وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے وکلاء، سائیلین، میڈیا اور عوام کی حصول انصاف کی توقعات کو دھچکا لگا۔
ٹویٹر پیغام میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی رولنگ کیس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدلیہ کی ساکھ کا تقاضا اور قرین انصاف یہی تھا کہ فل کورٹ تشکیل دیا جاتا تاکہ انصاف نہ صرف ہوتا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آتا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئین نے ریاستی اختیار پارلیمنٹ، انتظامیہ اور عدلیہ کو تفویض کئے ہیں۔ آئین نے سب اداروں کو متعین حدود میں کام کرنے کا پابند کیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی ادارہ کسی دوسرے کے اختیار میں مداخلت نہیں کرسکتا۔ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دیتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب مقرر کردیا۔
سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے دوران اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کرنے کی رولنگ کو کالعدم قرار دے دیا۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے 11 صفحات پر مشتمل فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز شریف کا وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے حلف غیر آئینی تھا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/Y9Tz0VX
No comments:
Post a Comment