اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو12 گھنٹے بعد سپریم کورٹ سے گرفتارکرلیا۔
تفصیلات کےمطابق اسلام آباد پولیس نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں چھپے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو 12 گھنٹے بعد گرفتارکرلیا۔
ڈی ایس پی سپریم کورٹ طارق خان کی پریس روم میں فوادچودھری سےملاقات کی، اور کہا کہ سپریم کورٹ بلڈنگ کی روزانہ کلیئرنس رپورٹ بھیجنی ہوتی ہے، کلیئرنس رپورٹ میں لکھنا ہوتا ہے کہ عمارت میں کوئی شخص موجود نہیں۔
پولیس کے پریس روم میں آتے ہی لائٹس بند کردی گئیں، پولیس نے فواد چودھری سے سپریم کورٹ سے باہر آنے کی درخواست کی توفوادچودھری نے پولیس اہلکاروں کوعدالت کا ضمانت پرمبنی حکمنامہ دکھا تے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کررکھا ہے،میرے وکلاءچیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کےپاس موجودہیں،دیکھتے ہیں اسلام آبادہائیکورٹ اپنے فیصلے پرعمل کراتی ہے یا نہیں۔
چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نےآدھ گھنٹےکا وقت مانگاہے،45منٹ تک صورتحال واضح ہوجائےگی،صورتحال واضح ہونےتک پریس روم لائٹس آن کی جائیں،جوکام آپ کررہےہیں اس سےسپریم کورٹ بطور ادارہ تباہ ہوگا۔تاہم اسلام آباد پولیس نے عدالت سے باہر لا کر گرفتار کر لیا۔
گرفتاری کے مومع پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہماری بات نہیں سنی ، ہم چھوٹے لوگ ہیں ہمارے لئے رات 12 بجے عدالت نہیں کھلے گی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/ODxFSdp
No comments:
Post a Comment