ہائر ایجوکیشن کمیشن نے چائے کے استعمال میں کمی کے منصوبے پر کام شروع کردیا۔
ایچ ای سی نے ملک بھر کی یونیورسٹیز کو ستو اور لسی کو فروغ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کے نام مراسلے میں کہا گیا ہے کہ چائے کے بجائے لسی اور ستو کو فروغ دیں کیونکہ چائے کی درآمد میں کمی سے ہمارے درآمدی بل میں کمی آئے گی۔
مراسلے میں مقامی چائے کے باغات اور روایتی مشروبات کو بھی فروغ دینے کا کہا گیا ہے ۔ یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ مقامی کوکنگ آئل پر تحقیق اور درآمد شدہ خوردنی تیل کو تبدیل کرنے کیلئے مارکیٹنگ کریں۔
موٹرسائیکل، گاڑیوں، بسوں اور ٹرینوں میں متبادل توانائی کے استعمال پر تحقیق بھی مراسلے میں شامل ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/N8avml3
No comments:
Post a Comment