نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی جانب سے طلب کیے گئے اجلاس میں پولیس، رینجرز اور انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیدار شرکت کریں گے، اجلاس میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔عدالتی احکامات پر سختی سے عمل کرایا جائیگا۔پولیس دیگر اضلاع سے مزید نفری بلاکر ایکشن لے سکتی ہے ۔پولیس کو مارنے کیلئے اکسایا جائے تو قانون کے تحت ایکشن ہونا چاہئے ۔
آئی جی پنجاب نے اس حوالے سے کہا کہ کسی کو بلاوجہ تنگ نہیں کرناچاہتے ،پولیس مکمل طور پر تیار ہے مزید نفری بھی طلب کرلی ۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ اسلام آباد سے ڈی آئی جی سیشن جج کے احکامات پر عمل درآمد کرانے لاہور آئے ہیں، طوفان بدتمیزی جاری رہتا ہے تو پولیس ان سب کو گرفتار کرے گی اور مقدمات درج کیےجائیں گے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان نے کہا کہ ہم نے پولیس کی 300 کی نفری ڈی آئی جی کے ساتھ بھیجی۔آئی جی پنجاب کے مطابق پولیس نے سیشن جج کے آرڈر پر عمل کرانے کے تحت پی ٹی آئی کو قائل کرنے کی کوشش کی۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہنا ہے کہ ہم پر پیٹرول بم بھی مارے گئے، پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگائی گئی۔انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن نہیں ہورہا، عدالتی حکم پر عمل درآمد کرایا جارہا ہے، ہم غیر مسلح گئے ہیں جبکہ دوسری جانب سے پولیس پر لگاتار پتھراؤ کیا جارہا ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ لوگوں کو پولیس کے خلاف اکسایا جارہا ہے، ہم نے کون سا غیر قانونی کام کیا ہے۔ڈاکٹر عثمان نے کہا کہ یہ ہمیں عدالتی احکامات پر عمل کرنے دیں سارا مسئلہ ختم ہوجائے گا، عدالتی احکامات پر عملدرآمد کی پابندی ہم پر لازم ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/ymxQPKF
No comments:
Post a Comment