سیدا نور ایک ترک وی لاگر ہیں جو ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں اور اپنے وی لاگ کے ذریعے پاکستان کا روشن چہرا دکھانا چاہتی ہیں۔
سیدا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک ریکارڈڈ وی لاگ پوسٹ کیا ہے، جس میں وہ کراچی کے علاقے صدر میں تاریخی ایمپریس مارکیٹ کا دورہ کرتی نظر آرہی ہیں، ویڈیو اچانک رک جاتی ہے اور جب ویڈیو دوبارہ شروع ہوتی ہے تو وہ ایک چار دیواری والی جگہ بیٹھی نظر آتی ہیں۔
ویڈیو کے اس حصے میں وہ بتارہی ہیں کہ وہ وی لاگ بنانے کے دوران کس طرح ہراسانی کا شکار ہوئیں۔ نور نے ویڈیو میں اپنے وی لاگ کے کچھ حصے بھی جوڑے ہیں جس میں ایک شخص صدر مارکیٹ کے علاقے میں سڑک کے ساتھ مسلسل ان کے پیچھے چلتا ہوا نظر آرہا ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ جیسا کہ آپ نیلی ٹی شرٹ میں عجیب و غریب شخص کو میرا پیچھا کرتے دیکھ سکتے ہیں، ہر بار جب بھی میں رکتی وہ مجھ سے آگے نکل جاتا اور پھر رک کر میرے آگے نکلنے کا انتظار کرتا اور پھر سے میرا پیچھا شروع کردیتا۔
سیدا نے مزید کہا کہ ایک موقع تھا جب میں نے محسوس کیا کہ کچھ رک گیا ہے، تو میں نے ایڈریس کیلئے اپنا فون چیک کرنا شروع کر دیا، میں پھر رک گئی، میں نے یقین کرلیا کہ وہ اب میرے آس پاس نہیں ہے، جب میں اپنا فون چیک کر رہی تھی تو کسی نے پیچھے سے میرے پرائیویٹ پارٹ کو چھوا، میں فوراً مڑی، میں مکے مارنے کیلئے تیار تھی، لیکن پھر میں نے ایک 12 سال کے چھوٹے لڑکے کو دیکھا، میں نے سوچا کہ شاید اس نے مجھے غلطی سے چھوا کیونکہ وہ بہت چھوٹا تھا، میں نے اسے کچھ نہیں کہا۔
سیدا کا کہنا ہے کہ میں ایک بار پھر اپنے مطلوبہ پتے کی طرف روانہ ہوگئی اور جب میں اس جگہ کی طرف چل رہی تھی تو میں نے محسوس کیا کہ نیلی ٹی شرٹ والا آدمی دوبارہ میرے پیچھے ہے، میں رک گئی اور جیسے ہی میں رکی تو میں نے محسوس کیا کہ چھوٹا لڑکا میرے بائیں جانب ہے، اس وقت مجھے حقیقت کا ادراک ہوا کہ وہ دونوں میرا پیچھا کر رہے تھے، جس پر میں چیخی اور کہا میرا پیچھا چھوڑ دو ورنہ میں پولیس کو کال کررہی ہوں، میں تمہارے چہرے نہیں دیکھنا چاہتی۔
ترک وی لاگر نے ویڈیو میں بتایا کہ میں نے انہیں کہا ک بہتر ہے بھاگ جاگ اور وہ شخص بھاگ گیا لیکن چھوٹا لڑکا آرام سے مڑا اور اپنے ہاتھوں سے انتہائی نامناسب اشارے کرنے لگا۔
سوشل میڈیا پر ترک وی لاگر سیدا نور کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کراچی پولیس فوری طور پر ایکشن میں آئی اور پریڈی پولیس نے خاتون کو ہراساں کرنے والے مرد کو گرفتار کرلیا، جس کی شناخت شعیب کے نام سے ہوئی۔
ہیڈ محرر پریڈی پولیس شعیب انور نے سماء ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے ایک مشبتہ شخص کی تصویر دکانداروں کو دکھائی تھی جس پر ایک دکاندار نے اسے شعیب کے نام سے شناخت کرلیا جو خداداد کالونی کا رہائشی ہے۔
شعیب انور کا کہنا ہے کہ ملزم کو صدر سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ وہاں بلڈنگ کا ماہانہ کرایہ وصول کرنے آیا، گرفتار شخص ایک معروف تاجر کا بیٹا ہے۔
البتہ پولیس اب تک ویڈیو میں نظر آنے والے 12 سالہ لڑکے کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے جو وی لاگر کے مطابق ان کے نازک اعضاء کو چھونے اور ملزم کے ساتھ پیچھا کرنے میں ملوث تھا۔
جب ڈی آئی جی ساؤتھ زون شرجیل کھرل سے پولیس کی جانب سے لڑکے کی گرفتاری کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم اس کے پیچھے نہیں گئے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ جیسے ہی سوشل میڈیا پر وی لاگ وائرل ہوا پولیس وقت ضائع کئے بغیر فوری طور پر ایکشن میں آئی اور متاثرہ خاتون کی جانب سے بتائے گئے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترک وی لاگر سیدا نور نے ایک مشبتہ شخص کی گرفتاری پر کراچی پولیس کا شکریہ ادا کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ ملزم کو سبق سکھایا جائے گا تاکہ وہ آئندہ کسی اور خاتون کے ساتھ ایسا نہ کرے۔
انہوں نے سب سے اپیل کی ہے کہ وہ خواتین کو ایسے بدتمیز اور بدتہذیب لوگوں سے بچانے کیلئے اپنی آنکھیں کھلی رکھیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/OBY2Cwo
No comments:
Post a Comment