عمران خان پر فائرنگ کرنے والے شخص کو پکڑنے والے بہادر شخص کا بیان سامنے آگیا۔
وزیرآباد اللہ والا چوک کے قریب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کینٹینر پر فائرنگ کرنے والے مبینہ ملزمان کو پولیس کے پکڑ لیا ہے۔
واقعے کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے شلوار قمیض میں ملبوس ایک ملزم شارٹ گن کے ذریعے فائرنگ کررہا ہے، جب کہ اس کے پیچھے ایک بہادر نوجوان اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے روکنے کی کوشش کررہا ہے۔
حملہ آور کو پکڑنے والے شخص ابتسام نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ میں نے حملہ آور کو بائی پاس کے پاس سے دیکھا تھا کہ وہ عمران خان کے کینٹینر کے ساتھ بھاگ رہا تھا۔
ابتسام نے بتایا کہ حملہ آور کے پاس آٹو میٹک پستول تھی، جسے دیکھ کر مجھے بہت حیرانی ہوئی اور میں اس کے پیچھے پیچھے چلتا رہا۔
مزید جانیے: وزیرآباد میں تحریک انصاف کے مرکزی کنٹینر پر فائرنگ، عمران خان زخمی
ابتسام کے مطابق حملہ آور مجھے سے 5 سے 7 میٹر دور تھا، اور اس نے جیسے ہی پستول کینٹینر کی طرف کرکے ٹریگر دبایا تو میں نے بھاگ کر اس کا ہاتھ پکڑ لیا، جس سے ساری فائرنگ کینٹینر کے نیچے کی جانب ہوگئی، جب کہ کینٹینر پر کھڑے کسی بھی شخص کی طرف فائر نہیں ہوا۔
ابتسام نامی شخص کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ حملہ آور کو جب میں نے پکڑا تو وہ پوری طرح تیار نہیں تھا، اور اس نے بوکھلا کر برسٹ مار دیا، اور تمام گولیاں نیچے کھڑے ہوئے افراد کی جانب ہوگئیں۔
ابتسام کا کہنا تھا کہ اگر اس دوران مجھے بھی گولی لگ جاتی تو مجھے کوئی پرواہ نہیں، عمران خان کو اتنا کہوں گا کہ جب تک ہم زندہ ہیں آپ کو آنچ بھی نہیں آسکتی۔
ابتسام نے مزید کہا کہ میں شرمندہ ہوں کہ حملہ آور کو فائرنگ سے پہلے نہیں پکڑ سکا، لیکن اگر پولیس حملہ آور کو پکڑ کر نہ لے جاتی تو میں اسے جان سے مار دیتا، کیوں کہ اگر خدانخواستہ عمران خان کو وزیرآباد میں کچھ ہوجاتا تو ہم شرمندگی سے ہی مرجاتے۔
سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے ابتسام نے بتایا کہ حملہ آور کے ہاتھ میں پستول تھا وہ شخص مشکوک لگ رہا تھا۔
بولے حملہ آور نے جيسے ہی پستول لوڈ کرکے سیدھا کیا تو اس کی طرف بھاگا، ليکن چونکہ پستول آٹو ميٹنک تھا اس لئے پورا ميگزين فائر ہوچکا تھا، حملہ آور کا بنیادی ہدف عمران خان تھے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/2MwIdeH
No comments:
Post a Comment