ملک بھر میں جاری کشیدہ سیاسی ماحول میں کمی کیلئے تمام جماعتوں سے رابطوں کے تحت پیپلزپارٹی کے وفد نے ن لیگ اورعوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں سےملاقاتیں کیں ، اورپی ٹی آئی کےساتھ مذاکرات کرنے یا نہ کرنےکی مشترکہ حکمت عملی پرمشاورت کی۔
پیپلز پارٹی کے وفد کی قیادت سابق وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی کر رہے ہیں ، جبکہ وفد میں نوید قمر اور قمر زمان کائرہ بھی شامل ہیں۔
پی پی پی کا وفد پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنمائوں سے ملاقات کیلئے پہنچا، جہاں ن لیگ کی جانب سے ایاز صادق نے پیپلز پارٹی کے وفد کا استقبال کیا۔
ملاقات میںمسلم لیگ ن کی جانب سے سردار ایاز صادق، رانا تنویر اور وڈیو لنک پر خواجہ سعد رفیق شریک تھے۔
دریں اثنا عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں سے ملاقات میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ عوام سیاسی قیادت کی طرف دیکھ رہی ہے،اتحادیوں سےبات چیت شروع کی ہےتاکہ مذاکرات کا ماحول بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں روایت ہےکہ قتل بھی ہوجائیں تومذاکرات پربیٹھنا پڑتا ہے،عدلیہ اورپارلیمنٹ کےبحران میں اپنا کردارادا کریں۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا ہم نے دہشتگردی کیخلاف مل کرکام کیا تھا،لوگ بد دل اور پریشان ہیں،سیاسی استحکام سےمعاشی استحقام آئے گا ، معاشی ترقی کیلئے مذاکرات بہترین طریقہ ہے۔
اس موقع پرعوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخارحسین نے کہا کہ آل پارٹی کانفرنس تین مئی کوہورہی ہے،تمام سیاسی پارٹیوں کودعوت دیں گے،پیپلزپارٹی تحریک انصاف کوآل پارٹی کانفرنس شرکت کی دعوت دےگی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پارلیمنٹ کی طاقت کو آشکارکرنا ہے،مذاکرات کےذریعے ہمیشہ سے بڑے سےبڑے مسائل کا حل نکلتا ہے، دہشتگردوں سےمذاکرات ملک اورخیبر پختونخوا میں امن کیلئےکررہےتھے،ہرقسم کے مسائل کا حل مذاکرات کےذریعے ہی ممکن ہوتا ہے۔
میاں افتخار نےکہا پیپلزپارٹی کی ایک تاریخ ہے جسےکوئی جھٹلا نہیں سکتا،اٹھارویں ترمیم کے بعد ایک دوسرے کے بہت قریب آ گئےہیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/nxeQAIF
No comments:
Post a Comment