سیلاب کے دوران لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے والی نوشہرہ کی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین وزیر سوشل میڈیا پر ہیرو بن گئی ہیں۔
حالیہ بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے جہاں ہر جگہ تباہی اور بربادی کی خبریں ہیں وہیں نوشہرہ کی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین وزیر کے حوصلے اور مردانہ وار اقدامات کے بھی چرچے ہیں۔
ڈنڈا اٹھا کر مختلف دیہات میں جاکر لوگوں کو گھروں سے نکالنے والی قرۃ العین وزیر ہی کی بدولت اپنی تاریخ کے بدترین سیلاب کے باوجود نوشہرہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
سوشل میڈیا پر قرۃ العین وزیر کی وڈیوز منظر عام پر آتے ہی ہر کوئی ان کی تعریفیں کررہا ہے۔
کرکٹر انور علی نے قرۃ العین وزیر کو لیڈی آف دی ایئر قرار دیا ہے۔
ملک نگار نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ یہ نوشہرہ کی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین وزیر ہیں۔ پچھلے پانچ روز سے وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سیکڑوں خاندانوں کو بچا رہی ہیں۔
الطاف حسین شاہ نامی ٹوئٹر صارف نے قرۃ العین وزیر کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی اب بھی خواتین کی تعلیم کے خلاف ہے تو اسے یہ تصویریں دکھائیں۔
حمید آریان نے لکھا ہے کہ ہر وہ پشتون جو اس آہنی خاتون کی تعریفیں کر رہا ہے۔اسے اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ کیا وہ اپنی بہن بیٹیوں کو تعلیم حاصل کرنے اور معاشرے میں اپنا ممکنہ حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہے؟
from Samaa - Latest News https://ift.tt/PpC7vUS
No comments:
Post a Comment