ن لیگ کو 8 لاکھ 63 ہزار 606 ووٹ ملے اور اس کے 4 امیدوار کامیاب ٹھہرے۔
یوں مجموعی طور پر تحریک انصاف کے ووٹوں میں 3 لاکھ 42 ہزار 858 اور مسلم لیگ ن کے ووٹوں میں 3 لاکھ 19 ہزار 606 ووٹوں کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
حلقہ جاتی بنیاد پر ووٹ : 2018ء اور 2022ء
سال 2018ء کے انتخابات میں پی پی 158 لاہور میں تحریک انصاف کے امیدوار علیم خان 52 ہزار 299 ووٹ لیکر کر کامیاب ٹھہرے تھے، گو کہ اب بھی تحریک انصاف ہی کے امیدوار میاں عثمان اکرم اس سیٹ پر کامیاب ہوئے لیکن وہ 37 ہزار 463 ووٹ حاصل کرسکے، یوں اس حلقے میں تحریک انصاف کے ووٹ بینک میں 14 ہزار 836 ووٹوں کی کمی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح پی پی 167 لاہور، پی پی 170 لاہور اور پی پی 228 لودھراں سے 2018ء سے بالترتیب 40 ہزار 704، 25 ہزار 180 اور 43 ہزار 169 ووٹ لے کر کامیاب ہونیوالی پی ٹی آئی 2022ء کے ضمنی انتخاب میں دوبارہ فاتح ٹھہرنے کے باوجود بالترتیب 40 ہزار 511، 24 ہزار 688 اور 38 ہزار 338 ووٹ حاصل کرسکی۔
یوں پی پی 167، 170 اور پی پی 228 میں تحریک انصاف کے ووٹ بینک میں 193، 492 اور 4 ہزار 831 ووٹوں کی کمی دیکھنے میں آئی۔
حلقہ پی پی 237 بہاولنگر میں 2018ء کے انتخابات میں 47 ہزار 630 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہنے والی تحریک انصاف ضمنی انتخاب میں 31 ہزار 148 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہی اور اس کے ووٹ بینک میں 16 ہزار 482 ووٹوں کی کمی دیکھی گئی۔
مذکورہ 20 حلقوں میں 2018ء کے انتخابات میں 6 لاکھ 82 ہزار 347 ووٹ لیکر 10 سیٹیں حاصل کرنیوالی تحریک انصاف کو 2022ء کے ضمنی انتخاب میں 10 لاکھ 25 ہزار 205 ووٹ ملے اور 15 سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
ضمنی انتخابات میں کئی حلقوں میں مسلم لیگ ن کے ووٹ بینک میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ حلقہ پی پی 83 خوشاب میں 2018ء کے انتخابات میں 47 ہزار 684 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہنے والی مسلم لیگ ن 2022ء کے ضمنی انتخاب میں 43 ہزار 587 ووٹ لیکر دوبارہ دوسرے نمبر پر رہی اور اس کے ووٹ بینک میں 4 ہزار 97 ووٹوں کی کمی دیکھنے میں آئی۔
پی پی 158 میں 2018ء کے انتخاب میں 45 ہزار 228 ووٹ حاصل کرنے والے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو اب کی بار 31 ہزار 906 ووٹ ملے اور یوں اس حلقے میں ن لیگ کے ووٹ بینک میں 13 ہزار 322 ووٹوں کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ علاوہ ازیں پی پی 167 میں 2018ء کے انتخابات میں مسلم لیگ ن کا امیدوار 38 ہزار 463 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا جبکہ موجودہ ضمنی انتخاب میں ن لیگ کا امیدوار 26 ہزار 473 ووٹ حاصل کر سکا اور مذکورہ حلقے میں پارٹی کے ووٹ بینک میں 11 ہزار 990 ووٹوں کی کمی دیکھنے میں آئی۔
پی پی 170 لاہور میں 2018ء کے انتخابات میں 20 ہزار 730 ووٹ لیکر کر دوسرے نمبر پر رہنے والی مسلم لیگ ن کا امیدوار 2022ء کے ضمنی انتخاب میں 17 ہزار 519 ووٹ حاصل کرسکا، یوں مذکورہ حلقے میں ن لیگ کے ووٹ بینک میں 3 ہزار 211 ووٹوں کی کمی دیکھنے میں آئی۔
پی پی 83 خوشاب میں 2018ء کے انتخابات میں 8 ہزار 517 ووٹ لیکر پانچویں نمبر پر رہنے والی تحریک انصاف ضمنی انتخاب میں 50 ہزار 749 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہری اور اس کے ووٹوں میں 42 ہزار 232 ووٹوں کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
پی پی 90 بھکر میں 2018ء کے انتخابات میں 12 ہزار 994 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہنے والی تحریک انصاف ضمنی انتخاب میں 77 ہزار 865 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہری اور پارٹی کے ووٹوں میں 64 ہزار 871 ووٹوں کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پی پی 97 فیصل آباد میں بھی تحریک انصاف کے امیدوار 2018ء کے انتخابات میں 37 ہزار 932 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے اور ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کے امیدوار 67 ہزار 22 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ٹھہرے اور حلقے میں پارٹی کے ووٹوں میں 29 ہزار 90 ووٹوں کا اضافہ ہوا۔
پی پی 125جھنگ میں 2018ء میں تحریک انصاف کے امیدوار کو 38 ہزار 461 ووٹ ملے اور وہ دوسرے نمبر پر رہا جبکہ ضمنی انتخاب میں 82 ہزار 297 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہرا اور حلقے میں پارٹی کے ووٹوں میں 43 ہزار 831 ووٹوں کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اسی طرح پی پی 127 جھنگ میں 2018ء کے انتخابات میں 26 ہزار 609 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہنے والی تحریک انصاف ضمنی انتخاب میں 71 ہزار 648 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ٹھہری اور اس کے ووٹ بینک میں 45 ہزار 39 ووٹوں کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
حلقہ 140 شیخوپورہ سے 2018ء کے انتخابات میں 32 ہزار 862 ووٹ لیکر فاتح تحریک انصاف ضمنی انتخاب میں 50 ہزار 166 ووٹ لیکر دوبارہ کامیاب ہوئی اور اس کے ووٹ بینک میں 17 ہزار 304 ووٹوں کا اضافہ ہوا۔
پی پی 217 ملتان سے 31 ہزار 716 ووٹوں کے ساتھ 2018ء انتخابات میں دوسرے نمبر پر رہنے والی تحریک انصاف کے امیدوار ضمنی انتخاب میں 47 ہزار 349 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہرے اور اس کے ووٹ بینک میں 15 ہزار 633 ووٹوں کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
حلقہ 224 لودھراں میں 2018ء کے انتخابات میں 60 ہزار 482 ووٹ لیکر کامیاب تحریک انصاف کے امیدوار ضمنی انتخاب 69 ہزار 881 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے اور اس کے ووٹ بینک میں 9 ہزار 399 ووٹوں کا ضافہ ہوا۔
پی پی 272 مظفر گڑھ سے 2018ء کے انتخابات میں 27 ہزار 752 ووٹ لیکر کامیاب تحریک انصاف کے امیدوار 46 ہزار 69 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہرے اور پارٹی کے ووٹ بینک میں 18 ہزار 317 ووٹوں کا اضافہ ہوا۔
پی پی 273 مظفرگڑھ میں 2018ء کے انتخابات میں 36 ہزار 9 ووٹ لیکر کامیاب تحریک انصاف نے ضمنی انتخاب میں ناکامی کے باوجود 51 ہزار 232 ووٹ حاصل کئے اور اس کے ووٹ بینک میں 15 ہزار 223 ووٹوں کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
پی پی 282 لیہ میں 2018ء کے انتخابات میں 26 ہزار 992 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہنے والی تحریک انصاف کے امیدوار ضمنی انتخاب میں 57 ہزار 118 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ٹھہرے اور پارٹی کے ووٹ بینک میں 30 ہزار 126 ووٹوں کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پی پی 288 ڈیرہ غازی خان سے 2018ء کے انتخابات میں تحریک انصاف 30 ہزار 132 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہنے والی تحریک انصاف کے امیدوار 2022ء ضمنی انتخاب میں 58 ہزار 166 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہرے اور پارٹی کے ووٹ بینک میں 28 ہزار 34 ووٹوں کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
پی ٹی آئی کی شرح نمو نے ن لیگ کی حمایت کو پیچھے چھوڑ دیا
پی پی 70 راولپنڈی: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 38.5 فیصد اضافہ
پی پی 70 راولپنڈی: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 41.5 فیصد اضافہ
پی پی 83 خوشاب: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 9.3 فیصد کمی
پی پی 83 خوشاب: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 83.3 فیصد اضافہ
پی پی 90 بھکر: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 32.5 فیصد اضافہ
پی پی 90 بھکر: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 83.4 فیصد اضافہ
پی پی 97 فیصل آباد: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 43.4 فیصد اضافہ
پی پی 97 فیصل آباد: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 35 فیصد اضافہ
پی پی 125 جھنگ: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 53.3 فیصد اضافہ
پی پی 125 جھنگ: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 7.4 فیصد کمی ہوئی، اس حلقے میں 2018ء میں ن لیگ نے آزاد امیدوار فیصل جبوانہ کی حمایت کی تھی۔
پی پی 127 جھنگ: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے 62.9 فیصد اضافہ
پی پی 127 جھنگ: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 42.3 فیصد اضافہ ہوا، اس حلقے میں بھی ن لیگ نے 2018ء کے انتخابات میں آزاد امیدوار محمد اسلم کی حمایت کی تھی۔
پی پی 140 شیخوپورہ: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 34.5 فیصد اضافہ
پی پی 140 شیخوپورہ: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 19 فیصد اضافہ
پی پی 158 لاہور: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 39.6 فیصد کمی
پی پی 158 لاہور: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 41.8 فیصد کمی
پی پی 167 لاہور: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 45.3 فیصد کمی
پی پی 167 لاہور، ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 0.5 فیصد کمی
پی پی 168 لاہور: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 30.4 فیصد کمی
پی پی 168 لاہور: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 5.2 فیصد اضافہ
پی پی 170 لاہور: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 2 فیصد کمی
پی پی 170 لاہور: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 18.3 فیصد کمی
پی پی 202 ساہیوال: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 25.4 فیصد اضافہ
پی پی 202 ساہیوال: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 8.2 فیصد اضافہ
پی پی 217 ملتان: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 46.6 فیصد اضافہ
پی پی 217 ملتان: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 33 فیصد اضافہ
پی پی 224 لودھراں: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 14.2 فیصد اضافہ
پی پی 224 لودھراں: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 13.5 فیصد اضافہ
پی پی 228 لودھراں: ضمنی انتخاب 2022ءمیں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 8.7 فیصد کمی
پی پی 228 لودھراں: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 12.6فیصد کمی
پی پی 237 بہاولنگر: ضمنی انتخاب 2022ء تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 34.6 فیصد کمی
پی پی 237 بہاولنگر: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 18.6 فیصد کمی
مسلم لیگ ن نے حلقہ پی پی 237 میں 2018ء کے انتخابات میں آزاد امیدوار فدا حسین کی حمایت کی تھی۔
پی پی 272 مظفر گڑھ: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 153.2 فیصد اضافہ
پی پی 272 مظفر گڑھ: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 35.4 فیصد اضافہ
مسلم لیگ ن کی جانب سے 2018ء کے انتخابات میں حلقہ 272 مظفر گڑھ میں آزاد امیدوار باسط سلطان کی حمایت کی گئی تھی
پی پی 273 مظفرگڑھ: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 29.7 فیصد اضافہ
پی پی 273 مظفر گڑھ: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 75.2 فیصد اضافہ
پی پی 288 ڈیرہ غازی خان، ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے 48.2 فیصد اضافہ
مسلم لیگ ن نے پی پی 288 میں 2018ء کے انتخابات میں آزاد امیدوار محسن عطاء کی حمایت کی گئی تھی
پی پی 282 لیہ: ضمنی انتخاب 2022ء میں تحریک انصاف کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 52.7 فیصد اضافہ
پی پی 282 لیہ: ضمنی انتخاب 2022ء میں مسلم لیگ ن کے حق میں ڈالے گئے ووٹوں میں 2018ء کے مقابلے میں 34 فیصد اضافہ
ضمنی انتخابات کے دوران ووٹر ٹرن آؤٹ میں کمی
عام انتخابات 2018ء کے مقابلے میں 2022ء کے ضمنی انتخابات میں پی پی 127، پی پی 170، پی پی 168 اور پی پی 237 میں ٹرن آؤٹ 11 فیصد کم رہا۔
ضمنی انتخابات کے دوران بعض دیگر حلقوں میں ووٹر ٹرن آؤٹ اس سے بھی کم رہا، پی پی 167 کا ٹرن آؤٹ 2018ء کے عام انتخابات کے مقابلے میں 2022ء میں 13.1 فیصد کم رہا۔
ضمنی انتخابات 2022ء میں پی پی 158 کا ٹرن آؤٹ 15 فیصد کم رہا اور پی پی 140 میں ووٹر ٹرن آؤٹ عام انتخابات کے مقابلے میں 14 فیصد کم تھا۔
پی پی 125 کا ووٹر ٹرن آؤٹ 2018 کے عام انتخابات کے مقابلے میں 5.9 فیصد کم رہا۔
عام انتخابات کے مقابلے میں ضمنی انتخابات میں پی پی 97 کا ٹرن آؤٹ 6 فیصد، پی پی 90 کا 1.12 فیصد اور پی پی 83 کا ووٹر ٹرن آؤٹ 9.15 فیصد کم رہا۔
عام انتخابات 2018ء کے مقابلے میں ضمنی انتخاب 2022ء میں ووٹر ٹرن آؤٹ 5.1 فیصد، پی پی 82 کا 5.8 فیصد اور پی پی 288 کا 2 فیصد کم رہا۔
پی پی 273 کے ووٹر ٹرن آؤٹ میں 8 فیصڈ اور پی پی 272 کے ٹرن آؤٹ میں 6 فیصد کمی ہوئی،پی پی 228 کا ٹرن آؤٹ 2022ء کے انتخابات میں عام انتخابات کے مقابلے میں 2 فیصد کم رہا۔
پی پی 224 میں عام انتخابات 2018ء کے مقابلے میں ضمنی انتخاب 2022ء میں ووٹر ٹرن آؤٹ 6 فیصد اور پی پی 217 میں 9 فیصد جبکہ پی پی 202 میں 2.9 فیصد کم رہا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/9aZpuoD
Ivana Trump's funeral held in New York City
from BBC News - World https://ift.tt/J48FH7G
جانتا ہوں کہ مقابلہ کیسے کیا جاتا ہے، حمزہ شہباز
وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت صوبائی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس میں تمام اراکین نے حمزہ شہباز کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
ایوان وزیراعلی ٰلاہور میں ہونے والے اجلاس میں مسلم لیگ ن پیپلزپارٹی اتحادی جماعتوں اور آزاد ارکان پنجاب اسمبلی نے بھرپور شرکت کی اور 22 جولائی کو ہونے والے اجلاس سے متعلق حکمت عملی طے کی گئی۔
تمام اراکین نے ہاتھ اٹھا کر حمزہ شہباز کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کا کہنا ہےکہ ہم چاہتے تو پی ٹی آئی کی طرح ریاست کو نقصان پہنچا کر سیاست کر سکتے تھے لیکن ہم نے ریاست کو مقدم رکھا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پاکستان کو پی ٹی آئی کی مچائی تباہی سے نکال لیا تو خود کو کامیاب سمجھیں گے۔ مشن پاکستان کو بچانا اور سنوارنا ہے جو جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ 17 جولائی کو ضمنی انتخابات کے نتائج نے پنجاب اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کی نمبر گیم ہی بدل دی ہے اور اب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز اکثریت کھو بیٹھے ہیں۔
گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں ہونے والے ضمنی انتخابات سے حکومتی اتحاد کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ انتخابی نتائج نے مسلم لیگ (ن) کی اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے کل ارکان کی تعداد 371 ہے کسی بھی جماعت کو حکومت بنانے کے لئے 186 ووٹوں کی سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔
ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف نے 15 نشستیں اپنے نام کرلی ہیں، جس کے بعد اب تحریک انصاف اور اتحادی جماعت مسلم ق کے ارکان کی تعداد بڑھ کر 188 ہوگئی ہے، اس طرح تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے امیدوار چوہدری پرویز الہیٰ کو صوبے میں حکومت بنانے کے لیے سادہ اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/ZDa8ytS
Italian PM Mario Draghi's decision-time on government fate
from BBC News - World https://ift.tt/vYpKShG
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بزدار حکومت کی کرپشن کے تہلکہ خیز انکشافات
آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ نے عثمان بزدار دور حکومت کی کرپشن کھول کر بیان کر دی۔
رپورٹ کے مطابق بزدار سرکار کے ایک سالہ اخراجات میں 42 ارب روپے کی کرپشن ہوئی جبکہ 86 ارب روپے کا ریکارڈ غائب ہے۔
آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق عثمان بزدار دور حکومت میں پولیس، صحت، تعلیم اور اسپورٹس کے محکموں میں کرپشن کا راج رہا۔
یاسمین راشد کے دور میں محکمہ صحت مالی بدانتظامی کا گڑھ رہا ، 62 ارب کے اخراجات کا ریکارڈ غائب ہے۔ ڈی جی ہیلتھ پنجاب کے دفاتر میں اربوں کی ادویات، آلات کی چوری پکڑی گئی جبکہ 23 ارب کی خریداریوں اور ٹھیکوں میں قانون کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق فیاض چوہان سمیت مختلف وزرائے اطلاعات کے دور میں 4 ارب کے اشتہارات میں میرٹ کی خلاف ورزی ہوئی۔ تینتس رجسٹرڈ اشتہاراتی کمپنیوں میں سے 6 کو 81 فیصد بزنس دیا گیا۔
غیر معروف اخبارات کو اشتہارات، ادائیگیوں کے طریقہ کار کی خلاف ورزی سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔
بزادر نے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ سمیت بغیر اشتہار بھرتیوں سے میرٹ کی دھجیاں اڑا ئیں۔ ڈپٹی کمشنروں کے دفتر سے 14 ارب کے ٹھیکوں، تحائف، اور خریداریوں کا ریکارڈ غائب ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رمضان بازاروں میں جعلی دکانوں،بغیر ٹینڈر ٹھیکوں میں 2 ارب 50 کروڑ کی کرپشن پکڑی گئی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/AYtb4qe
In pictures: Heatwave bakes Western Europe
from BBC News - World https://ift.tt/KpmTGXM
Zimbabwe food crisis: Replacing maize with sorghum and millet
from BBC News - World https://ift.tt/asq3Rhd
What is the Marburg virus and how can it be avoided?
from BBC News - World https://ift.tt/qd5WDxm
Australian makes history on Fifa game cover
from BBC News - World https://ift.tt/SWNkAZI
Isfahan's Shah Mosque: iconic Iranian site damaged in restoration
from BBC News - World https://ift.tt/3dasZtJ
اسلام آباد:خاتون کو بیچ سڑک ہراساں کرنے کے واقعہ کا مقدمہ درج
اسلام آباد میں خاتون کو بیچ سڑک ہراساں کرنے کے واقعہ کا مقدمہ پولیس نے درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کر دی۔
وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر آئی ٹین میں خاتون کو بیچ سڑک ہراساں کرنے کا واقعہ 13 جولائی کو پیش آیا تھا۔ متاثرہ خاتون کی درخواست پر تھانہ سبزی منڈی پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔
واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی۔ ایف آئی آر کے مطابق اوباش نوجوان نے دفتر سےگھر واپس آتی خاتون کو ہراساں کیا تھا۔ پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/zBrU4pD
پنجاب ميں عوام نے ن لیگ کے امیدواروں کو مسترد کردیا، خورشيد شاہ
وفاقی وزير خورشيد شاہ کا کہنا ہے کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں فتح عمران خان کے بیانیے کی نہیں ہوئی بلکہ عوام نے ن لیگ کے امیدواروں کو مسترد کردیا۔
وفاقی وزير خورشيد شاہ نے سماء سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں فتح عمران خان کے بیانیے کی نہیں ہوئی بلکہ مسلم لیگ نے تحریک انصاف کو جتوايا ہے۔
خورشيد شاہ کا کہنا تھا کہ جن اداروں نے نیوٹرل الیکشن کرایا اُنہیں کریڈٹ جاتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے شدید تنقید کے باوجود شفاف اور غیرجانبدانہ الیکشن کرایا ۔
وزیر آبی وسائل کا کہنا تھا کہ کہ اتحاديوں کو پنجاب ميں پی ٹی آئی اور وفاق ميں اتحادی حکومت ہونے سے کوئی مسئلہ نہيں، دونوں کو اپنا وقت پورا کرنے ديا جانا چاہئے۔
رہنما پیپلزپارٹی نے تحریک انصاف کے ساتھ غير مشروط طور پر مل کر چلنے پر بھی آمادگی ظاہر کی۔ مزید کہا کہ عمران خان ايک دن مل کر چلنے پر راضی جبکہ دوسرے دن انکاری ہوتے ہيں۔ شرائط کے ساتھ نہيں، غير مشروط طور پر مل کر بيٹھنا چاہئے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/CmZY7QT
Europe heatwave: Extreme temperatures grip region
from BBC News - World https://ift.tt/vbqTF5o
British rugby player found dead in Italy hotel
from BBC News - World https://ift.tt/DNi0qdg
Ukraine War: The Donbas body collector who has lost count
from BBC News - World https://ift.tt/7vTROq6
Ethiopia's Tigray conflict: The beauty queen who risked her life to reach the UK
from BBC News - World https://ift.tt/FoWNP87
Why an accused Liberian warlord was killed in Canada
from BBC News - World https://ift.tt/yJW51YR
Russia-Ukraine war: Priest detained for criticising Putin
from BBC News - World https://ift.tt/OIqAQZN
How did a captain survive? - The mysterious death of 21 men on a Spanish fishing boat
from BBC News - World https://ift.tt/aUTIN1b
الیکشن میں ضمانت ضبط ہونے کا کیا مطلب ہے؟
انتخابات کے حوالے سے پاکستان کی تاریخ بہت زیادہ متاثر کن نہیں رہی ہے، 75 سالہ تاریخ میں عوام کو صرف انتخابی اصلاحات نامی ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا گیا جو آج تک جاری ہے۔ اب تک ہونے والے کسی ایک بھی الیکشن کے بارے میں یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس میں عوامی ‘حق رائے دہی’ سے ایوان بالا میں پہنچنے والے نمائندگان نے عوام کی حقیقی نمائندگی کی ہو۔
بات چاہے 1951ء میں ہونے والے پہلے صوبائی انتخابات کی ہو، یا 16 جون 2022ء کو کراچی کے حلقہ این اے 240 میں ہونیوالے ضمنی انتخاب کی، ان سب میں ووٹنگ کی شرح ایک اہم مسئلہ رہی ہے۔
سال 1951ء کے انتخابات میں ووٹنگ کی شرح 30 فیصد سے بھی کم رہی۔ 1970ء میں ہونیوالے عام انتخابات کو نا صرف پاکستان کی تاریخ کے شفاف اور غیر جانبدار الیکشن قرار دیا جاتا ہے بلکہ اس الیکشن میں ووٹنگ کی شرح کا ریکارڈ بھی قائم ہوا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار 63 فیصد عوام ووٹ ڈالنے کیلئے گھروں سے باہر نکلے۔
تاہم، اس کے بعد ہونیوالے انتخابات میں ایک بار پھر ووٹنگ کی شرح میں کمی کا رجحان پیدا ہوا۔ 1988ء میں 43 فیصد، 1990ء میں 45 فیصد، 1993ء 40 فیصد، 1997ء میں 35 فیصد، 2002ء میں 41 فیصد، 2008ء میں 44 فیصد جبکہ 2013ء کے عام انتخابات میں ایک بار پھر ریکارڈ تعداد میں ووٹرز گھروں سے نکلے لیکن پھر بھی 1970ء کا ریکارڈ نہ ٹوٹ سکا۔
سال 2013ء کے الیکشن میں 55.02 فیصد لوگوں نے ووٹ کاسٹ کیا جو 80 کی دہائی کے بعد سب سے زیادہ شرح تھی تاہم 2018ء کے عام انتخابات میں اس شرح میں ایک بار پھر 3 فیصد کمی واقع ہوئی۔
گزشتہ ماہ کراچی کے حلقہ این اے 240 میں ہونیوالے ضمنی انتخاب میں ووٹر ٹرن آؤٹ 8.38 فیصد رہا، جس کا واضح مطلب یہی ہے کہ اس حلقے سے کامیاب ہونے والے نمائندے کے پاس 91 فیصد سے زائد عوامی نمائندگی نہیں ہوگی۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن ہر اس انتخاب کو کالعدم قرار دے دیتا ہے جہاں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے کم ہو لیکن این اے 240 میں تو مکمل ٹرن آؤٹ ہی 9 فیصد سے کم ہے تو کیا یہاں ہونیوالے ضمنی انتخاب کو کالعدم قرار نہیں دیا جانا چاہئے۔
پاکستان میں عوام کی جانب سے اپنے حق رائے دہی کیلئے گھروں سے باہر نہ نکلنے کی وجوہات کیا ہیں؟، ہماری سیاسی جماعتیں کروڑوں روپے کی انتخابی سرگرمیوں کے باوجود عوام کو پولنگ اسٹیشنز تک لانے میں ناکام کیوں رہتی ہیں؟ جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں عوام مکمل جوش و خروش کے ساتھ اپنے اس بنیادی جمہوری حق کواستعمال کرتے ہیں۔
ان سوالات کے پیچھے پاکستان میں انتخابی مہم اور انتخابات کے دوران ہونے والے خون ریز فسادات کی ایک طویل کہانی ہے، جس کیلئے ایک علیحدہ مضمون درکار ہے۔
ایک جمہوری ملک کے ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے یہ ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ الیکشن کے روز ہم جمہوری عمل میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے حق رائے دہی استعمال کریں۔ کیونکہ ہر شہری کا ووٹ قوم کی امانت ہے، ہر ووٹ اس بات کا تعین کرتا ہے کہ صوبے یا وفاق میں اگلے 5 سالوں کیلئے ایسے نمائندگان کو بھیجا جائے جنہیں ذاتی مفادات سے زیادہ عوامی مفادات عزیز ہوں۔
لیکن ہم اپنی اس اہم ذمہ داری سے چشم پوشی کرتے ہوئے پولنگ کے دن کو گھروں میں بیٹھ کر غیر اہم کاموں میں صرف کردیتے ہیں اور جب کرپٹ، بدعنوان اور جرائم پیشہ امیدوار ایم این اے یا ایم پی اے بن کر ہمارے سروں پر مسلط ہوتے ہیں تو پھر ہمارا انہیں غلط کہنے کا بھی کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔
ووٹر ٹرن آؤٹ میں اضافے کیلئے عوام کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی کہ وہ اس حوالے سے کوئی ایسی قانون سازی کرے جس سے یہ مسئلہ ہمیشہ کیلئے حل ہوسکے۔
انتخابی مہم کے دوران سیاسی جماعتوں کے نمائندے جہاں بڑے بڑے دعوے اور وعدے کرتے دکھائی دیتے ہیں، وہیں وہ مخالف امیدوار کو ضمانت ضبط ہونے کی دھمکی بھی دیتے ہیں۔ زرضمانت کیا ہے اور اس کے ضبط ہونے کے انتخابی نتائج پر اثرات؟ زرِضمانت بنیادی طور پر وہ طے شدہ رقم ہے جو کسی بھی امیدوار کو انتخابات میں حصہ لینے کے بطور ضمانت الیکشن کمیشن میں جمع کروانی ہوتی ہے، انتخاب ہارنے کی صورت میں یہ رقم بحق سرکار ضبط ہوجاتی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے قواعد و ضوابط کے مطابق کسی بھی قومی یا صوبائی حلقے کے انتخاب میں حصہ لینے کیلئے ہر امیدوار کو قومی خزانے میں زرضمانت کے طور پر 30 ہزار روپے جمع کروانا لازم ہے، جبکہ بلدیاتی انتخابات میں ضمانت کی رقم کم رکھی گئی ہے۔
اس کے علاوہ انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوار کیلئے مجموعی ووٹوں کا ایک چوتھائی یعنی 25 فیصد ووٹ حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا، بصورت دیگر اس امیدوار کی ضمانت ضبط ہوجائے گی۔
جون 16 کو کراچی کے حلقہ این اے 240 میں ہونیوالے ضمنی انتخاب میں بھی ٹرن آؤٹ انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کامیاب امیدوار سمیت تمام امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوئیں لیکن این اے 240 سے پہلے ایک نظر 2018 میں ہونیوالے عام انتخابات پر ڈالتے ہیں جس میں قومی اسمبلی کے 270 حلقوں میں 2870 امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوئی تھیں۔
جن امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوئیں ان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور موجودہ وزیراعظم شہباز شریف، پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت مختلف جماعتوں کے سربراہان بھی شامل تھے جبکہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے متعدد رہنما جیتنے کے باجود اپنی ضمانت ضبط کروابیٹھے۔
این اے 240 میں ہونیوالے ضمنی انتخاب میں 25 امیدواروں نے حصہ لیا۔ ایم کیو ایم پاکستان اور تحریک لبیک پاکستان کے امیدواروں کے درمیان آخر تک کانٹے دار مقابلہ ہوا اور آخری پولنگ اسٹیشن کے نتائج آنے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار ابوبکر صرف 64 ووٹوں سے فاتح قرار پائے، لیکن ووٹر ٹرن آؤٹ نہ ہونے کی وجہ سے سب کی ضمانتیں ضبط ہوئیں۔
اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 29 ہزار855 ہے لیکن صرف 44 ہزار 388 افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، جن میں 71 فیصد مرد اور 29 فیصد عورتیں شامل تھی۔ مجموعی طور پر اس حلقے میں ووٹنگ کی شرح محض 8.38 فیصد رہی اور الیکشن کمیشن کے قواعد کے مطابق ضمنی انتخاب جیتنے والے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار بھی 25 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں ناکامی پر اپنی ضمانت ضبط کروا بیٹھے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار نے 24.6 فیصد یعنی 10 ہزار 683 ووٹ حاصل کیے اور دوسرے نمبر پر آنے والے ٹی ایل پی کے امیدوار شہزاد شہباز نے 23.9 فیصد یعنی 10 ہزار 619 ووٹ حاصل کیے جبکہ مہاجر قومی موومنٹ کے رفیع الدین فیصل 8 ہزار 383 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔
اس حوالے سے جب ہم نے این اے 240 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار ابوبکر سے ووٹر ٹرن آؤٹ سے متعلق سوال کیا تو انہوں کہا کہ اول تو یہ ضمنی انتخاب چھٹی والے دن نہیں رکھا گیا اور انڈسٹریل ایریا ہونے کی وجہ سے یہاں کی 80 فیصد سے زائد آبادی فیکٹریوں میں ملازمت کرتی ہے یا پھر اپنا کاروبار کرتی ہے اور اس وقت معاشی حالات ایسے نہیں کہ کوئی بھی شخص ووٹ ڈالنے کیلئے کام کی چھٹی کرے البتہ سندھ حکومت کے ملازمین کو چھٹی دی گئی جو اس حلقے میں صرف 5 فیصد ہیں۔
ایم کیو ایم کے امیدوار نے ووٹر ٹرن آؤٹ کی دوسری وجہ سیکیورٹی مسائل کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ 12 بجے کے بعد حلقے میں افراتفری شروع ہوگئی تھی اور بہت سے پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامہ آرائی ہوئی جو آن ریکارڈ ہے، جبکہ پولنگ کے دوران لاء اینڈ آرڈر کے حوالے سے کوئی انتطامات نہیں کیے گئے، ہر پولنگ اسٹیشن میں ایک دو پولیس والے یونیفارم میں موجود تھے اور سب جانتے ہیں عوام کے اندر پولیس کا کتنا خوف موجود ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی انتخاب کو کالعدم قرار دینا اتنا آسان نہیں ہوتا کیونکہ ایک انتخاب میں ہر امیدوار دو سے تین ہفتوں تک انتخابی مہم چلاتا ہے، جس پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کیلئے بھی بار بار انتخابات کروانا آسان نہیں ہوتا، کیونکہ اس پر سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیدوار شہزادہ شہباز نے بھی عوام کے گھروں سے نہ نکلنے کی بنیادی وجہ ‘ورکنگ ڈے’ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں کی زیادہ تر آبادی مڈل کلاس ہے اور غربت کی وجہ سے کوئی ووٹ ڈالنے کیلئے چھٹی نہیں کرسکتا، اس کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں نے ماحول بھی خراب کیا ہوا تھا اور لوگ ڈر گئے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست بھی دی تھی لیکن وہ منظور نہیں کی گئی جبکہ ہمارے پاس تمام ثبوت موجود ہیں اور ہم اس معاملے کو الیکشن ٹریبونل میں لے کر جائیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پورے پلان کے تحت ہمیں ہروایا گیا ہے اور ایم کیو ایم نے کرین کی مہر کے اوپر ٹھپے لگائے تاکہ ہمارے ووٹ مسترد ہوسکیں جبکہ درجنوں پولنگ اسٹیشن سے ہمارے ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا اور ہمیں نتیجہ تک نہیں دیا گیا۔
پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے امیدوار شبیر قائم خانی کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخاب میں ویسے بھی کم لوگ باہر نکلتے ہیں لیکن یہاں تعداد کچھ زیادہ ہی کم ہوگئی، حالانکہ میں نے خود الیکشن کمیشن میں درخواست دی تھی کہ اس حلقے میں زیادہ تر فیکٹریوں میں کام کرنیوالے لوگ رہتے ہیں لہٰذا اس انتخاب کو چھٹی والے دن کروایا جائے لیکن ہماری درخواست نہیں سنی گئی اور کہا گیا کہ دن کم رہ گئے ہیں اس لئے اب ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کم ٹرن آؤٹ کا کریڈٹ تو کوئی بھی لے سکتا ہے کہ ایم کیو ایم لندن یا پھر پی ٹی آئی والے یہ کہیں کہ ہم نے بائیکاٹ کیا تو اس لئے لوگ بھی باہر نہیں نکلے جبکہ اس کے علاوہ اس دن گرمی بھی بہت تھی۔
شبیر قائم خانی نے الزام عائد کیا کہ 3 بجے کے بعد معاملات بھی خراب ہونا شروع ہوگئے تھے، ٹی ایل پی والوں نے فائرنگ شروع کردی، ایم کیو ایم والے بیلٹ باکس لے کر بھاگ گئے جس کی وجہ سے ووٹر خوفزدہ ہوگیا جب کہ ہمارے آفس پر بھی حملہ کیا گیا، چیئرمین مصطفیٰ کمال کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی اور ہمارا کارکن بھی شہید کیا گیا۔
ضمانت ضبط ہونے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہاں تو جیتنے والے نے بھی 10 ہزار 500 ووٹ لئے ہیں اور مجھے پتہ چلا کہ ان کی ضمانت بھی ضبط ہوگئی ہے تو ہارنے والے امیدوار کو تو چھوڑیں اور ویسے بھی جو لوگ کراچی میں کلین سوئپ کرتے تھے اور لاکھوں ووٹ لے جاتے تھے آج وہ 10 ہزار ووٹ لے کر جیت رہے ہیں جبکہ اس حلقے سے انہوں نے پچھلی بار 61 ہزار سے زائد ووٹ لئے تھے۔
ضمنی انتخاب 2022ء
رجسٹرڈ ووٹ؛ 5 لاکھ 29 ہزار 855
ووٹ کاسٹ: 44 ہزار 388۔ 8.38 فیصد
مرد: 31 ہزار 677 ۔ 71.36 فیصد
خواتین : 12 ہزار 711 ۔ 28.63 فیصد
ایم کیو ایم : 10ہزار 683 ۔ 24.06 فیصد
ٹی ایل پی: شہزادہ شہباز 10 ہزار 619 ۔ 23.90 فیصد
مہاجر قومی موومنٹ: رفیع الدین فیصل 8 ہزار 383
پی پی پی : ناصر رحیم لودھی 5248
پی ایس پی : شبیر قائم خانی 4797
عام انتخابات 2018ء
ایم کیو ایم: اقبال محمد علی خان 61 ہزار 165
ٹی ایل پی : محمد آصف 30 ہزار 535
پی ٹی آئی : فرخ منظور 29 ہزار 941
ایم ایم اے : عبدالجمیل خان 19 ہزار 323
پی ایس پی: سید آصف حسنین 6 ہزار 661
ایم کیو ایم حقیقی : آفاق شفقت 14 ہزار 376
پاکستان پیپلز پہارٹی: محمد فیروز 7 ہزار 586
رجسٹرڈ ووٹ: 4 لاکھ 75 ہزار 523
ٹوٹل ووٹ کاسٹ: ایک لاکھ 74 ہزار 962
امیدوار: 16
اب ایک بار پھر ملک بھر میں سیاسی گہما گہمی ہے، پنجاب اسمبلی کے 20 حلقوں اور این اے 245 پر ضمنی انتخاب ہونے والا ہے جبکہ سندھ میں بھی دوسرے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کیلئے کراچی اور حیدر آباد کے 16 اضلاع میں پولنگ 24 جولائی کو ہوگی، دیکھتے ہیں کہ اس بار پولنگ ٹرن آؤٹ کیا رہتا ہے اور کتنے امیدوار اپنی ضمانتیں ضبط کرواتے ہیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/Rg8Tofu
Adam Harry: India transgender pilot's long fight to fly
from BBC News - World https://ift.tt/qMzYSBC
Sri Lanka: Is a push for organic behind the country's unrest?
from BBC News - World https://ift.tt/TeRfDIv
Mexican drugs lord Rafael Caro Quintero arrested - reports
from BBC News - World https://ift.tt/xoqvpaf
Saudi Arabia: Biden raised Khashoggi murder with crown prince
from BBC News - World https://ift.tt/68JqIB2
آئین توڑنے والوں کو قیمت ادا کرنی چاہئے، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 6 کی کارروائی اپنی جگہ قائم ہے، جنہوں نے آئین توڑا انہیں قیمت ادا کرنی چاہئے۔
سماء کے پروگرام میرے سوال میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں لکھا ہے کہ آئین کی خلاف ورزیاں ہوئی ہیں، وہ حقیقت ہے، اس کی روشنی میں آرٹیکل 6 کی کارروائی اپنی جگہ قائم ہے، اس میں کوئی شک و شبہ نہیں۔
آئین کی خلاف ورزی پر آئین کے مطابق فیصلہ کرنا پارلیمنٹ کا استحقاق ہے، جس پر بحث ہوسکتی ہے، جس طرح آئین کی پامالی ہوئی ہے، ان لوگوں کو کوئی تو قیمت ادا کرنی چاہئے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/EUCecGK
موٹر وے پولیس کی بروقت مدد، بس میں سوار خاتون نے بچی کو جنم دیدیا
موٹر وے پر بس میں سوار خاتون نے موٹر پولیس کی بروقت مدد کے باعث بچی کو بخیر و عافت جنم دیدیا۔ بس میں سوار شوہر نے خاتون کو درد زہ (لیبر پین) ہونے پر 130 پر موٹر وے پولیس کو کال کرکے مدد کیلئے بلایا تھا۔
یوٹیوب پر 15 جولائی کو ایک ویڈیو اپ لوڈ کی گئی ہے، جس میں ایک شخص کو نومولود بچی کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔
نومولود بچی کے والد کا کہنا ہے کہ اچانک مظفر گڑھ جانے کی تیاری ہوگئی جس پر وہ اور ان کی حاملہ اہلیہ بس کے ذریعے گاؤں جانے کیلئے نکل پڑے۔
شوہر کا کہنا ہے کہ بیوی کی ڈیلیوری میں کچھ وقت تھا تاہم راستے میں ہی اسے بس میں درد زہ (لیبر پین) شروع ہوگئے، جس پر اس نے موٹر وے پولیس کی ہیلپ لائن 130 پر کال کی۔
رپورٹ کے مطابق موٹر وے پولیس نے سعید آباد کے قریب مسافر بس کو روک کر متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر کو اپنی پیٹرولنگ کار میں تعلقہ اسپتال سعید آباد منتقل کیا، وقت پر اسپتال پہنچنے کے باعث بچی کی پیدائش بخیر و عافیت ہوگئی۔
موٹر وے پولیس کی جانب سے بروقت اقدام اور بچی کی بحفاظت پیدائش پر والد نے موٹر وے پولیس کا شکریہ ادا کیا، خاتون اور بچی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/UAr21nm
وزیراعظم شہبازشریف کا سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ٹیلیفونک رابطہ
وزیراعظم شہبازشریف نے سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔
ترجمان وزیراعظم ہاوس کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے چوہدری نثار کے بھانجے کیپٹن نعمان کی وفات پر اظہارتعزیت کیا اور مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کیلئے صبرجمیل کی دعا کی۔
چوہدری نثارنے ہمدردی اور تعزیت کے اظہار پر وزیراعظم کاشکریہ اداکیا۔ کیپٹن نعمان عیدالاضحیٰ سے قبل چک بیلی روڈپرٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔
اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف تین روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے۔ وزیراعظم قیام کے دوران ن لیگ کے رہنماوں سے ملاقاتیں کریں گے۔ کل وفاقی وزراء کو بھی لاہور طلب کرلیا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/6KgRQSX
Ukraine round-up: Deadly attack 'act of terrorism' - Zelensky
from BBC News - World https://ift.tt/O89upmU
Ivana Trump, Donald Trump's first wife, dies at 73
from BBC News - World https://ift.tt/EqkSLBT
پیزا ڈیلیوری بوائے کیساتھ زیادتی کے ملزمان کو گرفتار کرلیا،آئی جی
آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان کا کہنا ہے کہ کورال میں پیزا ڈیلیوری بوائے کے ساتھ زیادتی کرنے والے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ تھانہ کورال کی حدود میں پیزا ڈیلیوری کرنے والے نوجوان کے ساتھ زیادتی کے ملزمان کو کم وقت میں گرفتار کر لیا جبکہ ایف نائن پارک میں نوجوان کو ہلاک کرنے والے ملزم کا ساتھی پولیس مقابلے میں مارا گیاہے۔
ڈاکٹر اکبر ناصر خان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا تو ملزمان نے فائرنگ شروع کر دی۔ملزم کے دیگر 3 ساتھی دہشتگردی سمیت دیگر مقدمات میں مطلوب ہیں۔
آئی جی اسلام آباد کے مطابق ملزمان نے ایف نائن پارک میں ڈکیتی کے دوران نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔
ڈاکٹر اکبر ناصر خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 50 دنوں میں پولیس نے تاریخی کام کیئے ہیں۔ داخلی خارجی راستوں کو کیمرہ سسٹم سے مانیٹر کیا جائے گا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/QNItDeL
پنجاب کے 20 صوبائی حلقوں میں ضمنی انتخاب کیلئے قواعد و ضوابط جاری
پنجاب حکومت نے ضمنی انتخابات کے انعقاد کیلئے قواعد و ضوابط جاری کردیئے، 14 اضلاع کے 20 حلقوں میں پُرامن انتخابات کیلئے پولیس کے 52 ہزار سے زائد اہلکار و افسران ڈیوٹی دیں گے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ اسکیم بھی جاری کردی۔
ضابطۂ اخلاق کے مطابق 17 جولائی کو پنجاب پوليس کے 52 ہزار اہلکار و افسران 14 اضلاع کے 20 حلقوں کے 3 ہزار 100 سے زائد پولنگ اسٹیشنز پر فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائیں گے۔
حکومت کے مطابق پولیس کی سیکیورٹی میں انتخابی سامان کی پولنگ اسٹیشنز پر فراہمی یقینی بنانے کیساتھ بیلٹ باکسز کی ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں منتقلی اور نتائج کے اعلان تک مکمل سیکیورٹی دی جائے گی۔
انتخابی ضابطۂ اخلاق پر 100 فیصد عملدرآمد اور لڑائی جھگڑے کے واقعات روکنے کیلئے امیدواروں اور ان کے حمایتیوں سے بلا تفریق ضمانتی مچلکے لئے جائیں گے۔
حکومت کی جانب سے جاری قواعد کے مطابق نجی گارڈز، ہوائی فائرنگ، اسلحہ کی نمائش، مخالفین کے کیمپس اور بینرز اکھاڑنے پر پابندی ہوگی جبکہ واقعات میں ملوث افراد کیخلاف بلاامتیاز قانون کارروائی کی جائے گی۔
ضابطۂ اخلاق کے مطابق ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کيلئے ریزرو فورس اور اینٹی رائٹس فورس کے جوان الرٹ رکھے جائیں گے جبکہ انتخابات کی سینٹرل پولیس آفس اور ضلعی سطح پر کنٹرول روم میں مانیٹرنگ کی جائے گی۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اسمبلی کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات کی حتمی پولنگ اسکیم جاری کردی جہاں مجموعی طور پر 45 لاکھ 79 ہزار 898 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخاب والے حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز میں 24 لاکھ 60 ہزار 206 مرد، 21 لاکھ 19 ہزار 692 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔
ای سی پی کے مطابق 20 حلقوں کیلئے 3 ہزار 131 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں، مردانہ پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 731 جبکہ خواتین کیلئے 700 پولنگ اسٹيشن ہوں گے مشترکہ پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 1700 ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان 20 حلقوں میں پولنگ بوتھ کی تعداد 9 ہزار 562 ہے، مجموعی طور پر 1900 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیئے گئے ہیں، جن میں سے 696 کو انتہائی حساس قرار ديا گيا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق لاہور اور ملتان کے حلقے انتہائی حساس اضلاع ميں شامل ہيں جبکہ لاہورکے تمام پولنگ اسٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/1xmKi56
Main Post
Former US President Bill Clinton admitted to hospital with fever
The 42nd president is at a Washington DC hospital, and is in "good spirits", according to a spokesman. from BBC News https://ift...
-
Footage posted to social media shows chaotic scenes in Senegal's capital, Dakar. from BBC News https://ift.tt/ljU418B
-
Man seen climbing Eiffel Tower above Olympic rings from BBC News https://ift.tt/fH3G1PU
-
Three men were seen carrying five suitcases and two large black bags from Samaa Digital http://bit.ly/2GPMpde