افغان طالبان نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک اور شوٹنگ گیم پب جی پر پابندی عائد کردی ہے۔ افغان حکومت کا کہنا ہے کہ یہ نوجوانوں کو گمراہ کرتے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ فرانس پریس (اے ایف پی) کے مطابق طالبان نے جمعرات کو پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کے نوجوانوں کو سیدھے راستے سے بھٹکا رہی ہیں۔
امارت اسلامیہ کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے کہا ہے کہ کابینہ کے ایک اجلاس میں وزارت مواصلات کو حکم دیا گیا تھا کہ پب جی گیم اور ٹک ٹاک ایپلی کیشن تک رسائی کو روک دیا جائے، یہ نوجوان نسل کو گمراہ کرتے ہیں۔
حکومتی کابینہ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ یہ ایپس نوجوانوں کو سیدھے راستے سے بھٹکا رہی ہیں اور وزارت ٹیلی کمیونیکیشن کو انہیں بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
کابینہ نے وزارت کو ٹی وی چینلز پر ’غیر اخلاقی مواد‘ نشر کرنے سے روکنے کا بھی حکم دیا ہے۔
اس سے قبل افغانستان کے بیدخل کئے گئے سابق صدر اشرف غنی کی حکومت نے بھی پب جی گیم پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی تھی۔
جنوری میں شائع اعداد و شمار کے مطابق 3 کروڑ 80 لاکھ کی آبادی کے ملک افغانستان میں صرف 90 لاکھ افراد انٹرنیٹ تک رسائی رکھتے ہیں، افغانستان میں سوشل میڈیا کے 40 لاکھ صارفین ہیں جن میں فیس بک سب سے مقبول ہے۔
واضح رہے چین کی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پاکستان میں بھی مبینہ ’غیر اخلاقی‘ مواد کی وجہ سے دو بار بند کی جاچکی ہے تاہم ٹک ٹاک انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد چند روز میں ہی پابندی اٹھالی گئی تھی۔
from SAMAA https://ift.tt/AYZjwFl
No comments:
Post a Comment