مسلم لیگ ن نے وزیراعلیٰ پنجاب کے اعتماد کے ووٹ کی کارروائی کو مسترد کردیا۔ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ یہ کارروائی آئین کیخلاف ہے، یہ جو بھی نمبر پیش کریں گے وہ جعلی ہوگا، صبح عدالت جانے کا بھی اعلان کردیا۔
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم اعتماد کے ووٹ کی کارروائی کو منظور نہیں کرتے، انہوں نے دھوکے اور ہیرا پھیری سے کارروائی شروع کی، اعتماد کے ووٹ کی کارروائی کو بلڈوز کیا گیا، یہ کارروائی آئین کیخلاف ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کارروائی کو غیر ضروری طور پر 7 سے 8 گھنٹے کھینچا گیا، پہلے کہتے رہے کہ اعتماد کے ووٹ پر کارروائی نہیں ہوگی، انہوں نے کس طرح سے اعتماد کے ووٹ کی کارروائی کی؟، ان کے پاس نمبرز پورے نہیں تھے، 12 گھنٹے کی کوشش کے باوجود بھی یہ نمبر پورے نہیں کرسکے، انہوں نے دھوکے سے کارروائی کی کوشش کی۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ یہ کارروائی گورنر کے حکم کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتی، ملک احمد خان کو نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی، ملک احمد خان کو روک کر انہوں نے جعلی گنتی کا عمل شروع کیا، معزز اراکین کو گنتی کا عمل دیکھنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، یہ جو نمبر بھی پیش کریں گے وہ جعلی ہوگا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا دعویٰ ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے ناراض اراکین کو اسمبلی نہ توڑنے کا حلف دیا ہے، اب دیکھنا ہوگا کہ چوہدری پرویز الٰہی کا حلف کامیاب ہوتا ہے یا عمران خان کا بیانیہ۔
ملک محمد احمد خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ووٹنگ کا طریقہ کار آئین میں درج ہے، انہوں نے قواعد کو بلڈوز کیا، نوٹس کو سرکولیٹ کیا جانا چاہئے تھا، اسپیکر ایک پارٹی کے نمائندے بندے ہوئے تھے، ان کے پاس مطلوبہ بندے ہوئے تو شب خون نہ مارتے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ عدالت اعتماد کے ووٹ کیلئے دن مقرر کرے گی، قواعد پر عمل نہ ہونے پر ہم نے اعتراض اٹھایا اور کارروائی کا حصہ نہیں بنے، یہ معاملہ صبح عدالت کے سامنے رکھیں گے، دیکھیں گے کن لوگون خو لاکر تعداد پوری کی گئی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/jvsFw14
No comments:
Post a Comment