سابقہ دور حکومت میں وزارت خارجہ سے غیر ملکی تحائف سمیت اہم ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی کے وزارت خارجہ کے دور میں صدر، وزیراعظم اور وزیر خارجہ کو ملنے والے غیر ملکی تحائف سمیت اہم ریکارڈ غائب ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ نے کتنی رقم کے تحائف خریدے، کن غیر ملکی شخصیات کو دیے؟ غیرملکی حکومتوں اور شخصیات سے کتنے تحائف ملے؟ کتنے توشہ خانہ تک نہیں پہنچے؟ کسی چیز کا ریکارڈ موجود نہیں۔
وزارت خارجہ اور نیب کے گٹھ جوڑ کی داستان بھی سامنے آگئی
دستاویزات کے مطابق پی ٹی آئی دور حکومت میں وزارت خارجہ لندن ہائی کورٹ میں نظام حیدرآباد کیس بھی مس ہینڈلنگ سے ہاری۔ وکلاء کی فیسوں اور جرمانے کی مد میں ملکی خزانے کو 1 کروڑ 10 لاکھ برطانوی پاؤنڈز کے نقصان کا کیس نیب میں گیا تو نیب نے انکوائری سرد خانے میں ڈال دی۔
وزارت خارجہ نے نیب کو براڈ شیٹ کیس میں 82 کروڑ 15 لاکھ روپے جرمانے کی رقم خود ہی ادا کر دی۔ جرمانے کی رقم لندن ہائی کمیشن کو کمیونٹی ویلفیئر اور ایجوکیشن فنڈ سے ادا کی گئی۔
سنہ 2021 میں عمران خان کے سری لنکا کے دو روزہ دورے پر 36 لاکھ کےغیرقانونی اخراجات کئےگئے۔ لندن اور نیویارک کے سفارتخانوں کی عمارتوں کی تزین و آرائیش کے ٹھیکے بھی شکوک وشبہات کی زد میں ہیں۔
آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزارت خارجہ کی 56 گاڑیوں کے استعمال اور اخراجات کا ریکارڈ بھی غائب ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/v4HWJO8
No comments:
Post a Comment