وزیراعظم کیخلاف اپوزیشن کی جانب سے کل قومی اسمبلی اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
قومی اسمبلی کے 28 مارچ کو ہونے والے اجلاس کا27 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا۔ ہنگامہ خیزاجلاس کل شام 4بجے ہوگا۔ اسپیکر اسد قیصر نے کل عدم اعتماد کا معاملہ زیربحث لانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
اجلاس کے ایجنڈے میں وقفہ سوالات، قائمہ کمیٹیز کی رپورٹس اور توجہ دلاؤنوٹسز بھی سامل ہیں جبکہ جنوبی پنجاب صوبے کی قرارداد بھی پیش ہونے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ 25 مارچ کو ہونے والا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بغیر کارروائی کے 28 مارچ بروز پیر تک ملتوی کردیا تھا۔
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی خیال زمان فروری میں انتقال کر گئے تھے اور پارلیمانی روایات کے مطابق کسی بھی رکن اسمبلی کے انتقال کے بعد طلب کیے گئے اجلاس کا پہلا روز فاتحہ کے بعد مزید کارروائی کے ملتوی کر دیا جاتا ہے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے 172 ووٹ درکار ہیں اور اس سلسلے میں متحدہ اپوزیشن نے اتحادی جماعتوں اور ناراض حکومتی ممبران اسمبلی کو نشانے پر رکھا ہوا ہے۔ اپوزیشن حکومت یا اتحادی جماعتوں کے 10 ارکان کے ووٹ لینے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو تحریک کامیاب ہو جائے گی۔
قومی اسمبلی میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کو اتحادیوں سمیت 178 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ ان اراکین میں پاکستان تحریک انصاف کے 155 اراکین، ایم کیو ایم کے 7، بی اے پی کے 5، مسلم لیگ ق کے بھی 5 اراکین، جی ڈی اے کے 3 اور عوامی مسلم لیگ کے ایک رکن حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں۔
دوسری جانب حزب اختلاف کے کل اراکین کی تعداد 162 ہے۔ ان میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کے 84، پاکستان پیپلز پارٹی کے 57 اراکین، متحدہ مجلس عمل کے 15، بی این پی کے 4 جب کہ عوامی نیشنل پارٹی کا ایک رکن شامل ہے۔ اس کے علاوہ 2 آزاد اراکین بھی اس اتحاد کا حصہ ہیں۔
from SAMAA https://ift.tt/RAWr0o1
No comments:
Post a Comment