
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ میں گورنر راج لگانے کے اقدام کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اس پر سخت عوامی ردعمل کی دھمکی دیدیا۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو سندھ میں گورنر راج لگانے کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں جمہوریت کیخلاف سازش ہورہی ہے، جو اپنے ضمیر سے ووٹ دینے آنا چاہتا ہے وہ بے شک آئے۔
مزید جانیے: وزیراعظم سندھ میں گورنرراج نافذ کردیں، وزیرداخلہ کا مشورہ
شیخ رشید کے بیان پر ٹویٹر پیغام میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ میں گورنر راج کے نفاذ کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ واضح طور پر بتادینا چاہتا ہوں کہ وفاق کی جانب سے سندھ میں گورنر راج کے نفاذ کا غیر قانونی اقدام سندھ کے عوام کو بے مثال رد عمل پر اکسائے گا۔
پیپلزپارٹی حکومت کے زیر کنٹرول سندھ ہاؤس میں پاکستان تحریک انصاف کے متعدد ناراض اراکین موجود ہیں، جنہوں نے آج میڈیا پر آکر وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی حکومت سے اپنے اختلافات کا کھل کر اظہار کیا۔
Let me categorically state that any unconstitutional move by the Federal Government to impose Governor’s rule in Sindh, will provoke an unprecedented retaliation from the people of Sindh.
— Murad Ali Shah (@MuradAliShahPPP) March 17, 2022
پی ٹی آئی کے ناراض اراکین میں راجہ ریاض، نور عالم خان، رمیش کمار، باسط بخاری، وجیہہ اکرام، ریاض مزاری، قاسم نون اور نواب شیر وسیر سمیت دیگر شامل ہیں۔
from SAMAA https://ift.tt/aw4yOFX
No comments:
Post a Comment