حکام نے منگل کو وزارت صحت میں ہونیوالی ایک میٹنگ کو بتایا کہ کرونا اومیکرون کی ایک نئی قسم قطر سے پاکستان میں داخل ہوئی، جہاں سے متاثرہ شخص وطن آیا۔
کرونا اومیکرون کے نئے ویرینٹ کی صورتحال پر وزارت صحت کا وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں کرونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں تمام صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے بھی ویڈیو لنک پر شرکت کی۔ حکام کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیا ویرینٹ قطر سے آنیوالے شخص سے پاکستان پہنچا، مریض میں کرونا کی معمولی علامات تھیں اور وہ صحت یاب ہوچکا ہے۔
وزارت صحت حکام کے مطابق متاثرہ مریض کے خاندان کے تمام افراد کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔
وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ کوئی تشویش کی بات نہیں، موجودہ صورتحال کی مسلسل نگرانی اور کڑی مانیٹرنگ کی جارہی ہے، ٹیسٹنگ اور ویکسینیشن کے عمل کو مزیز تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں این آئی ایچ کی ٹیم نے کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال کا ڈیٹا اور جائزہ بھی پیش کیا۔ جنرل عامر اکرام (این آئی ایچ) نے کہا کہ حال ہی میں صرف ایک کیس کا پتہ چلا ہے اور ہم اس پھیلاؤ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
کرونا وائرس کے نئے ویرینٹ کا نا نام اومیکرون سب ویرینٹ بی اے 2 پوائنٹ 12 پوائنٹ 1 ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ نیا ویرینٹ اومیکرون کی طرح تیزی سے پھیل سکتا ہے لیکن ہوسکتا ہے کہ یہ زیادہ خطرناک نہ ہو اور یقینی طور پر ڈیلٹا ویرینٹ کی طرح مہلک بھی نہ ہو، جس نے گزشتہ سال ہندوستان میں بڑی تعداد میں جانیں لی تھیں۔
اومیکرون کا نیا ویرینٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو فوری طور پر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کو فعال کرنے کا حکم دیدیا۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں صحافیوں کو کہا کہ این سی او سی کی سربراہی کا فیصلہ بدھ تک ہوجائے گا۔
from SAMAA https://ift.tt/rt75LF2
No comments:
Post a Comment