کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت ميں ايم کيو ايم رہنماؤں کيخلاف بغاوت اور میڈیا ہاؤسز پر حملے کے مقدمات کی سماعت کے دوران ملزمان کے وکلاء نے جج پر عدم اعتماد کا اظہار کرديا۔ مقدمے کے چشم دیدگواہ انسپکٹر ہاشم بلو نے ڈاکٹر فاروق ستار کو کلین چٹ دیدی۔
ایم کیو ایم رہنماؤں کیخلاف 22 اگست کی بانی متحدہ کی اشتعال انگیز تقریر، بغاوت اور دہشتگردی کے مقدمات کی سماعت کے دوران صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب عامرخان، گلفراز خٹک اور دیگر ملزمان کے وکلاء نے جج پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سماعت روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مرکزی دروازہ بند کرنے کا حکم دیا اور پولیس کی بھاری نفری بھی طلب کرلی۔
سماعت کے دوران سرکاری گواہان انسپکٹر ہاشم بلو، انسپکٹر وقار تنولی اور شاہ جہان خٹک نے عدالت میں موجود ایم کیو ایم رہنماؤں ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان سمیت ديگر کو شناخت کرلیا۔
مقدمے کے چشم دیدگواہ انسپکٹر ہاشم بلو نے ڈاکٹر فاروق ستار کو کلین چٹ ديتے ہوئے بيان ديا کہ بانی ایم کیو ایم نے وقوعہ والے دن ڈاکٹر فاروق ستار کو 5 لاکھ افراد جمع کرنے کا کہا، جو وہ نہيں کرپائے، جس پر بانی متحدہ نے غصے کا اظہار کیا۔
ملزمان کے وکيل لطيف پاشا نے کہا کہ چشم دیدگواہ کے بیان سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار بے گناہ ہيں، یہ مقدمہ سیاسی بنیاد پر قائم کیا گیا ہے۔
سماعت کے دوران مقدمے کے 45 گواہوں میں سے 15 کا بیان قلمبند کیا جاچکا ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے سماعت 3 مارچ تک ملتوی کردی۔
from SAMAA https://ift.tt/hNuW0xT
No comments:
Post a Comment