معاشرے میں عدم برداشت بڑھتا جارہا ہے،ماہرین

ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشرے میں عدم برداشت اور ذہنی دباو بڑھتا جا رہا ہے۔ اس وقت صرف اسکول جانے والے بچوں پر کوئی ذہنی دباو نہیں ہے۔

پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کی دو روزہ کراچی کانفرنس کے اختتامی سیشن میں “معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت” پرمذاکرے کا انعقاد کیا گیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ادیب اور محقق پروفیسر پیرزادہ قاسم کا کہنا تھا کہ معاشرے میں عدم برداشت اور ذہنی دباو بڑھتا جا رہا ہے مگر تعلیم پر ایک اعشاریہ چھ فیصد اور صحت پر اس سے بھی کم خرچ کیا جا رہا ہے۔

جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمان نے کہا پیٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے سبب شہری ذہنی دباو کا شکار ہو رہے ہیں اور اسی وجہ سے معاشرے میں عدم برداشت بڑھ رہا ہے، سیاسی رہنماوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کریں لیکن سیاسی قائدین ہی اپنے کارکنوں کو تشدد پر اُبھارتے ہیں۔

سینئر صحافی مظہر عباس کا کہنا تھا معاشرے میں برداشت کا کلچر گھراور محلے سے پروان چڑھتا ہے لیکن ہم نے محلہ کلچر ہی ختم کردیا، معاشرے میں تعلیمی ادارے اور اساتذہ کا کردار ختم ہو گیا ہے، ہمارے ہاں تعلیم کو دہلیز تک پہنچانے کے بجائے تعلیمی ادارے دہلیز تک پہنچا دیے ہیں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیما کراچی کے صدر ڈاکٹر عبد اللہ متقی نے کہا پیما کی کراچی کانفرنس ہر دو سال بعد منعقد ہوتی ہے لیکن اس بار یہ کورونا وبا کی وجہ سے چار سال بعد منعقد ہوئی ہے۔

کانفرنس سے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہورکے وائس چانسلر پروفیسر جاوید اکرم، ہیلتھ سروسز اکیڈمی اسلام آباد کے وائس چانسلر پروفیسر شہزاد علی خان، گیٹس فارما کے منیجنگ ڈائریکٹر خالد محمود، پاکستان میڈیکل کمیشن کے صدر ڈاکٹر ارشد تقی، ڈیجیٹل ہیلتھ ایکسپرٹ ڈاکٹر ذکی الدین احمد اور سندھ میں عالمی ادارہ صحت کی نمائندہ ڈاکٹر سارہ سلمان نے بھی خطاب کیا۔

طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی، سیوریج کے بوسیدہ نظام اور بہترغذائی پروگرام نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان میں ہیضے اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے اب بھی اموات ہورہی ہیں۔

ان بیماریوں کے علاج کے لیے بڑے اسپتالوں پر اربوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اسپتالوں پر بیماریوں اور محکمہ صحت پر معاشی بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔

کانفرنس میں ایک ہزار سے زائد ہیلتھ ایکسپرٹس، وائس چانسلرز، پروفیسرز، سینئر اور جونئیر ڈاکٹرز سمیت میڈیکل کے شعبے سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/wgQykRW

No comments:

Post a Comment

Main Post

Farmers seen fleeing Nebraska wildfire during harvest

Video shows tractors being overwhelmed by tall plumes of smoke as firefighters battled the blaze. from BBC News https://ift.tt/7hzLEgx