يوکرين کے معاملے پر روس اور امريکا ميں کشيدگی برقرار ہے، دونوں سپر پاورز ایک دوسرے کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ روس کا کہنا ہے کہ اگر کسی غيرملکي بحری جہاز يا آبدوز نے اس کی سمندری حدود کی خلاف ورزی کی تو اس پر حملہ کرديں گے۔ امریکی صدر جو بائيڈن نے خبردار کیا ہے کہ اگر روس نے جارحيت کی تو فوری اور فيصلہ کن جواب ديں گے۔
يوکرين کے معاملے پر دو سپر طاقتوں ميں تناؤ بڑھنے لگا، روسی پانيوں ميں امریکی آبدوز کی مبينہ دراندازی کے بعد روس نے حملے کی دھمکی دیدی۔
روسی فوج کا کہنا ہے کہ اب اگر کوئی غيرملکی آبدوز يا بحری جہاز غيرقانونی طور پر ہماری سمندری حدود ميں آيا تو اس پر حملہ کرديں گے۔
روس نے گزشتہ روز الزام لگايا تھا کہ بحرالکاہل ميں امريکی آبدوز نے اس کی سمندری حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔ روس نے امریکی اتاشی کو طلب کرکے احتجاجی مراسلہ بھی ديا تھا۔
ادھر امريکی صدر جو بائيڈن نے یوکرين کے صدر ولاد مير زلينسکی سے فون پر ايک گھنٹے طويل گفتگو کی اور يقين دلايا کہ مغرب کيف کے ساتھ کھڑا ہے۔
جوبائيڈن نے کہا اگر روس نے مزيد کوئی جارحيت کی تو امريکا فوری اور فيصلہ کن جوابی کارروائی کرے گا۔ تاہم دونوں رہنماؤں نے اتفاق کيا کہ تنازع سفارت کاری اور تحمل سے حل ہونا چاہئے
ادھر برطانوی وزير خارجہ کا کہنا ہے کہ انٹيلی جنس رپورٹوں کے مطابق روس کسی بھی وقت يوکرين پر حملہ کرسکتا ہے۔ انہوں نے روس سے مطالبہ کيا کہ کشیدگی کم کرنے کیلئے اقدامات کرے۔
from SAMAA https://ift.tt/NytGnXa
No comments:
Post a Comment