پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) ( PTI ) کے شعلہ بیان رہنما چوہدری فواد حسین ( Chaudhary Fawad Hussain ) کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی جانب سے مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر پہلے یہ اطلاع سامنے آئی کہ پولیس نے فواد چوہدری کو ان کے گھر سے گرفتار کیا ہے۔ فرخ حبیب نے مزید لکھا کہ امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔
رہنما تحریک انصاف کی جانب سے فواد چوہدری کو گرفتار کرنے والوں کی گاڑیوں کی ویڈیوز بھی ٹوئٹر پر شئیر کی گئیں، تاہم اب تک عمران خان کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
ایف آئی آر درج
موصول اطلاعات کے مطابق فواد چوہدری کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ تھانہ کوہسار میں گزشتہ رات 24 جنوری بروز منگل کو درج کروایا گیا۔
درج مقدمے کے مطابق ( ECP ) چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے خلاف بیان دینے پر فواد چوہدری کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ سیکریٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔
درج مقدمے میں کار سرکار اور دھمکی دینے کی دفعات شامل ہیں۔ درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق فواد چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی سی ہوگئی ہے، فواد چوہدری نےکہا حکومت میں شامل لوگوں کو ان کے گھر تک چھوڑ آئیں گے۔ فواد نے کہا کہ الیکشن کمیشن، ان کے ممبران اور خاندانوں کو وارن کرتے ہیں۔ فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمے میں 153اے ،124اے ،505 اور506 کی دفعات شامل ہیں۔
فواد چوہدری کے چھوٹے بھائی کا بیان
دوسری جانب فواد چوہدری کے چھوٹے بھائی فیصل حسین نے ٹویٹ کیا کہ ان کے بڑے بھائی سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین کو تھوڑی دیر قبل بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیوں میں نامعلوم افراد نے غیر قانونی طریقہ سے لاہور کے گھر سے اٹھایا ہے، اغوا کنندگان نے وارنٹ دکھائے ہیں نہ اپنی شناخت ظاہر کی۔
بعدازاں پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی فواد چوہدری کی گرفتاری کے دعوے کی توثیق کی گئی۔
علی زیدی
پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے بھی پارٹی کے سینیئر رہنما کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس ملک کو انتشار کی طرف دھکیلنے پر تلی ہوئی ہے۔
عمران خان کی گرفتاری کی اطلاعات
قبل ازیں پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے آج رات 2 بجے عمران خان کی گرفتاری کے خدشہ کا اظہار کیا گیا تھا جس کے بعد رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو بھی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’پاکستان ان قانون شکن قانون سازوں اور قانون نافذ کرنے والے کرپٹ افسران کے ہاتھوں لاقانونیت کا شکار ہو گیا ہے‘۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے عمران خان کی گرفتاری کے خدشہ کا اظہار کیا گیا تھا۔
ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ ’اطلاعات ہیں کہ کٹھ پتلی حکومت آج رات چئیرمین عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کرے گی‘۔ ٹوئٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ ’تحریک انصاف کے کارکنان اپنے لیڈر کی حفاظت کے لیے زمان پارک پہنچ رہے ہیں‘۔
فواد چوہدری کا بیان
قبل ازیں گزشتہ شب لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ موجودہ حکومت میں الیکشن کمیشن کی حیثیت صرف ایک منشی جیسی ہوگئی ہے، الیکشن کمیشن کو فون کیا جاتا ہے اور الیکشن کمشنر کلرک کی طرح اسی وقت سائن کرکے بھیج دیتا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ الیکش کمیشن کو ہدایت دی گئی کہ محسن نقوی نگران وزیراعلیٰ ہوگا اور وہ محسن نقوی کے نام پر دستخط کر دیتے ہیں، اگر آپ اتنے کمزور ہیں تو گھر جا کر بیٹھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو راتوں رات مائنس عمران خان کا خیال آجاتا ہے، سارے لوگ یہاں کھڑے ہیں، جس جس نے جیلوں میں ڈالنا ہے ڈال دے، بعد میں ہم بھی دیکھ لیں گے۔ فواد چوہدری کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کی ویڈیو بھی شیئر کی گئی تھی جہاں پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر پارٹی کارکنان کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/RhtdTir
No comments:
Post a Comment