وزيراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہندوتوا نظريہ کے باعث اس وقت بھارت خوفناک حالات سے گزررہا ہے۔ بھارت کو سب سے زيادہ خطرہ اندر سے ہے۔
چين کی فودان يونيورسٹی کے ڈائریکٹرايرک لی کوانٹرويو میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھارت کا سيکولر جمہوری تشخص خطرے ميں پڑچکا ہے کیونکہ وہاں کروڑوں کی اقليت کو دوسرے درجے کی شہری بنادی گئی۔ انہوں ںے کہا کہ ہمارا بھارت کے ساتھ صرف کشميرپر تنازع ہے ہم چاہتے ہيں کشميريوں کو حق خوداراديت ديا جائے مگر بھارت ان کا استحصال کررہا ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ چاہتے ہيں جيسے ماضی ميں امريکا چين تعلقات ميں پاکستان نے اہم کردارادا کيا تھا پھر سے يہ کردارادا کريں۔ انہوں نے کہا کہ دنيا سرد جنگ نہيں چاہتی، ہينری کسنجرکے دور ميں پاکستان نے جس طرح امريکا چين تعلقات بہتربنانے ميں اہم کردارادا کيا چاہتے ہيں اس رقابت کوصحت مند مسابقت ميں بدل ديں۔
افغانستان کے سوال پروزيراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امريکيوں نے افغانستان کی تاريخ نہيں پڑھی ورنہ افغان جنگ کبھی نہ چھيڑتے انہيں تو یہ بھی معلوم نہ تھا کہ افغانستان ميں ان کے اہداف کيا تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت افغانستان شدید انسانی بحران میں ہے دنياکوآگے آنا ہوگا
عمران خان کا کہنا تھا کہ چين نے اپنے لوگوں کو غربت سے نکالا اور ہم بھی اپنے لوگوں کوغربت سے نکالنا چاہتے ہيں اس ليے جيو اکنامکس تعلقات کے استحکام پرتوجہ مرکوز ہے۔
انہوں نے کہا کہ امريکا کے مقابلے ميں پاکستان کے تعلقات چين سے زيادہ بہتر ہيں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اقتدارميں ہوں نہ ہوں چين سے گہرے تعلقات ہميشہ رہیں گے۔
from SAMAA https://ift.tt/BA7Gv5Q
No comments:
Post a Comment