عدالت کے مقام پر جانبداری کا سایہ آ گیا، عمران خان رہائی کے فیصلے پر ن لیگ کا سخت رد عمل

القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی سپریم کورٹ میں رہائی کے بعد مسلم لیگ ن نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین رکنی بینچ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محمد مظہر نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کو غیر قانونی دینے کے ساتھ رہائی کا حکم دیدیا۔

عدالت کی جانب سے فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئر مین کل ہر صورت اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوں۔

یہ بھی پڑھیں، فضل الرحمان کی وزیراعظم سے ملاقات، سخت موقف اپنانے کا مشورہ

اس فیصلے کے بعد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت میں سب سے زیادہ سیٹیں رکھنے والی جماعت مسلم لیگ ن نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات

وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جمیعت علماء اسلام اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔

دونوں رہنمائوں نے ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی۔ ملاقات میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی طرف سے ریاستی اداروں پر حملے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

دونوں رہنمائوں نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر بھی مشاورت کی اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں، حالات کاتقاضہ ہواتوملک میں ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے،خواجہ آصف

ذرائع کے مطابق مولانا فیضل الرحمان نے وفاقی حکومت کو سخت موقف اپنانے کا مشورہ دے دیا۔

چیف جسٹس منصب چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہو جائیں، مریم نواز

سب سے پہلے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور پارٹی کی چیف آرگنائزر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر رد عمل دیا۔

انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ چیف جسٹس صاحب کو آج قومی خزانے کے 60 ارب ہڑپ کرنے والے وارداتیے کو مل کر بہت خوشی ہوئی اور اس سے بھی زیادہ خوشی انہیں اس مجرم کو رہا کر کے ہوئی۔

مریم نواز نے لکھا کہ ملک کی اہم ترین اور حساس تنصیبات پر حملوں کے سب سے بڑے ذمہ دار چیف جسٹس ہیں جو ایک فتنہ کی ڈھال بنے ہوئے ہیں اور ملک میں لگی آگ پر تیل چھڑک رہے ہیں۔ آپ چیف جسٹس کا منصب چھوڑ دیں اور اپنی ساس کی طرح تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں۔

حالات کا تقاضا ہوا تو ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے، خواجہ آصف

اس کے بعد وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے عدالتی فیصلے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے عندیہ دیا کہ حالات کاتقاضہ ہواتوملک میں ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں، عمران خان رہائی، عدالت کے مقام پر جانبداری کا سایہ آ گیا، رانا ثناء

وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ نیب ترامیم کا سب سے پہلا بینفشری عمران خان ہوا ہے، ہمارے دور میں 90 دن کا جسمانی ریمانڈ تھا ، ان دنوں کسی کو خیال نہیں آیا کہ ہماری حراست بھی ختم کر دی جائے ، اب تو ریسٹ ہائوس میں سہولیات کا بھی پوچھا جاتا ہے ،یہ اس ملک میں دو معیار کیوں ہیں ،عام زندگی، قانون،آئین ،ہر کسی کے دو معیار ہیں۔ وہ کہتے ہیں مجھے ڈنڈے مارے گئے مجھے کوئی چیز یاد نہیں ہے، یاد داشت اسی طرح ہے کہ جب چاہیے غائب ہو گئی اور جب چاہا واپس آگئی ۔

انہوں نے کہاکہ پولیس حراست میں عمران خان کے میڈیکل اور خیراتی ہسپتال کے میڈیکل میں زمین آسمان کا فرق ہے، اس میڈیکل میں اور پولیس میڈیکل رپورٹ میں زخموں کی نوعیت اور ہے ،قوم کو کب تک بے وقوف بنایا جائے گا۔ آج بھی عمران خان سپریم کورٹ کی راہداری میں خود چل کر گئے ہیں، نہ وہیل چیئر کی ضرورت پڑی اور نہ ہی ظاہر ہورہا تھا کہ ان کی ٹانگ زخمی ہے یا تکلیف ہے ۔ ترتشد د مظاہروں سے اظہار لاتعلقی کر رہے ہیں ،گرفتاری سے پہلے انہوں نے اپنے آخری ویڈیو بیان میں ورکرز کو تشدد کے لئے نہیں اکسایا ؟ اس تشد د کا کیا نتیجہ لیا ، شہدا کی یادگاروں، دفاعی تنصیبات ،کورکمانڈر کے گھر پر حملے ہوئے ،اس پر عدلیہ کے اندر تشویش کی لہر نہیں ڈوری ، عدالتوں نے اس کا ازخود نوٹس نہیں لیا ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف، آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور، مریم نواز، میں اور شہباز شریف کسی ریسٹ ہائوس میں نہیں رہے، ہمیں تو گھر سے کھانا منگوانے کے لئے عدالتوں میں جانا پڑتا تھا ،یہاں عدالت عظمیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ تمام سہولیات دی جائیں اور 10 بندے بھی انھیں ملیں۔ ایک سوال ہے یہ دوہرا معیار کیوں ہیں، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے اندر جس طرح کا گھیرائو جلائو اور جو زبان استعمال کی گئی ہے وہ کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے ۔

یہ بھی پڑھیں، چیف جسٹس منصب چھوڑ کر تحریک میں شمولیت اختیار کریں، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ کیا یہ ملکی سالمیت پر حملہ نہیں ہے ،ملک دشمنی نہیں ہے؟اس پر ازخود نوٹس نہیں بنتا تھا ؟ دیکھتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں کس طرح حالات کروٹ لیتے ہیں لیکن ایک گفتگو منظر عام پر آئی ہے ، ایک وکیل کسی بندے کو بتا رہے ہیں کہ فیصلہ یہ آنا ہے، انہوں نے تو پیر منگل کو جو ہونے والا ہے وہ بھی بتایا ہے۔ پی ٹی آئی کے سپوٹرز نے پہلے بھی پارلیمنٹ، پی ٹی وی پر حملہ کیا ،یہ رویہ ہے عین اسی طرح اس مرتبہ بھی ریڈیو پاکستان اور اے پی پی پر حملے ہوئے ہیں ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ جی ایچ کیو پر تحریک طالبان کے بعد تحریک انصاف نے حملہ کیا ہے ،ا گر کسی اور پارٹی یا تنظیم نے اس طرح کیا ہوتا تو پتہ نہیں اب تک کیا سے کیا ہوچکا ہوتا۔ ہماری مرتبہ نہ ازخود نوٹس ہوتا تھا اور نہ ہی انصاف کی حس جاگتی تھی ۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ ابھی تک کابینہ نے ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ نہیں کیا اگر حالات ایسے ہوئےتو کابینہ کی منظوری سے ایمرجنسی لگ سکتی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مارشل لا کا کوئی چانس نہیں ہے، لاہور میں اور بھی شخصیات کے گھر تھے لیکن کورکمانڈر کے گھر کو ہدف بنایا گیا ہے ۔ ہم نے فوجی ڈکٹیٹر کے خلاف تقاریر کیں لیکن ادارے پر کبھی اس طرح کے حملے نہیں کیے ، عمران خان شخصیت پر نہیں بلکہ فوج کے ادارے کو ہدف بنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں پوری عوام متاثر ہورہی ہے ،پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات ہو رہے تھے لیکن مذاکرات میں ڈکٹیشن نہیں چلتی ۔ ان مشکل صورتحال سے نکلنے کا ایک ہی حل ایک دن الیکشن ہیں ، ہم نے کسی کو نہیں کہا کہ اسمبلیاں توڑیں ۔عمران خان کے ہر قدم پر تضاد ہے ،ہمارے کسی معاملے میں ایسا نہیں ہے ۔ سوشل میڈیا سے حملہ کرنے والوں کی شناخت ہوئی ہے جو ہدایات دے رہے ہیں کر رہے ہیں ان کی شناخت ہوچکی ہے۔ موجودہ صورتحال کو صرف نظر کرنے کی ہمیں ہی کیوں تلقین کی جارہی ہے ۔ہم نے تو بدامنی نہیں پھیلائی یا کسی کو یہ نہیں کہا کہ ریاست کے خلاف بغاوت کرے اور ملک دشمنی کا ثبوت دیں ۔

یہ بھی پڑھیں ،قومی سلامتی کمیٹی کا طلب کردہ اجلاس ملتوی، وفاقی کابینہ کا طلب

انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا یہ چلا رہا ہے کہ جو ہم 75 سال میں حاصل نہیں کرسکے وہ پاکستان کی ایک سیاسی جماعت کر گئی ہے ،یہ پاکستانی سیاسی عناصر ایسی بات سوچ بھی نہیں سکتے ۔انہوں نے کہا کہ ابھی جو کہہ رہا ہے کہ تشد د کا نہیں کہا لیکن زمان پارک سے پرتشدد سرگرمیاں کی گئیں اور انہی لوگوں نے ملک کے مختلف حصوں میں حملے کیے ، اس جماعت میں ایسے لوگ شامل ہوچکے ہیں جو ملک دشمنی کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔ یہ کیسا لیڈر ہے جو زکوٰۃ کے پیسے کھا جاتا ہے۔

عمران خان رہائی، عدالت کے مقام پر جانبداری کا سایہ آ گیا، رانا ثناء

سماء ٹی وی کے پروگرام ریڈ لائن ود طلعت میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کے خلاف 50 سے 60 ارب خرد برد کا الزام ہے، چیف جسٹس نےعمران خان کےلیےنیک خواہشات کا اظہارکیا، چیف جسٹس نے اپنےمنصب کے شایان شان بات نہیں کی، انصاف کی دھجیاں اڑانےوالےفیصلےعدم استحکام کاباعث بنتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج جو ہوا اس کے بعد کسی بھی بات کی توقع کی جا سکتی ہے، عدالت کے مقام پر جانبداری کا سایہ آ گیا، ایسے تو فیصلے میز اور عدالت پر نہیں، سڑکوں پر ہوں گے، موجودہ صورت حال ملک کو انارکی اور افراتفری کی طرف کے کر جا رہی ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فتنے کی شناخت نہ کی گئی تو یہ ملک کو انارکی کے سپرد کر دے گا، فتنے نے ثابت کر دیا وہ ملک میں انارکی اور افراتفری چاہتا ہے، فتنہ ملک کو کسی حادثے سے دو چار کرنا چاہتا ہے، گزشتہ 2 روز میں بھی عوامی ردعمل نہیں آیا، ان کی کال پر کل اسلام آبادمیں نہ لوگ پہنچیں گے نہ عوام پہنچے گی۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل ہائیکورٹ جانے کی کوشش کرنے والوں کو روکا جائے گا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا عمران کو دیکھ کر خوشی ہوئی، چیف جسٹس نے عمران خان کے لیے نیک خواہشات کا اظہارکیا، یہ بات ان کے منصب کے شایان نہیں ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انصاف کی دھجیاں اڑانے والے فیصلےعدم استحکام کا باعث بنتے ہیں، آج جو ہوا اس کے بعد کسی بھی بات کی توقع کی جاسکتی ہے۔

عمران خان کو ریلیف ملک کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوگی، مریم اورنگزیب

عدالتی فیصلے سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کو ریلیف ملک کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوگی، آج یہ فیصلہ کن گھڑی ہے، ہمیں بحیثیت قوم فیصلہ کرنا ہوگا، یہ صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں، ہر آئینی ادارے اور ہر اس فرد اور منصب کی ذمہ داری ہے جو ملک سے محبت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں، ملک کو جلانے والوں کی پشت پناہی کی جا رہی ہے، مریم اورنگزیب

صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلح جتھوں نے ہماری بنائی ہوئی موٹر ویز جلائیں، ہم نے جو ہسپتال بنائے انہوں نے جلائے، سروسز ہسپتال تک کو آگ لگا دی، سکولوں اور مسجدوں کو آگ لگا دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے اس جلائو گھیرائو پر پوچھنا چاہئے۔ انہوں نے شہداءاور غازیوں کی بے حرمتی کی ہے، پولیس اہلکاروں کے سر پھاڑے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف فیصلے کرنے والے آج خود کہہ رہے ہیں کہ یہ فیصلے غلط ہوئے تھے، نواز شریف کو جب نااہل کیا گیا تھا تو اس وقت وہ جی ٹی روڈ سے لاہور گئے تھے، اس دوران کسی سرکاری اور عوامی املاک کو نقصان نہیں پہنچا، ایک پتہ تک نہیں ہلا تھا۔

ایک اور سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کو ریلیف لائسنس ٹو کل ہوگا، اس طرح کے ریلیف کے بعد سب کو مساوی ریلیف دینا چاہئے۔ عمران خان جن کو چور کہتا تھا ان کے خلاف ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی لیکن جب اسے جواب دینا پڑا تو اس نے پرتشدد راستہ اختیار کیا، پولیس والوں کے سر پھاڑے، مسجدیں توڑیں اور ہسپتال جلائے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی میں کوئی دخل اندازی نہیں کر سکتا، پارلیمنٹ کی بالادستی میں دخل اندازی آئین توڑنے کے مترادف ہے، اگر پارلیمنٹ کے اندر پی اے سی اور پارلیمانی کمیٹیوں کا ریکارڈ طلب کیا جاتا ہے تو وہ پارلیمنٹ کے قانون کے تحت پیش ہوتا ہے، پارلیمنٹ کی قانون سازی یا کارروائی میں مداخلت آئین کی بے توقیری اور آئین توڑنے کے مترادف ہے۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/BQRtJDf

No comments:

Post a Comment

Main Post

Fake vintage wine gang busted in France and Italy, police say

The group is alleged to have made fake labels from famous French vineyards, using them to sell cheap wine. from BBC News https://ift.tt/4s...