وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے واشنگٹن میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سے ملاقات کی، جس میں قرض پروگرام کی بحالی کے مطالبے سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کے قرض پروگرام کی بحالی کیلئے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کے خاتمے سمیت متعدد شرائط عائد کردیں۔
واشنگٹن میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی ایم ایف سے ملاقات میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے ہمراہ وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، سیکریٹری خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر بھی تھے۔
پاکستانی وفد نے ملاقات میں آئی ایم ایف کے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی بحالی کا مطالبہ کیا، مفتاح اسماعیل نے پاکستان کی معاشی صورتحال سے ایگزیکٹو بورڈ کو آگاہ کیا۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کے قرض پروگرام کی بحالی کے مطالبے پر پیٹرولیم مصنوعات پر دی جانے والی سسبسڈی اور ایمنسٹی اسکیم ختم کرنے، بجلی مہنگی کرنے، نئے ٹیکس لگانے اور ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی کی شرائط رکھ دیں۔
حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط پوری ہونے کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملنے کا امکان ہے۔ 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام میں سے پاکستان اب تک 3 ارب ڈالر حاصل کرچکا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 30 روپے بڑھانے پر رضا مندی ظاہر کی تھی تاہم تحریک عدم اعتماد آنے سے قبل فروری میں وزیراعظم عمران خان نے پیٹرول ڈیولپمنٹ لیوی اور سیلز ٹیکس زیرو کرنے کے ساتھ ساتھ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10، 10 روپے فی لیٹر کمی کردی تھی۔
عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب کروایا، تاہم عوام کی جانب سے شدید ردعمل کے خدشے کے پیش نظر انہوں نے پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کردیا۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے واشنگٹن میں عالمی ریٹنگ ایجنسیز موڈیز کے وفد اور پاکستان بزنس کونسل کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔ مفتاح اسماعیل معروف امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل سے بھی خطاب کریں گے۔
from SAMAA https://ift.tt/4rB3xJ7
No comments:
Post a Comment