مسلم لیگ قرارداد پاکستان پیش کرنے پر کیوں مجبورہوئی؟

تئیس مارچ انیس سو چالیس کو لاہور کے منٹوپارک میں آل انڈیا مسلم لیگ کا تین روزہ اجلاس ہوا جس کے آخر میں قرارداد پاکستان منظورکی گئی۔ مسلم لیگ نے 7 برس کے اندر ہی مسلمانوں کے لیے الگ وطن کا مطالبہ تسلیم کروا لیا۔

تحریک خلافت کے بعد  ہندوستان میں ہندو مسلم فسادات کی آگ بھڑک اٹھی۔ شدھی اور سنگٹھن تحریکوں نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔ شدھی تحریک کا مقصد پسماندہ مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانا جبکہ سنگٹھن تحریک کا مقصد ہندووں کی منظم جنگجو فورس تیار کر کے مسلمانوں سے جنگ کرنا تھا۔

برطانوی حکومت نے ہندوستان سے اپنا بوریا بستر گول کرنے کا منصوبہ بنایا تو اقتدار کی ہندوستانی عوام کو منتقلی کے پہلے مرحلے میں 37/1936 کے دوران ہندوستان کی تاریخ میں پہلے عام انتخابات ہوئے جن میں کانگریس کو نمایاں کامیابی ملی۔

برسر اقتدار آتے ہی کانگریس کی ہندونواز ذہنیت کھل کر سامنے آگئی اور مسلمانوں پر نہ صرف سرکاری ملازمتوں کے دروازے بند ہوگئے بلکہ کاروبار پر بھی بنئے کا قبضہ ہوگیا۔

اردو کی جگہ ہندی قومی زبان بن گئی ، ملک بھر میں گائے ذبح کرنے پرپابندی لگا دی گئی، کانگریس نے اپنے ترنگے کو قومی پرچم کا درجہ دے دیا جبکہ سکولوں میں مسلمان طلبہ کو وندے مارترم پڑھنے پر مجبور کیا جانے لگا۔

اس کے بعد مسلمانوں  کے پاس علیحدہ وطن کے مطالبے کے سوا کوئی راستہ نہ بچا اور بالاآخر 23 مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک میں مسلم لیگ کے تین روزہ اجلاس کے اختتام پریہ تاریخی قرارداد منظور کی گئی جسے ہندو پریس نے خود ہی قرارداد پاکستان کے نام سے مشہور کردیا۔



from SAMAA https://ift.tt/yriqw8x

No comments:

Post a Comment

Main Post

Don't complain about use of New Zealand's Māori name, MPs told

It comes after the deputy prime minister tried to ban lawmakers from calling the country Aotearoa in parliament. from BBC News https://ift...