کوئٹہ میں پولیس اسٹیشن میں بچے پر تشدد کرنیوالے پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔ قائمقام ڈی آئی جی پولیس کا کہنا ہے بچے پر تشدد کسی صورت قابل قبول نہیں۔
کوئٹہ میں ڈی آئی جی پولیس غلام اظفر اور ایس ایس پی آپریشن عبدالحق عمرانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بچے پر تشدد کا واقعہ 4 جولائی 2021ء کو پشتون آباد پولیس اسٹیشن میں پیش آیا تھا، ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد سب انسپکٹر فتح شیر اور ہیڈ کانسٹیبل نصر اللہ کو آج گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس افسران کا کہنا ہے کہ بچے کو چوری کے کیس میں ایگل اسکواڈ نے گرفتار کیا تھا، پولیس کی جانب سے بچے پر ٹارچر کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، تشدد کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف ایف آئی آر بھی درج کی جائے گی۔
ڈی آئی جی غلام اظفر نے کہا کہ جس تھانے میں بچے پر تشدد کیا گیا اسی تھانے میں اہلکاروں کو گرفتار کرکے رکھا گیا ہے، تھانہ کلچر کی بہتری کیلئے کام کیا جارہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تھریٹس کے حوالے سے پولیس الرٹ ہے، حساس مقامات پر اہلکار تعینات کئے گئے ہیں، تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے چوکس ہیں، انشاء اللہ جلد معاملات معمول پر آجائیں گے۔
غلام اظفر نے مزید کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹ ابھی تک مکمل نہیں ہوا، جلد ہی سیف سٹی پروجیکٹ کو مکمل کیا جائے گا، تھانہ کلچر کو بہتر بنانے کیلئے تھانوں کے اندر بھی کیمرے لگائے گئے ہیں۔
from SAMAA https://ift.tt/2wVYmbZ
No comments:
Post a Comment