جنہوں نے انصاف کا بے مثال نظام بنایا، مثالی فلاحی ریاست قائم کی، 22 لاکھ مربع میل رقبے پر حکومت کی، فاتح بيت المقدس جن کے نام پر اور جو خلیفہ دوئم رہے، جی ہاں حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ ( Hazrat Umar Farooq ) کا يوم شہادت آج عقیدت و احترام کے ساتھ منايا جا رہا ہے۔
اسلامی سال کا پہلا دن یکم محرم الحرام خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یوم شہادت ہے۔
حضرت عمر نے نبوت کے چھٹے سال اسلام قبول کیا، حضرت عمر کی خلافت 10 سال 6 ماہ 10 دن تک قائم رہی۔ قیصر و کسرٰی کا خاتمہ حضرت عمر کے دور میں ہوا، جنہوں نے انصاف کا بے مثال نظام قائم کیا۔
محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کے انتہائی قریبی رفیق امیر المومنین سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ واقعہ فیل کے تیرہ سال بعد مکہ میں پیدا ہوئے۔
نبوت کے چھٹے سال تینتیس برس کی عمر میں اسلام قبول کیا۔ مکہ میں سات سال، اور مدینے میں دس سال نبی مہربان کے قریبی رفیق رہے اور تمام غزوات نبوی میں شریک ہوئے۔
حضرت عمر ابن خطاب کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا، جس راستے سے عمر گزرتا ہے شیطان وہ راستہ چھوڑدیتا ہے، حضرت عمر کی زبان پر خدا نے حق جاری کردیا ہے، میرے بعد ابو بکر و عمر کی اقتداء کرنا میرے بعد اگر کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر ہوتا۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ نے دس سال چھ ماہ دس دن تک بائیس لاکھ مربع میل تک اسلامی خلافت قائم کی۔ قیصرو کسرٰی دنیا کی دو بڑی سلطنتوں کا خاتمہ حضرت عمر کے دور میں ہوا۔
فاروق اعظم فاتح بیت المقدس ہوئے۔ آپ کی مسلسل فتوحات سے اہل باطل گھبراگئے تھے۔
ایک مجوسی فیروز ابولولو کے حملے سے یکم محرم تئیس ہجری مدینہ میں شہادت پائی۔ آپ کی تدفین آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ اقدس میں ہوئی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/NULgcBC
No comments:
Post a Comment