ریاست اور ادارے مارگلہ پہاڑیوں کی حفاظت میں ناکام رہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ ہلز تجاوزات کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فوج کو اپنے دائرہ کار سے باہر کسی کاروباری سرگرمی کی اجازت نہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے مارگلہ ہلز اراضی کیس کا مختصر فیصلہ رواں برس 11 جنوری کو سنایا تھا، کیس کا تفصیلی فیصلہ اب جاری کیا گیا ہے۔

105 صفحات پر مشتمل فیصلے کو چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تحریر کیا ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ حیاتیاتی تنوع اور ماحولیاتی نظام میں تبدیلی بلاشبہ کرہ ارض پر بنی نوع انسان پر گہرے نتائج مرتب کرے گی، کرہ ارض سے انسانی نسل کا ناپید ہونا اب کوئی کہانی یا افسانہ نہیں، بنی نوع انسان نے اپنی لاپرواہی سے کرہ ارض کی نباتات اور حیوانات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔

ہائی کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ دائر کی گئی درخواستوں میں اٹھائے گئے سوالات سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکام اور اداروں نے قوانین کو ڈھٹائی سے نظر انداز کیا اور ان کا غلط استعمال کیا۔ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے عام شہری نہیں بلکہ ادارے اور عوامی نمائندے ہیں جو صرف اور صرف عوام کی خدمت اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہوتے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ نیشنل پارک کی 8 ہزار 68 ایکڑ اراضی پر پاک فوج کے ڈائریکٹوریٹ کا دعویٰ بھی مسترد کردیا۔

ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ریاست اور حکومتی عہدیداران کا فرض ہے کہ وہ مارگلہ ہلز کا تحفظ کرے۔

عدالت عالیہ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں نیوی گالف کورس کی تعمیر اور فوج کے فارمز ڈائریکٹوریٹ کا مونال ریسٹورنٹ کے ساتھ لیز کا معاہدہ غیر قانونی قرار دیا ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مسلح افواج کا کام بیرونی جارحیت سے ملک کا دفاع اور طلب کیے جانے پر سول اداروں کی معاونت ہے ،وفاقی حکومت کی واضح اجازت کے بغیر پاک فوج کو اپنی حدود سے باہر تجارتی سرگرمیوں میں حصہ لینے یا کسی ریسٹورنٹ سے کرایہ وصول کرنے کا اختیار نہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت دفاع کو حکم دیا ہے کہ 60 روز کے اندر مونال سے حاصل کیا گیا کرایہ واپس لے کر قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔

کیس کا پس منظر

2014 میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں مارگلہ نیشنل پارک کے حوالے سے متفرق درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن کی ایکس اتھ سماعت ہوئی تھی، اس کیس کو مارگلہ ہلز تجاوزات کیس کا نام دیا گیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی۔ جس پر عدالت عظمیٰ یہ فیصلہ حتمی حکم تک معطل کرچکی ہے۔ سپریم کورٹ کے عبوری حکم کے تحت مونال ریسٹورنٹ کھلا ہوا ہے۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/98XtKfe

No comments:

Post a Comment

Main Post

Gazans describe fresh horror in north as Israel renews offensive

Israel has told 400,000 people to evacuate the area, but many are too exhausted and fearful to leave. from BBC News https://ift.tt/dyJEBLr