کیا حکمران تحائف رکھ سکتے ہیں؟، مولاناطارق جمیل کااہم جواب

مولانا طارق جمیل کا کہنا ہے کہ شرعی اعتبار سے حکمرانوں کا تحائف قبول کرنا جائز ہے، تاہم کیا یہ کرپشن یا خیانت کے زمرے میں آتے ہیں یا نہیں اس حوالے سے پاکستانی قانون کا مجھے علم نہیں، قومی خزانے کی لوٹ مار کرنیوالے حکمرانوں کا انجام انتہائی عبرتناک ہوتا ہے۔

سماء کے پروگرام نیوز بیٹ میں اینکر پارس جہانزیب کے حکمرانوں کے تحائف لینے اور اپنے پاس رکھنے سے متعلق سوال پر مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ مجھے پاکستانی قوانین کا علم نہیں، شرعی اعتبار سے حکمران کو تحفہ اپنے پاس رکھنے کی اجازت ہے، نبی پاک ﷺ بھی تحائف قبول کیا کرتے تھے۔

انہوں نے اس حوالے سے ایک واقعہ بھی بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ کو مصر کے حکمران کی جانب سے ایک خچر ’’دلدل‘‘ تحفے کے طور پر بھجوایا گیا تھا جسے نبی کریمؐ نے استعمال کیا اور بعد ازاں حضرت علیؓ نے اس پر جنگ میں بھی حصہ لیا تھا۔

قومی خزانے کی لوٹ مار اور حفاظت پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کی حفاظت کی مکمل ذمہ داری حکمران اور ریاست کی ہوتی ہے، قومی خزانے کی حفاظت نہ کرنے اور لوٹ مار کرنیوالے حکمرانوں کا انجام انتہائی عبرتناک ہوتا ہے۔

ایک سوال کہ عمران خان نے توہین رسالتؐ اور اسلاموفوبیا پر عالمی سطح پر آواز اٹھائی اور دنیا کو نبی پاکﷺ سے مسلمانوں کی عقیدت سمجھائی جس کا انہیں کریڈٹ نہیں ملا، پر جواب دیتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا کہ توہین رسالتؐ اور اسلاموفوبیا پر آواز اٹھانا عمران خان کا کریڈٹ ہے لیکن انہیں جو کریڈٹ ملنا چاہئے تھا وہ نہیں ملا، اگر ہم نے کریڈٹ نہیں دیا تو اللہ انہیں اپنے خزانوں سے جو چاہیں گے عطاء کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر انسان اچھائی اور برائی کا مجموعہ ہوتا ہے، کچھ خوبیاں اور کچھ خامیاں سب میں ہوتی ہیں، 57 اسلامی ممالک میں کسی کے پاس زبان نہیں کہ اس فورم پر جاکر اس حوالے سے بات کرتا، عمران خان نے بہادری سے اس پر آواز اٹھائی۔



from SAMAA https://ift.tt/XVZvxOd

No comments:

Post a Comment

Main Post

Fake vintage wine gang busted in France and Italy, police say

The group is alleged to have made fake labels from famous French vineyards, using them to sell cheap wine. from BBC News https://ift.tt/4s...