کراچی کے ممتاز تعلیمی ادارے آئی بی اے میں متنازعہ محفلیں ہونے لگی ہیں۔ آئی بی اے کی انتظامیہ نے ریو پارٹی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
ملک کے صف اول کے تعليمی ادارے ميں 24 مارچ کو ہونے والی ”ريو پارٹی” کی وہاں کی انتظاميہ نے بھی تصديق کی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ معاملہ اسٹوڈنٹس کنڈکٹ کمیٹی کو بھیج دیا گيا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی بی اے کراچی ميں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ہونے والی يہ چوتھی ريو پارٹی تھی جس میں موسيقی کی دھنوں پر نيم برہنہ ہوکر نوجوان رقص کرتے رہے۔
قابل اعتراض ”ريو پارٹی ” ميں شريک طلباء نے غير اخلاقی حرکتيں کرکے اپنی مادرعلمی ميں اخلاقيات کا جنازہ نکال ديا۔ ذرائع کے مطابق اس متنازع محفل ميں کھلم کھلا منشیات بھی استعمال کی گئیں۔
پارٹی ميں شامل طلبا نے ایک مخصوص بین الاقوامی گروہ کا جھنڈا بھی اٹھا رکھا تھا۔ شرکاء کی اکثریت کا تعلق سوشل سائنسز کی فيکلٹی سے ہے۔
تعلیمی ادارے میں قابل اعتراض پارٹی پر اسلامی جمیعت طلبہ سمیت مختلف طلبہ تنظیموں نےآئی بی اے کے مرکزی دروازے پراحتجاج کیا۔ احتجاجی طلبہ کا کہنا تھا انتظامیہ خود کواس واقعے سے بری الزمہ قرارنہیں دے سکتی۔
from SAMAA https://ift.tt/CosS2fc
No comments:
Post a Comment