قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی اور لاہور قلندر کے کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کے پاس کپتانی کی جو قائدانہ صلاحیتیں ہیں وہ باقیوں میں نہیں دیکھی، بڑے بڑے کپتان دیکھے لیکن شاہین جیسا مائنڈ سیٹ ہے وہ کم لوگوں کے پاس ہوتا ہے۔
کراچی میں عمیر ثناء فائونڈیشن کے زیر اہتمام 23 مارچ کی مناسبت سے تھیلیسیمیا کے بچوں کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی آئندہ برسوں میں ایک زبردست کپتان ہوسکتا ہے، جو نہیں مانتا وہ بھی مانے گا، ہم نے دو سال پہلے وائس کپتان بناکر ہی اس پر کام شروع کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ ہم پر تنقید کرتے تھے کہ اس کا کیرئیر خراب ہوجائے گا، ہم نے اس کی صلاحیتوں کو نکھارا ہے، لاہور قلندرز نے اسے پلیٹ فارم مہیا کیا ہے سپورٹ کی ہے۔
کوچ لاہور قلندر کا مزید کہنا تھا کہ خون کی بیماریوں میں مبتلا بچوں کو خون کی اشد ضرورت ہوتی ہے، رمضان میں خون کے عطیات کی شدید قلت ہوجاتی ہے، میری پاکستانیوں سے درخواست ہے ان بچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے خون کے عطیات ضرور دیں ۔
اس موقع پر لاہور قلندرز کے مالک عاطف رانا، عمیر ثناء فائونڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر ثاقب انصاری بھی موجود تھے، عاقب جاوید اور عاطف رانا نے تھیلیسیمیا کے شکار بچوں کے لیے خون کا عطیہ بھی دیا، تھیلیسیمیا کے بچوں میں لاہور قلندرز کی شرٹس بھی تقسیم کیں۔
عاقب جاوید کا کہنا تحا کہ ہر انسان کے پاس ایک اسپیشل صلاحیت ہوتی ہے، اس صلاحیت کو پہچاننے کی ضرورت ہے، اسے منوائیں ،کامیاب ہوں اور پھر اسے دوسروں میں منتقل کریں۔
عاقب جاوید نے کہا کہ پاکستان میں خون کے عطیات کی شدید کمی ہے، تھیلیسیمیا اور دوسری خون کی بیماریوں میں مبتلا بچوں کو خون کے عطیات کی ضرورت ہوتی ہے، ہم اگر کچھ نہیں کرسکتے تو انہیں خون تو دے سکتا ہے۔
اس موقع پر لاہور قلندرز کے مالک عاطف رانا کا کہنا تھا کہ ہم نے 2014 میں لاہور قلندرز کا نام اپنی والدہ کے نام پر رکھا، قلندرز سیلف لیس ہوتا ہے ، ہماری والدہ بحی سیلف لیس عورت تھیں، جب قلندرز کی تعریف ہوگی تو ہماری والدہ کی تعریف ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 6 سال محنت کی میدان کے اندر بھی اور باہر بھی لیکن یہ ٹرافی ہمیں ماوں کی دعاوں کی بدولت ملی ہے، جس کی وجہ سے یہ جیت آئی ہے اس کے ساتھ یہ جشن نہ منائیں یہ ہو نہیں سکتا، ڈاکٹر ثاقب انصاری اور کاشف انصاری کا شکریہ کہ انہوں نے مجھے یہ موقع فراہم کیا۔
from SAMAA https://ift.tt/fwBAqhQ
No comments:
Post a Comment