وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ مریضوں کی حفاظت صحت عامہ کا ایک سنگین مسئلہ ہے، جو فوری توجہ کا متقاضی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ عالمی سطح پر صحت کیلئے مختص اخراجات کا 20 سے 40 فیصد غیرمعیاری دیکھ بھال کے باعث ضائع ہوجاتا ہے اور اسپتال کے اخراجات کا 15فیصد مریض کو پہنچنے والے نقصان پر خرچ ہوتا ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے ان خیالات کا اظہار مارٹن ڈاؤ گروپ اور رفاہ انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کیئر امپروومنٹ اینڈ سیفٹی (آر آئی ایچ آئی ایس) کے زیراہتمام لیاقت نیشنل اسپتال میں پانچویں بین الاقوامی پیشنٹ سیفٹی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کیا۔
کانفرنس سے نیشنل انسٹیوٹ آف ہیلتھ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجرجنرل ڈاکٹر عامر اکرام، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر اور کالج آف فزیشن سرجنز پاکستان کے نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر خالد گوندل، رفاہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر انیس احمد، لیاقت نیشنل اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان فریدی اور انڈس اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر عبدالباری خان سمیت عالمی ماہرین نے بھی خطاب کیا۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے سالانہ کانفرنس کو پاکستان میں مریضوں کی صحت کی حفاظت اور بہتری کے حوالے سے ایک بہترین پلیٹ فارم قرار دیا۔ اپنے آن لائن خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ مریضوں کی حفاظت صحت عامہ کا ایک سنگین مسئلہ ہے، جو فوری توجہ کا متقاضی ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ عالمی سطح پر صحت کیلئے مختص اخراجات کا 20 سے 40 فیصد غیرمعیاری دیکھ بھال کے باعث ضائع ہوجاتا ہے اور اسپتال کے اخراجات کا 15فیصد مریض کو پہنچنے والے نقصان پر خرچ ہوتا ہے، یہ اعداد و شمار ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ صحت کے شعبے میں مریضوں کی حفاظت کیوں ضروری ہے، مریضوں کی بہتر حفاظت انہیں صحتمند بنانے، تندرستی کی رفتار کو بڑھانے، مریض کی دیکھ بھال کرنیوالی ٹیم کیلئے خطرات میں کمی کے ساتھ اخراجات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے پاکستان میں صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے حوالے سے کہا کہ ہمیں لوگوں اور کمیونٹی کی صحت کی ضروریات اور توقعات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے شعبہ صحت کو بہتر بنانا ہوگا۔
پروفیسر انیس احمد نے بتایا کہ ہماری کانفرنس میں جو بہترین ریسرچ آرٹیکلز ہونگے وہ برٹش میڈیکل جنرل میں شائع کئے جائیں گے، ایک تو یہ کانفرنس کے معیار کو ظاہر کرتا ہے دوسرا یہ پاکستان کیلئے بھی کسی اعزاز سے کم نہیں ہے کہ عالمی معیار کے ریسرچ جرنل میں آرٹیکلز شائع ہوں، اس سے ہمارے ملک کا نام بھی اونچا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ رفاہ یونیورسٹی اور برٹش میڈیکل جنرل سے معاہدہ ہوا ہے اور اس معاہدے کے تحت ہمارے ریسرچ پیپر آئندہ بھی شائع ہوتے رہیں گے۔
ڈاکٹر خالد گوندل نے کہا کہ کالج آف فزیشن سرجنز پاکستان 1962ء میں قائم ہوا اور اب تک 40 ہزار سے زیادہ اسپیشلسٹ تیار کرچکا ہے، مسیحائی ایک مقدس پیشہ ہے، ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچانے کے برابر ہے، اگر مجھے دوبارہ زندگی ملی تو دوبارہ ڈاکٹر بننا پسند کروں گا، مسیحائی پیغمبری والا پیشہ ہے، نیت اگر اللہ کی رضا ہو تو دنیا اور شہرت بھی ملتی ہے اور آخرت بھی سنور جاتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی نمائندہ ڈاکٹر سارہ سلمان نے کہا کہ مریضوں کا بنیادی حق ہے کہ انہیں معیاری صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں، دنیا بھر میں ہر 10 میں سے ایک مریض طبی غلطیوں کا شکار ہوتا ہے، طبی غلطیاں ایک عالمی مسئلہ ہے جس کی وجہ سے دنیا بھر میں سالانہ 2.6 ملین (26 لاکھ) اموات ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی ہیلتھ اسمبلی نے مئی 2021ء میں مریضوں کے تحفظ اور دیکھ بھال کیلئے 10 سالہ گلوبل پیشنٹ سیفٹی ایکشن پلان کے نفاذ کی توثیق کردی، یہ مریضوں کے تحفظ کی سمت کا تعین کرے گا، یہ سفارشات پالیسی سازوں کیلئے معاون ثابت ہوں گی۔
کانفرنس کے چیئرمین ڈاکٹر ذکی الدین احمد نے کہا کہ یہ پانچویں سالانہ کانفرنس ہے جس میں دنیا بھر سے 25 سے زائد ماہرین شریک ہیں، تشخیص، ادویات کے نسخوں اور علاج میں غلطیاں، ادویات کا نامناسب استعمال یہ تین اہم وجوہات ہیں جن کی وجہ سے بہت سارے مریضوں کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے، ہم 7 سال سے مریضوں کے تحفظ کیلئے کام کر رہے ہیں، ہم اسپتالوں کو چلانے والے طبی اور غیر طبی عملے کو لیڈر شپ ٹریننگ فراہم کریں گے تاکہ وہ دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے سرکاری اسپتالوں کی سہولیات کو بہتر بناسکیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم پہلی بار روفیدہ الاسلامیہ ایوارڈ لانچ کررہے ہیں، یہ تاریخ کی پہلی نرس ہیں، جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں مدینہ میں رہتی تھیں، پاکستان میں بون میرو ٹرانسپلانٹ کے بانی ڈاکٹر طاہر شمسی کے نام سے پیشنٹ سیفٹی ریسرچ ایوارڈ دیا جائے گا، ہمارا برٹش میڈیکل جرنل کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے اور آپ جلد بی ایم جے پاکستان ایڈیشن بھی دیکھیں گے۔
مارٹن ڈاؤ گروپ کے چیئرمین علی اوکھائی نے کہا کہ رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ساتھ ہماری شراکت داری کا مقصد شعبہ صحت کو ترقی دینے کیلئے حکمت عملی کے ساتھ سرگرمیوں کو شروع کرنا ہے۔
from SAMAA https://ift.tt/uIZhYj4
No comments:
Post a Comment