قومی احتساب بیورو نیب راولپنڈی نےبرطانیہ سے ریکور ہونے والی رقم کی بحریہ ٹائون سے غیرقانونی سیٹلمنٹ کے کیس میں سابق مشیر احتساب مرزا شہزاد اکبر کو 22 مئی کو طلب کر لیا ۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے برطانیہ سے آئی رقوم اور بحریہ ٹاؤن سے سیٹلمنٹ کے بدلے حاصل کی گئی القادر ٹرسٹ کی تفصیل بھی جاری کر تے ہوئےتحریک انصاف دور کے مشیر احتساب شہزاد اکبرکو پیربائیس مئی کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کردیا ہے ۔
نیب کا مؤقف ہے کہ شہزاد اکبر نے پہلے سے دستخط شدہ ڈیڈ کی کابینہ سے منظوری لیتے ہوئے وفاقی کابینہ سے حقائق چھپائے، شہزاد اکبر نے عمران خان کی معاونت سے سب کیا۔
نیب کے مطابق پچیس نومبر دو ہزارانیس کو تئیس ارب تینتیس کروڑ چھہتر لاکھ کی رقم پاکستان آئی، چھبیس نومبر دو ہزارانیس کو تین ارب ننانوے کروڑکی رقم آئی، گیارہ مئی دو ہزار بائیس کوآٹھ ارب دو کروڑ سے زائدکی رقم آئی، رقم قومی خزانے کے بجائےبحریہ ٹاؤن کےواجبات میں سیٹل کی گئی۔
نیب کے مطابق اسی دوران القادر ٹرسٹ سے زمین بحریہ ٹاؤن سے سیٹلمنٹ کے بدلے لی گئی، جس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ القادرٹرسٹ میں ٹرسٹی ہیں۔
نیب کے مطابق ٹھوس مواد سامنے آنے پر ہی انکوائری کو انویسٹی گیشن میں بدلا گیا، عمران خان کو انکوائری رپورٹ دی جا چکی ہے ، شہزاد اکبر بھی شامل تفتیش ہوں اور انکوائری رپورٹ وصول کریں ۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/duXUxGL
No comments:
Post a Comment