دُنيا کا سب سے بڑا ہوائی جہاز انتونوف اے اين ٹو ٹو فائيو روس يوکرين جنگ کی بھينٹ چڑھ گيا۔
يوکرينی وزارت خارجہ کے مطابق دارالحکومت کيف کے نزديک ايئرفيلڈ ميں کھڑے ديوقامت ايئربس کو روسی فوجيوں نے تباہ کيا۔
انٹونوف ہوائی کمپنی کا بنایا ہوا اے این 225 کا نام مریا جس کا یوکرینی زبان میں مطلب خواب تھا۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا اور اپنی نوعیت کا واحد طیارہ تھا۔
يوکرينی وزارت خارجہ کے ايک عہديدار نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا روس نے جہاز تو تباہ کرديا مگر يوکرينی عوام کے جمہوری آزاد اور مضبوط رياست قائم کرنے کے خواب کو تباہ نہيں کرسکتا۔
يوکرينی وزارت دفاع نے بھی روسی فوجيوں کی جانب سے دُنيا کے سب سے بڑے جہازکو تباہ کرنے کی تصديق کرتے ہوئے عزم کيا کہ اِسے روس کے خرچے پر ہی دوبارہ تيار کيا جائے گا جس کی لاگت کم از کم 3 ارب ڈالر بنتی ہے۔
روس بمقابلہ يوکرين: دونوں ملکوں کی عسکری قوت کا جائزہ
روس اور يوکرين ميں تلخيوں کی تاريخ
سویت یونین میں انٹونوف ڈیزائن بیورو کا تیار کردہ یہ عظیم الجثہ طیارہ 6 انجنوں کی مدد سے چلتا تھا۔ بغیر کارگو اور ایندھن کے اس کا وزن 175 ٹن تھا۔
سنہ 1988 میں مکمل کیے جانے والے اس طیارے کی لمبائی 84 میٹر تھی اور 18.1 میٹر اونچے اس طیارے کے بارے میں اس کی کمپنی انٹونوف ایئرلائنز کے مطابق یہ طیارہ 242 عالمی ریکارڈز کا مالک تھا۔
یہ طیارہ گزشتہ برس جون میں کراچی ایئرپورٹ پر اترا تھا جہاں تقریباً 21 گھنٹے گزارنے کے بعد اس نے برطانیہ کی رائل ائیر فورس (آر اے ایف) کے اڈے کی طرف جانے کے لیے اڑان بھری تھی۔
سنہ 2020 میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث اگست میں کمپنی نے اے این 225 کی فلائٹس کو عارضی طور پر بند کر دیا تھا تاہم اس سے قبل اس طیارے نے مختلف ممالک میں کورونا وائرس کے حوالے سے امدادی سامان پہنچانے کے لیے کئی پروازیں کی تھیں۔
from SAMAA https://ift.tt/12rPlDU
No comments:
Post a Comment