وفاقی وزير خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ یقین ہے کہ ڈالر نيچے آئے گا اور کوشش ہے ڈالر کی قدر 200 روپے تک آجائے۔
سماء کے پروگرام ريڈ لائن وِد طلعت ميں ميزبان طلعت حسين سے گفتگو میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کا احتجاج معيشت کے لیے تباہ کن ہے، سرمايہ کاروں سے مذاکرات ميں مشکلات ہوں گی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں گیا تو روپے کو گرنے کیلئے چھوڑ دیا گیا، ڈالر کی اصل قیمت200 روپے ہونی چاہیے، گورنراسٹیٹ بینک ڈالرکی قیمت کے حوالے سے ایکشن لیں گے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو کہا ہمیں پیرس کلب نہیں جانا چاہیے، ہم کوئی ایسی چیزنہیں کریں گے جو عوامی مفاد کیخلاف ہو، آئی ایم ایف کا ہدف پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی ہے اس کو پوراکررہے ہیں، نوازشریف اورآئی ایم ایف دونوں کو خوش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں پاکستان کے مفادات کو ایک طرف رکھ کرسیاست ہوتی ہے، معاشی تباہی پرکمیشن بنناچاہیے کہ ہم کیوں اس مقام پر پہنچے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اگلے12 ماہ 22 ارب ڈالر کے واجبات کی ادائیگی کرنی ہے، پاکستان کو کھڑا کرنا ہے توہمیں یہ واجبات ادا کرنے ہوں گے،مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں متحدہ عرب امارات کا دورہ کروں گا۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام اب تک ختم ہوجانا تھا،پی ٹی آئی نے تاخیرکی، سیاست کرنی ہوتی توٹکٹوں کیلئے لوگوں کی لائنیں لگی ہوئی تھیں،انہوں نے کہا کہ 2018 میں آنے والے لوگوں نے ملک کو تہس نہس کردیا تھا، پاکستان ایک ڈیزاسٹرکی صورتحال پر تھا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عمران خان نےعدم اعتماد کے بعد بارودی سرنگیں بچھائیں، انہوں نے پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کے بجائے کم کیں اور جوبارودی سرنگیں بچھائیں اس کا بوجھ اتحادی حکومت پرآیا۔
انہوں نے کہا کہ 2017 میں پاکستان اٹھارویں معیشت بننےکیلئے تیار ہوچکا تھا مگر آج پاکستان تقریباً40 ویں نمبر پر ہے، کیا یہ مستقبل تھا،اگر یہ مقاصد تھے تو عدم اعتماد لانا درست اقدام تھا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/w4xVJNF
No comments:
Post a Comment