پاکستان ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے قومی ٹیم کے اوپنر امام الحق کے نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو ون ڈے میچوں سے باہر بیٹھنے کے حوالے سے ہونے والی باتوں پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کوئی اشتعال انگیز بات نہیں کی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والی سیریز میں ایک معمولی تنازعہ اس وقت کھڑا ہوا جب امام الحق نے آخری دو ون ڈے میچوں سے ڈراپ ہونے کے بعد معنی خیز ٹویٹ پوسٹ کی تھی، کیونکہ پاکستان نے شان مسعود کو کھیلنے کا انتخاب کیا تھا۔
امام الحق نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے تین میچوں میں 60، 24 اور 90 کے سکور بنائے تھے، جس میں تیسرے ون ڈے میں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ بھی شامل تھا۔
اس کے بعد امام الحق نے ٹویٹ کیا تھا کہ زندگی ایک غیر متوقع سفر ہے اس لیے کبھی کسی سے کچھ امید نہ رکھیں۔ صبر کرو، اللہ دیکھ رہا ہے۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں 4-1 سے جیت کے بعد پاکستانی کپتان بابر اعظم سے امام کے ٹویٹ کے بارے میں سوال کیا گیا جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے اپنا موبائل چیک نہیں کیا اور مجھے نہیں معلوم کہ امام نے کیا ٹویٹ کیا ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران تمام معاملے پر قومی ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے کہا کہ ان کی امام کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے، اور اس میں ’بہت پیار‘ تھا۔ امام الحق کے نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو ون ڈے میچوں سے باہر بیٹھنے میں کوئی بری بات نہیں تھی۔ چوتھے ون ڈے کے دوران انہیں معمولی چوٹ آئی تھی اور ہمیں یقین نہیں تھا کہ آیا یہ انہیں پانچویں میں لینے کے لیے کافی حد تک صاف ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا میں ان کے تبصروں کے بعد میری امام الحق سے بات ہوئی ہے، امام اور میرا بہت اچھا رشتہ ہے۔ وہ شاندار کھلاڑی ہے - میں اس سے پیار کرتا ہوں۔ وہ لاجواب پلیئر ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/x1A9zaV
No comments:
Post a Comment