پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ 10 سرفہرست ممالک میں شامل ہے، وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ماحولیاتی مسائل پر وفاقی اکائیوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہ 10 ممالک میں شامل ہے، رسک میپنگ اور موسمیاتی مالیات تک رسائی کے ساتھ ساتھ نقصان کا تخمینہ لگانے کی صلاحیت کو بھی بہتر بنانا ہوگا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان موسمیاتی تبدیلی کونسل (پی سی سی سی) کے پہلے اجلاس کی صدارت کی، جس میں وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید شاہ، وفاقی وزیر بجلی انجینئر خرم دستگیر، وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس، صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں کے وزراء اور حکام، ماہرین ماحولیات اور سول سوسائٹی کے اراکین نے شرکت کی۔

وزیراعظم نے کونسل کی تشکیل کے حوالے سے وزارت موسمیاتی تبدیلی کے اقدام کو سراہتے ہوئے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے عالمی سطح پر پاکستان کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کرنے پر ان کی تعریف کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے تباہ کن سیلاب نے ملک بھر خصوصاً سندھ اور بلوچستان میں تباہی مچادی، عالمی سطح پر کاربن کے اخراج میں ایک فیصد سے کم حصہ رکھنے کے باوجود پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونیوالے 10 ممالک میں سے ایک ہے۔

وزیراعظم نے رسک میپنگ، موسمیاتی مالیات تک رسائی کیلئے صلاحیت کے حصول کے ساتھ ساتھ نقصان کا اندازہ لگانے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مستقبل میں نقصانات کو کم کرنے کیلئے آفات سے نمٹنے کی حکمت عملیوں میں رسک میٹیگیشن اور موافقت کو شامل کرنے پر بھی زور دیا۔

وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی پر ماہرین کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جو وفاقی حکومت کو موسمیاتی تبدیلی سے متعلق امور کے مختلف پہلوؤں مثلاً موسمیاتی مالیات، موافقت ، نقصانات کا تخمینہ لگانے کے متعلق حکمت عملیوں کے حوالے سے مشورہ دے گی۔

شہباز شریف نے ماحولیاتی مسائل پر وفاقی اکائیوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس سال پاکستان کو شدید خشک سالی (جس سے صوبہ سندھ کا ڈیلٹا علاقہ خشک ہوگیا)، جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات، شدید گرمی کی لہر، اوسط شرح سے 3 گنا زیادہ گلیشیئر پگھلنے اور مون سون کی شدید بارشوں کا سامنا کرنا پڑا۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کے حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 40 ارب امریکی ڈالر لگایا ہے، پاکستان کو گزشتہ دو دہائیوں میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق 152 واقعات کا سامنا کرنا پڑا اور گلیشیئر لیک آؤٹ برسٹ فلڈز (جی ایل او ایف) میں 300 فیصد اضافہ ہوا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ شدید گرمی کی لہر کا تسلسل بڑھ کر سالانہ 41 دن ہوگیا ہے اور پاکستان کے کئی شہر مسلسل 3 سالوں سے دنیا کے گرم ترین شہروں میں شامل رہے ہیں، جہاں درجہ حرارت 53.7 ڈگری تک بڑھ گیا ہے۔

شرکاء کو بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کے تحت 27ویں کانفرنس آف پارٹیز (سی او پی) نومبر 2022ء میں مصر میں منعقد ہونے والی ہے جو پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے خطرات جیسا کہ غذائی قلت، غذائی تحفظ، سطح سمندر میں اضافہ اور آب و ہوا کی وجہ سے نقل مکانی میں اضافہ پر اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔

اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ گروپ 77 ممالک کا سربراہ ہونے کے ناطے پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے حوالے سے رکن ممالک کا کیس بھی پیش کرے گا۔

کونسل کے اجلاس کے شرکاء نے وفاقی حکومت کے اقدام کو سراہتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کیلئے قومی موافقت کا منصوبہ وضع کرنے اور موجودہ ماحولیاتی قوانین پر سختی سے عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان کلائمنٹ چینج کونسل (پی سی سی سی) کی تشکیل پاکستان موسمیاتی تبدیلی ایکٹ 2017ء کے تحت کی گئی ہے، جس کا نوٹیفکیشن 29 اگست 2022 کو جاری کیا گیا تھا، کونسل کی سربراہی وزیراعظم کرتے ہیں جس کے 26 سرکاری اور 20 غیرسرکاری ارکان ہیں۔

کونسل کا کام موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے مسائل پر پاکستان کے بین الاقوامی معاہدوں پر مشاورت اور ہم آہنگی کرنا، موسمیاتی تبدیلی کے خدشات کو فیصلہ سازی میں مرکزی دھارے میں لانا اور جامع موافقت اور تخفیف کی پالیسیوں پر عملدرآمد کرانا ہے۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/iHojECg

No comments:

Post a Comment

Main Post

Fake vintage wine gang busted in France and Italy, police say

The group is alleged to have made fake labels from famous French vineyards, using them to sell cheap wine. from BBC News https://ift.tt/4s...