کراچی کے نجی اسکول میں انگلش کے بجائے اردو میں بات کرنے پر طالبعلم کا منہ کالا کرکے گراؤنڈ میں کھڑا کردیا گیا، استاد نے دیگر بچوں سے اس کا مذاق اڑانے کا بھی کہا۔ والد کا کہنا ہے کہ جب انتظامیہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس معاملے پر کچھ بھی کرنے سے انکار کردیا۔
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک جے میں سرکاری اسکول کی جگہ پر قائم نجی اسکول میں بچے نے اپنے دیگر ساتھیوں سے انگلش کے بجائے اردو میں بات کی جو ٹیچر نے سن لی۔
سوشل میڈیا پر متاثرہ بچے کے والد کا ایک ایک ویڈیو پیغام گردش کررہا ہے، میں اسکول دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ استاد نے اردو میں بات کرنے پر بچے کے منہ پر کالک لگا کر اسے گراؤنڈ میں کھڑا کردیا اور دیگر بچوں سے کہا کہ اس کا مذاق اڑائیں۔
سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو کا علم ہونے پر ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکولز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے نجی اسکول سے جواب طلب کرلیا۔
ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکولز کا کہنا ہے کہ ہمارے علم میں ویڈیو آئی ہے، واقعے کی تصدیق یا تردید اب تک نہیں ہوسکی، تحقیقات کیلئے 5 رکنی کمیٹی بنادی گئی ہے۔
کمیٹی کے چیئرمین ڈی جی ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن پرائیویٹ اسکولز سندھ محمد افضل ہوں گے جبکہ دیگر ممبران میں ڈپٹی ڈائریکٹرز محمد انصاری، رفیع الدین، گلاب رائے، مانیٹرنگ آفیسر اخلاق احمد شامل ہیں۔
بچے کے والد کا ویڈیو پیغام میں یہ بھی کہنا ہے کہ بچے کو اس تذلیل کے بعد اسکول میں نہیں پڑھا سکتا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/KTuhXf8
No comments:
Post a Comment