توہین آمیز اقدام پر کراچی کی مارکیٹ احتجاجاً بند، کئی افراد گرفتار

سماء ڈیجیٹل کو موصولہ اطلاعات کے مطابق کراچی پولیس نے جمعہ کو ملٹی نیشنل موبائل فون بنانے والی کمپنی کے سیلز آفس سے مبینہ طور پر توہین آمیز اقدام سلوک کی شکایت کے بعد 27 ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق گرفتاریاں جمعہ کی صبح کی گئیں لیکن مبینہ طور پر بے حرمتی کی اطلاعات نے دوپہر میں پُرتشدد مظاہروں کو جنم دیا اور مظاہرین نے موبائل فون مارکیٹ زبردستی بند کروادی۔

سماء ڈیجیٹل کے رپورٹر عامر مجید نے رپورٹ کیا کہ پریڈی پولیس اسٹیشن کی ایک ٹیم صبح 10 بجے صدر کے علاقے میں اسٹار سٹی موبائل مال میں کمپنی کے دفتر پہنچی اور سام سنگ پاکستان کے ریجنل سیلز منیجر سمیت عملے کے 27 افراد کو حراست میں لے لیا۔

یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب کمپنی کے ملازم نے پریڈی پولیس سے رابطہ کیا اور ایک اسکرین شاٹ دکھایا، جس میں مبینہ طور پر کمپنی کی وائی فائی ڈیوائسز پر قابل اعتراض نام لکھے ہوئے تھے۔

یہ خبر پھیلتے ہی مختلف مذہبی گروہوں سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد موبائل فون مارکیٹ پہنچ گئے اور سام سنگ کی املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ مبینہ توہین میں ملوث لوگوں کیخلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی جائے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود ویڈیوز میں مظاہرین کو کمپنی کے بل بورڈز کو اکھاڑ پھینکنے کی کوشش کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ مظاہرین نے سڑک پر ٹائروں کو آگ لگائی اور لوگوں کو دکانیں بند کرنے پر مجبور کیا۔

کراچی الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن (کے ای ڈی اے) کے صدر محمد رضوان عرفان نے سماء ڈیجیٹل کو بتایا کہ ایک ہجوم نے موبائل فون بنانے والی کمپنی کے بل بورڈز اکھاڑ پھینکے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ دوپہر کے وقت ہجوم نے زبردستی بازار میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ امن و امان کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے بازار کو کئی گھنٹے بند رکھا گیا تاہم شام میں اسے دوبارہ کھول دیا گیا لیکن نامعلوم مسلح افراد واپس آئے اور اسے دوبارہ بند کروادیا۔ رضوان عرفان نے مزید کہا کہ ہفتہ کو مارکیٹ شیڈول کے مطابق کھلے گی۔

واقعے کی تفتیش جاری

ضلع جنوبی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) اسد رضا نے بتایا کہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں تاہم جمعہ کی شام تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم نے سام سنگ آفس کا معائنہ کیا اور وائی فائی راؤٹرز قبضے میں لے لئے، برآمد شدہ آلات کو فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر (سی سی آر سی) کو روانہ کردیا گیا کیونکہ پولیس کے پاس سائبر کرائم کی تفتیش کیلئے وسائل اور مہارت نہیں تھی۔

ایف آئی اے کراچی سی سی آر سی کے ڈپٹی ڈائریکٹر عمران ریاض نے سماء ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ پولیس نے مبینہ توہین کے دعوؤں کا پتہ لگانے کیلئے وائی فائی راؤٹرز بھیجے ہیں، تفتیش جاری ہے اور سی سی آر سی اپنے نتائج سے پولیس کو آگاہ کرے گا۔

سام سنگ پاکستان کا وضاحتی بیان

بعد ازاں سام سنگ پاکستان نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ مذہبی جذبات پر غیرجانبداری برقرار رکھتا ہے۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ سام سنگ عالمی سطح پر اخلاقیات اور اقدار کے ایک سخت ضابطے پر قائم ہے۔

کراچی واقعے پر وضاحت دیتے ہوئے کمپنی نے کہا ہے کہ کراچی میں ہونے والی حالیہ پیشرفت کے حوالے سے سام سنگ الیکٹرانکس اپنے اس مؤقف پر قائم ہے کہ کمپنی تمام مذہبی جذبات و عقائد اور دین اسلام کا انتہائی احترام کرتی ہے، کمپنی نے فوری طور پر اس معاملے کی اندرونی تحقیقات شروع کردی ہیں۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/hazDEpj

No comments:

Post a Comment

Main Post

Illegal trade booms in South Africa's 'super-strange looking' plants

A biodiversity hotspot has become the stomping ground of poachers. from BBC News https://ift.tt/TSgOfGk