پیپلزپارٹی کے چیئرمین اوروزیرخارجہ بلاول بھٹو نے بھی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس عدالت کوٹھیک نہیں کرسکتےتوکسی اورکوذمہ داری دیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں بلاول بھٹونے کہا کہ جسٹس اطہرمن اللہ کےنوٹ کیساتھ اب4ججزریکارڈپرہیں،اوریہ واضح ہےکہ چیف جسٹس کی رائے اقلیتی فیصلہ ہے،3ممبران کا فیصلہ اس کاغذکےقابل نہیں جس پرلکھاگیاہے۔
انہوں نے کہاچیف جسٹس کو غیرآئینی بینچ فکسنگ کوکالعدم کرنےکیلئےکارروائی کرنی چاہیے، اس سے ہی سپریم کورٹ کا وقار بحال ہوسکتا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا چیف جسٹس عدالت کوٹھیک نہیں کرسکتےتوکسی اورکوذمہ داری دیں۔
دریں اثنا پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول زیر صدارت ہوا،جس میں نیر بخاری، وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ ،شازیہ مری ،فراللہ بابر، فیصل کنڈی شریک اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ کا اکثریتی فیصلہ ہی نافذ العمل ہونا چاہیے،اکثریت پراقلیتی فیصلہ مسلط کرنا قانونی،اخلاقی اورسیاسی لحاظ سےدرست نہیں،موجودہ سیاسی بحران کی سب سےبڑی وجہ اکثریت کومستردکرکےاقلیتی فیصلےمسلط کرنا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق اقلیتی فیصلے پرنظرثانی کی ضرورت ہے،عدلیہ کاوقاراوراحترام کسی بھی صورت مجروح نہیں ہونا چاہیے،ضرورت اس بات کی ہےعدلیہ اپنےمتنازعہ فیصلوں کوفوری طورپرحل کرے۔
کور کمیٹی اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق صاف شفاف اورغیرجانبدارانتخابات کیلئےتمام اسمبلیوں کےانتخابات ایک ہی دن ہونےچاہیے،پیپلزپارٹی آئین کےمطابق وقت پرانتخابات چاہتی ہے،بحران کی کوئی وجہ نہیں بلکہ بہت ساری وجوہات ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق مذاکرات کے دروازے بند کرنا مسئلے کوئی حل نہیں، موجودہ سیاسی بحران کو مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے، پیپلزپارٹی اتحادی جماعتوں سےرابطےکرے گی اورتمام اتحادی جماعتوں سےمشاورت کرکےمشترکہ لائحہ عمل مرتب کیاجائےگا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/eL5XDSa
No comments:
Post a Comment