تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد ایک غیر فطری الائنس ہے جو بکھرتا دکھائی دے رہا ہے، اور اس کی شروعات آج رات سے ہوچکی ہے۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج ایگزیکٹو نے عدلیہ پر حملہ کیا، جج صاحبان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے بردباری اور تحمل سے ان کی بدتمیزی کو برداشت کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہوں نے فل کورٹ کی درخواست دی، اور اتنے اہم معاملے کے موقع پر اٹارنی جنرل ملک سے باہر چلے گئے، اگر انہیں بینچ پر اعتراض تھا تو دلائل کیوں دیتے رہے، انہیں اعتراض تھا تو لاہور میں دلائل کیوں دیئے۔
نائب صدر پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انہیں کوئی غرض نہیں کہ ملک کس صورتحال کی طرف جا رہا ہے، کراچی اور سندھ ڈوبا ہوا ہے بلاول یہاں پریس کانفرنس کر رہے ہیں، کوئی تو ہوش کے ناخن لو، آپ وزیرخارجہ بنے ہوئے ہیں اور 10 ، 10 دن اپنے آفس میں نہیں بیٹھتے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیرخارجہ میں اعتماد و ربط کا رشتہ یہ ہے کہ انہوں نے لابی کرنے کے لئے طارق فاطمی کو واشنگٹن بھیجا ہوا ہے، جب کہ بلاول زرداری اس سے لاعلم ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ان جماعتوں میں کوئی ربط اور مماثلت نہیں، نہ ان کا منشور ایک ہے نہ ہی نظریہ، نہ جھنڈا ایک نہ نشان ایک، اور نہ ہی ان کی منزل ایک ہے، ان پر عمران خان کا خوف اتنا طاری ہے کہ یہ سب بھول گئے، یہ ایک غیر فطری الائنس ہے جو بکھرتا دکھائی دے رہاہے، اور اس کی شروعات آج رات سے ہوچکی ہے۔
علی زیدی
سابق وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ جمہوری نظام میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی ملک کی حکومت اپنی اعلیٰ ترین عدلیہ کا بائیکاٹ کرنے جارہی ہے۔
علی زیدی نے کہا کہ بلاول زرداری پہلے بھی ایک بیوقوفی والا بیان دے چکے ہیں جب انہوں نے او آئی سی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا ہم یہ کانفرنس نہیں ہونے دیں گے، لیکن جیسے ہی فون آیا تو الف کی طرح سیدھے ہوگئے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس پر تنقید بھی کی جارہی ہے اور اس کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا جارہا ہے، مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس شروع کرتے ہی کہا کہ ہم اس بینچ کو نہیں مانتے کیوں کہ یہ بینچ فوج نے بنایا ہے، اور بعد میں کہا چیف جسٹس نے بنایا ہے، سپریم کورٹ کو ان تمام چوروں کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/mubdXN8
No comments:
Post a Comment