ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس فیصلہ چیف الیکشن کمشنر اور چاروں ارکان کا متفقہ ہے۔
رکن الیکشن کمیشن بابرحسن بھروانہ کے جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے معاملے پر ترجمان الیکشن کمیشن نے وضاحت جاری کر دی۔
الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے سوشل میڈیا پر توشہ خانہ کیس سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ کیس میں چیف الیکشن کمشنراور چاروں ارکان کا متفقہ فیصلہ ہے۔
ترجمان کے مطابق بابرحسن بھروانہ کے جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے مختلف بیانات جاری کئے جا رہے ہیں۔ رکن الیکشن کمیشن نے خود کسی قسم کا کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ ممبر پنجاب کا کسی سوشل میڈیا فورم پر کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔
دوسری طرف سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنورمحمد دلشاد نے سماء سے گفتگو میں دعویٰ کیا ہے کہ رکن کمیشن پنجاب بابر بھروانہ نے توشہ خانہ کیس کے فیصلے پر دستخط کر دیے ہیں۔ ایک رکن کے دستخط نہ کرنے کا پروپیگنڈہ غلط ثابت ہوگیا۔ کنورمحمد دلشاد کا کہنا ہے تفصیلی فیصلہ پیر کے روز الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہوگا۔
واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر 19 ستمبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا تھا۔
الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو 63 ون کے تحت نااہل قرار دے دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے، ان کی قومی اسمبلی کی سیٹ خالی قرار دے دی گئی ہے۔
عمران خان پر الزام کیا تھا؟
مسلم لیگ (ن) کے رہنما محسن رانجھا اور دیگر ایم این ایز نے اسپیکر قومی اسمبلی کو عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس 4 جولائی کو جمع کروایا تھا۔
ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانے سے وصول تحائف کو فروخت کیا اور گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا۔ عمران خان نے توشہ خانے سے تحائف کی خریداری کو دانستہ طور پر چھپایا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/PEFUMVg
No comments:
Post a Comment